عبدالبصیر
محفلین
شاعری کو ہم ایک مقدس نعمت ہی سمجھتے ہیں۔ بس کبھی کبھار کچھ جذبات کو لفظوں کے جامعے پہناکر محفوظ کرنا اچھا لگتا ہے۔ اگر اصلاح ہوجائے تو اسی بہانے کچھ سیکھ لیں گے۔
جذبہ، ہستی، شباب کھو بیٹھے
تم نہ آئے تو خواب کھوبیٹھے
عشق بے انتہا ہے زوروں پر
سجدہ، زاہد، ثواب کھو بیٹھے
سوچتے ہیں کہ وہ کبھی مجھ سے
یوں ملے کہ حجاب کھو بیٹھے
دور رہنا تھا کب مجھے تم سے
اب دنوں کا حساب کھو بیٹھے
زیست نے یوں کئے سوال کہ ہم
اشک، آنکھیں، جواب کھو بیٹھے