کوئی شامِ غم مناؤ، مرا دل دکھا ہوا ہے

جیا راؤ

محفلین
جیا صاحبہ! سبحان اللہ! سبحان اللہ! کیا عمدہ کلام ہے۔
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
وارث صاحب کی تائید کرتا ہوں کہ اعجاز صاحب کی مفصل اصلاح کے بعد تو چار چاند لگ گئے ہیں۔
درج ذیل شعر کے مصرع ثانی میں خصوصاً مصرع اولیٰ کے بے تکلف انداز کے باعث، "شاعری سناؤ" یا "شاعری سکھاؤ" کی بجائے "کوئی شعر تو سناؤ" زیادہ جچے گا۔
جیا تم بھی آج چپ ہو! مری جان کچھ تو بولو
مجھے شاعری سکھاؤ، مرا دل دُکھا ہوا ہے


ہمت افزائی کا بہت شکریہ فاتح صاحب۔۔۔ :)
اس شعر میں پہلا خیال مجھے بھی "کوئی شعر ہی سناؤ" آیا تھا۔۔ پھر پتہ نہیں کیوں بدل گیا۔۔۔ :noxxx:
اصلاح شدہ غزل میں درست کر دیا ہے۔۔۔
ایک بار پھر بہت شکریہ۔۔۔ :)
 

مغزل

محفلین
حبس کا زور ٹوٹ گیا ہے جیا اب تو رم جھم رم جھم برسے پھوار والا معاملہ ہے ۔ تین غزلیں ایک ساتھ آرہی ہیں ان کی ۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جیہ بہنا کی یاد آئی تو جیا راؤ بہنا اور کاشف رفیق راؤ بھائی کی بھی یاد آگئی۔۔۔ ۔۔

کیا اچھی غزل یاد دلائی ہے بھائی آپ نے۔

واقعی صورتِ حال یہی ہے جو اس موضوع کا عنوان ہے۔

کوئی شامِ غم مناؤ، مرا دل دکھا ہوا ہے۔
 
Top