کوئٹہ میں بم دھماکہ 16ہلاک

جاسم محمد

محفلین
پاکستان میں شیعہ ہزارہ برادری ایک مرتبہ پھر دہشتگردی کے نشانے پر
کوئٹہ کی سبزی منڈی میں دھماکے سے 16 افراد شہید اور30 زخمی ہوئے
پاکستان کےصوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں دھماکے سے 16 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوگئ

کوئٹہ کی سبزی منڈی میں دھماکے سے 16 افراد شہید اور30 زخمی ہوئے۔
پاکستان کےصوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں دھماکے سے 16 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی ائی جی) بلوچستان عبدالرزاق چیمہ نے16 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کرتےہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار، 8 ہزارہ برادری کے افراد اور 7 دیگر افراد جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں میں 4 ایف سی اہلکار، اور دیگر شامل ہیں۔
ڈی آئی جی کے مطابق ہزارہ کمیونٹی کے افراد روزانہ یہاں سبزی لینے کے لیے قافلے کی شکل میں آتے ہیں جن کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پولیس اور ایف سی اہلکار بھی ہمراہ ہوتے ہیں۔
آج بھی وہ 11 گاڑیوں کے قافلے میں آئے جس میں 55 افراد سوار تھے، اور معمول کے مطابق پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے انہیں منڈی میں پہنچا کر سبزی منڈی کے گیٹ اور اطراف میں پوزیشن سنبھال لی تھیں۔
ڈی آئی جی کے مطابق آلو کی دکان سے سامان گاڑیوں میں لوڈ کرتے ہوئے دھماکا ہوا جبکہ دھماکا خیز مواد آلو کی بوریوں میں چھپایا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے اور حتمی تحقیقات کے بعد ہی کہا جاسکتا ہے کہ آیا دھمکا ریموٹ کنٹرول تھا یا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق دھماکا صبح سویرے ہوا جس وقت منڈی میں کافی تعداد میں لوگ موجود تھے اور دھماکہ کافی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی تاہم دھماکے کی نوعیت کا اندازہ ابھی نہیں لگایا گیا۔
دھماکے کے بعد پر پولیس، سیکیورٹی اہلکار اور ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو خالی کروا کر لوگوں کی آمدو رفت پر پابندی لگادی گئی جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
حکام کے مطابق زخمیوں کو جائے وقوعہ سے قریب بولان میڈیکل کملپکس منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دینے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ صوبائی حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ شہر اور ہزار گنجی اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ دھماکوں کی زد میں رہ چکا ہےاور ماضی میں بھی شیعہ مسلمانوں کو دہشتگرد تکفیری گروہ نشانہ بناتے رہے ہیں۔
 

فاخر

محفلین
یہ حادثہ افسوسناک ہے۔ اللہ تعالیٰ متوفیوں کی بخشش فرمائے اور مجروحین کو جلد رو بہ شفا فرمائے آمین ثم آمین ۔
’’پہلے تو کبھی کبھی غم تھا ‘‘ اب نئے پاکستان میں یہ دھماکے کیوں ؟ ضرب عضب اور دیگر آپریشن ناکافی ثابت ہوئے ؟ کم از کم عمران خان نیازی کے نئے پاکستان میں یہ دھماکے ’پراسرار‘ ہیں۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ ’’من قتل نفسا بغير نفس او فساد في الارض فكأنما قتل الناس جميعا‘‘
 

فاخر

محفلین
بھائی پاکستان 20 کروڑ لوگوں کا ملک ہے۔ ہر دہشت گرد تنظیم پر ہمہ وقت ریاستی کیمرہ بٹھانا ممکن نہیں ہے۔
’’کرسی ہے، تمہارا یہ جنازہ تو نہیں ہے
کچھ کر نہیں سکتے تو اُتر کیوں نہیں جاتے‘‘ (ارتضیٰ نشاط)
یہ کوئی جواب نہیں بھائی ! آپ کی حکومت حادثات کے وقوع پر ایسی ہی دلیل دیتی ہے جو کہ بے سر اور پیر ہوا کرتی ہے۔ ریاستی کیمرہ نصب کرنا ریاست کا ہی کام ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
بھائی پاکستان 20 کروڑ لوگوں کا ملک ہے۔ ہر دہشت گرد تنظیم پر ہمہ وقت ریاستی کیمرہ بٹھانا ممکن نہیں ہے۔
بونگے جواب سے بہتر ہے جواب نہ دیا جائے۔۔۔سب کو پتہ ہے دھماکے کون کرتا ہے ۔وہ خود دھڑلے سے قبول کرتے ہیں۔۔:cautious:
 

زیک

مسافر
انتہائی افسوس کی بات ہے کہ بار بار ہزارہ لوگوں کو مارا جا رہا ہے لیکن پاکستانی حکومت طالبان کو روکنے میں ناکام ہے
 

فاخر

محفلین
بلوچستان میں سیکورٹی کا کنٹرول مکمل طور پر فوج کے پاس ہے۔ یہ سول حکومت سے زیادہ فوجی اداروں کی ناکامی ہے۔
آخر کو شکست اور اپنی ناکامی کیوں تسلیم کی جائے ! خاکم بدہن : ’ آپ کی حکومت بھی تو در پردہ فوج کی پشت پناہی میں ہی قائم ہوئی ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
آخر کو شکست اور اپنی ناکامی کیوں تسلیم کی جائے ! خاکم بدہن : ’ آپ کی حکومت بھی تو در پردہ فوج کی پشت پناہی میں ہی قائم ہوئی ہے؟
فوجی ادارے اگر سیکورٹی کے اختیارات سول حکومت کو منتقل کر دے تو اس قسم کے واقعات کی ذمہ داری حکومت کو جاتی ہے۔ البتہ بلوچستان میں حالات مزید خراب ہو جانے کے خدشہ سے ایسا نہیں کیا گیا ہے۔
 
Top