محسن نقوی کوئی نئی چوٹ پِھر سے کھاؤ! اداس لوگو

شمشاد

لائبریرین
کوئی نئی چوٹ پِھر سے کھاؤ! اداس لوگو
کہا تھا کِس نے، کہ مسکراؤ! اُداس لوگو

گُزر رہی ہیں گلی سے، پھر ماتمی ہوائیں
کِواڑ کھولو ، دئیے بُجھاؤ! اُداس لوگو

جو رات مقتل میں بال کھولے اُتر رہی تھی
وہ رات کیسی رہی ، سناؤ! اُداس لوگو

کہاں تلک، بام و در چراغاں کیے رکھو گے
بِچھڑنے والوں کو، بھول جاؤ! اُداس لوگو

اُجاڑ جنگل ، ڈری فضا، ہانپتی ہوائیں
یہیں کہیں بستیاں بساؤ! اُداس لوگو

یہ کِس نے سہمی ہوئی فضا میں ہمیں پکارا
یہ کِس نے آواز دی، کہ آؤ! اُداس لوگو

یہ جاں گنوانے کی رُت یونہی رائیگاں نہ جائے
سرِ سناں، کوئی سر سجاؤ! اُداس لوگو

اُسی کی باتوں سے ہی طبیعت سنبھل سکے گی
کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاؤ! اُداس لوگو
 

طارق شاہ

محفلین
اُجاڑ جنگل ، ڈری فضا، ہانپتی ہوائیں
یہیں کہیں بستیاں بساؤ! اُداس لوگو

اُسی کی باتوں سے ہی طبیعت سنبھل سکے گی
کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاؤ! اُداس لوگو

کیا کہنے۔
شمشاد صاحب! ایک بہت اچھی غزل شیئرکرنے
اور ہمیں شریک لطف کرنے پر تشکّر
بہت خوش رہیں :)
 

mohsin ali razvi

محفلین
محسن نقوی کوئی نئی چوٹ پِھر سے کھاؤ! اداس لوگو
ترجمه :: به فارسی از : عامل شیرازی
  1. کوئی نئی چوٹ پِھر سے کھاؤ! اداس لوگو
  2. زخم تازه ای دوباره خورید مردمان حزی
  3. کہا تھا کِس نے، کہ مسکراؤ! اُداس لوگو
  4. که گفته بود لبخند زنید مردمان حزین
  5. گُزر رہی ہیں گلی سے، پھر ماتمی ہوائیں
  6. زه کوچه ها می گذرد دوباره نسیم غم
    کِواڑ کھولو ، دئیے بُجھاؤ! اُداس لوگو
  7. دری زه دریچه باز کن چراغ خاموش کنید مردمان حزین
    جو رات مقتل میں بال کھولے اُتر رہی تھی
  8. شبی که گیسو گشوده در مقتل نازل شد
    وہ رات کیسی رہی ، سناؤ! اُداس لوگو
  9. آن شب چگونه بود مردمان حزین

    کہاں تلک، بام و در چراغاں کیے رکھو گے
  10. تا به کی بام و در را چراغان نمای تو
    بِچھڑنے والوں کو، بھول جاؤ! اُداس لوگو
  11. کسی که تنها گذاشت تو را فراموشش کنید مردمان حزین

    اُجاڑ جنگل ، ڈری فضا، ہانپتی ہوائیں
  12. جنگل ویران فضای ترسیده لرزیده هوا
    یہیں کہیں بستیاں بساؤ! اُداس لوگو
  13. همین مقام منزلی بپا کنید مردمان حزین

    یہ کِس نے سہمی ہوئی فضا میں ہمیں پکارا
  14. که بود که در فضای ترسیده من را صدا نمود
    یہ کِس نے آواز دی، کہ آؤ! اُداس لوگو
  15. که بود که گفت بیا مردمان حزین

    یہ جاں گنوانے کی رُت یونہی رائیگاں نہ جائے
  16. طریق فدا نمودن جان برایگان نرود
    سرِ سناں، کوئی سر سجاؤ! اُداس لوگو
  17. سری بر نک نیزه تجلا دهید مردمان حزیین

    اُسی کی باتوں سے ہی طبیعت سنبھل سکے گی
  18. زه گفتگوی او حال ما شود بهتر
    کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاؤ! اُداس لوگو
  19. زه هر کجا محسن را بیابید مردمان حزین
  20. ترجمه فارسی :: عامل شیرازی
 
Top