کچھ نظرِ کرم ہو ادھر بھی

توقیر عالم

محفلین
کرتے رہے مجھ کو جو پریشاں
الفاظ تیرے خط میں عجب تھے
معلوم ہوتا ہے درد ان میں
ناں آنسو ہی تیرے بے سبب تھے
 
Top