کوئٹہ :دو خاندانوں کے چھ افراد قتل

زین

لائبریرین
کوئٹہ میں تشدد کرکے ایک ہی خاندان کے چار افراد کو قتل کردیا گیا۔
یہ واقعہ گزشتہ رات کوئٹہ کے علاقے مغربی بائی پاس پر بروری تھانہ کی حدود کلی خلی میں پیش آیاجہاں نامعلوم افراد نے خاتون ،ایک بیٹے اور دو بیٹیوں کو اس وقت پتھروں اور ڈنڈوں سے وار کرکے قتل کردیا جب وہ سورہی تھیں۔ واقعہ میں ایک بچی زخمی بھی ہوئی ۔ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس کو واقعہ کی اطلاع آج صبح ملی ۔ نعشوں اور زخمی بچی کو بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال پہنچایا گیا ۔
ہلا ک ہونے والوں میں پینتیس سالہ خاتون فاطمہ، اس کا تین سالہ بیٹا نورال، گیارہ سالہ بیٹی حسینہ اور چودہ سالہ گل بانو شامل ہیں۔ واقعہ میں زخمی ہونے والی چھ سالہ بچی ناز گل کچھ دیر ہوش میں آنے کے بعد دوبارہ بے ہوش ہوگئی۔ڈاکٹروں کے مطابق واقعہ کا معصوم بچی پر بہت برا اثر پڑا ہے ۔ ہوش میں آنے کے بعد چھ سالہ ناز گل نے بتایا کہ ان کے والد کا نام عبداللہ ہے جبکہ ایک بھائی ڈیرہ مراد جمالی میں ہوتا ہے ۔
فوری طور پر واقعہ کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں۔ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔
 

زین

لائبریرین
ابھی ڈبل روڈ (زرغون روڈ‌)؃پر دو افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے ۔ شکل و صورت سے ہزارہ قبیلے کے معلوم ہوتے ہیں۔

قتل کی وجہ فرقہ وارانہ دہشت گردی ہوسکتی ہے ۔
 

زین

لائبریرین
کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے باپ بیٹے کو قتل کردیا۔ اطلاعا ت کے مطابق کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے پچاس سالہ غلام سخی اور اس کے اٹھارہ سالہ نوجوان بیٹے علی اصغر پر اس وقت اندھا دھند فائرنگ کی جب وہ ڈبل روڈ پر پوپلزئی پٹرول پمپ کے قریب واقع اپنی آئل اینڈ فلٹر کی دکان میں بیٹھے ہوئے تھے ۔ فائرنگ کے نتیجے میں باپ بیٹا دونوں موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور نعشیں بی ایم سی ہسپتال پہنچائیں۔ قتل ہونے والوں کا تعلق ہزارہ قبیلے سے بتایا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق قتل کی وجہ فرقہ ورانہ دہشت گردی ہوسکتی ہے ۔
یاد ‌رہے کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران کوئٹہ میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کے نتیجے میں نصف درجن سے زائد افراد موت کے گھاٹ اتارے جاچکے ہیں۔
 
Top