کچھ آج طبیعت بوجھل ہے

عباس رضا

محفلین
کچھ آج طبیعت بوجھل ہے
کیوں عہدِ روانہ یاد آیا

معصوم لڑکپن کا موسم
یاری کا زمانہ یاد آیا

جب عہدِ گذشتہ کا سوچا
اک شخص انجانا یاد آیا

تھی جس کی ہنسی نغمے جیسی
اس گل کا چہکنا یاد آیا

معصوم سے چہرے کی تابش
مہتاب کا جلنا یاد آیا

(پانچ چھ سال پہلے بغیر کسی پس منظر کے طبع آزمائی کی تھی۔)
 
Top