کھول آنکھ، زمین دیکھ، فلک دیکھ، فضا دیکھ

یوسف-2

محفلین
ناعمہ اگر کوئی لڑکا یا لڑکی اپنی ماں کے قدموں کو یہ جان کر بوسہ دے کہ انکے قدموں کے نیچے جنت ہے تو کیا آپ کہیں گی وہ ہندؤں کر طرح ہوگیاہے اپنی ماں کو سجدہ کرتاہے ۔
سجدہ تعظیمی، سابقہ انبیاء کی شریعت میں جائز تھا۔ شریعت محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) میں تعظیم کی غرض سے بھی غیر اللہ کو سجدہ کرنا منع ہے۔ خواہ وہ کوئی ولی پیر ہو یا ماں باپ یا کوئی اور۔ اگر آپ شریعت محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے اس کلیہ سے ”اتفاق نہیں کرتے“ تو آپ کی مرضی۔
مانو نہ مانو، جان جہاں اختیار ہے :)
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں​
 

نیلم

محفلین
یوسف بھائی کا کیا مطلب تھا آپ ہی سمجھا دیں مجھے
یوسف انکل کا بہت سادہ لیکن اہم مطلب تھا یہ تصاویر شیئر کرنے کاکہ،
اللہ کو تو ہر مذہب مانتاہےلیکن اُن میں اور ہم میں واضح فرق یہ ہےکہ وہ اللہ کے ساتھ شریک ٹھراتےہیں اور ہم مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہےکہ ہمارا نفع اور نقصان صرف اللہ کے ہاتھ میں ہیں.اور اللہ کا کوئی شریک نہیں.اور اگر ہم یہ ہی واضع فرق بھول جائےتو ہم میں اور اُن میں کیا فرق رہ جائےگا.
 

افضل حسین

محفلین
سجدہ تعظیمی، سابقہ انبیاء کی شریعت میں جائز تھا۔ شریعت محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) میں تعظیم کی غرض سے بھی غیر اللہ کو سجدہ کرنا منع ہے۔ خواہ وہ کوئی ولی پیر ہو یا ماں باپ یا کوئی اور۔ اگر آپ شریعت محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے اس کلیہ سے ”اتفاق نہیں کرتے“ تو آپ کی مرضی۔
مانو نہ مانو، جان جہاں اختیار ہے :)
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں​
میں نے ماں کے قدم کو بوسہ دینے کی بات کہی لیکن نے آپ نے اسے بھی سجدے کے زمرے میں ڈال دیا
 

عمر سیف

محفلین
افضل بھائی ماں کے قدم کو آپ جھُک کر بوسہ دیں گے یاں ماں جی کو کسی اونچی کُرسی پہ بٹھا کر قدموں کو چومیں گے ؟ :)
آپ اب بھی اپنے جملہ حقوق محفوظ رکھتے ہیں۔
 

افضل حسین

محفلین
افضل بھائی ماں کے قدم کو آپ جھُک کر بوسہ دیں گے یاں ماں جی کو کسی اونچی کُرسی پہ بٹھا کر قدموں کو چومیں گے ؟ :)
آپ اب بھی اپنے جملہ حقوق محفوظ رکھتے ہیں۔
آپ کے مشورہ پر عمل کیا جائے تو یہ قدم بوسی کم یوگا یا سرکس کا کوئی کرتب زیادہ ہوگا
 

افضل حسین

محفلین
افضل بھائی ماں کے قدم کو آپ جھُک کر بوسہ دیں گے یاں ماں جی کو کسی اونچی کُرسی پہ بٹھا کر قدموں کو چومیں گے ؟ :)
آپ اب بھی اپنے جملہ حقوق محفوظ رکھتے ہیں۔
اور آپ کو مزید اطلاع دوں کہ آپ امی کو کرسی پر بٹھائیے یا پلنگ پر جھکنا تو بہر حال پڑے گا ہی
 

عمر سیف

محفلین
اور آپ کو مزید اطلاع دوں کہ آپ امی کو کرسی پر بٹھائیے یا پلنگ پر جھکنا تو بہر حال پڑے گا ہی
اسی بہانے آپ نے یہ تسلیم تو کیا کہ جھکنا تو پڑتا ہے۔ آپ شوق سے جھکیں :) ۔۔ مطلع کرنے کا بہت بہت شکریہ۔ :)
آپ کے مشورہ پر عمل کیا جائے تو یہ قدم بوسی کم یوگا یا سرکس کا کوئی کرتب زیادہ ہوگا
مشورہ کب دیا، مثال دی۔ مشورے اور مثال میں بہت فرق ہے میرے اچھے بھائی۔ :)
 

پپو

محفلین
ناعمہ اگر کوئی لڑکا یا لڑکی اپنی ماں کے قدموں کو یہ جان کر بوسہ دے کہ انکے قدموں کے نیچے جنت ہے تو کیا آپ کہیں گی وہ ہندؤں کر طرح ہوگیاہے اپنی ماں کو سجدہ کرتاہے ۔
جہاں تک میں جان سکا ہوں بات صاف ہو چکی ہے افضل بھائی اللہ تعالیٰ آپ کو اور افضل کرے یہ دلیل بنتی نہیں ماں کے قدموں کو بوسے سر راہ نہیں ہوتے اور جو کچھ درباروں پر ہوتا ہے وہ مناظر تو کیمرے کی آنکھ بھی محفوظ کرتی ہے دو انتہاؤں کی بات ہے کچھ لوگ درباروں جاکر انتہا کردیتے ہیں کہ لوگ شک کریں کچھ درباروں پر تو نہیں جاتے مگر دور سے اتنا کچھ کہہ دیتے ہیں جو بہرحال درست نہیں ہوتا
 

افضل حسین

محفلین
جہاں تک میں جان سکا ہوں بات صاف ہو چکی ہے افضل بھائی اللہ تعالیٰ آپ کو اور افضل کرے یہ دلیل بنتی نہیں ماں کے قدموں کو بوسے سر راہ نہیں ہوتے اور جو کچھ درباروں پر ہوتا ہے وہ مناظر تو کیمرے کی آنکھ بھی محفوظ کرتی ہے دو انتہاؤں کی بات ہے کچھ لوگ درباروں جاکر انتہا کردیتے ہیں کہ لوگ شک کریں کچھ درباروں پر تو نہیں جاتے مگر دور سے اتنا کچھ کہہ دیتے ہیں جو بہرحال درست نہیں ہوتا
جناب والا شرک شرک ہے کو ئی چہار دیواری کے اندر کرے یا سرے راہ کرے
 

یوسف-2

محفلین
شرک اور بدعت کیا ہوتا ہے؟
اللہ کی وحدانیت اور عبادت میں دوسروں کو ”شریک کرنا“ اسلامی اصطلاح میں شرک کہلاتا ہے۔ اسی طرح اللہ کی ان خصوصیات میں غیر اللہ کو بھی شریک کرنا شرک کہلاتا ہے، جو صرف اللہ کی شان ہے۔ جیسے اللہ ساری کائنات کی جملہ مخلوق کے احوال سے ہر وقت باخبر رہنے کی صفت رکھتا ہے۔ اگر ہم کسی ”غیر اللہ“ کے بارے میں ایسا تصور رکھیں تو یہ شرک ہوگا۔ اسی طرح عبادت اور عبادت کے ”ظاہری عوامل“ جیسے رکوع و سجود صرف اور صرف اللہ ہی کو روا ہے۔ کسی غیر اللہ کے سامنے عبادت کی نیت سے یا عزت و احترام کی نیت سے بھی رکوع و سجود ”شرک“ ہے۔ واضح رہے کہ سابقہ شریعتوں میں عزت و احترام کی نیت سے غیر اللہ کو سجدہ کرنے کی اجازت تھی۔
بدعت اس ”مذہبی اور دینی عمل“ کو کہتے ہیں، جس کا ”ثبوت“ دور رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور ادوار صحابہ رضی اللہ تعلایٰ عنہما میں نہیں ملتا۔
واللہ اعلم بالصواب۔
پس نوشت: اگر کوئی ”شرک اور بدعت“ کی مزید تعریف و وضاحت کرنا چاہے تو ضرور کرے۔
 
Top