کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے،اسد شمیم

asad-shamim.jpeg

سوشل میڈیا نوجوان نسل کو بے راہ روی کا شکار کر رہا ہے،حکومت قانون سازی کرے
نوجوان نسل کی کردار سازی کی جائے اور حب الوطنی کا جذبہ اُبھارجائے
برطانیہ میں ایشین بزنس لیڈر ایوارڈ اور برٹش مسلم بزنس مین لیڈرکا ایوارڈ جیتنے والے پاکستانی نژادبرطانوی بزنس مین فرنیچر اِن فیشن کے چیف ایگزیکٹیو اسد شمیم نے بچوں کو نفسیاتی امراض سمیت دیگر سماجی برائیوں سے بچانے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کوتجویز دی ہے کہ وہ 18 برس سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا ،ٹوئٹر، واٹس ایپ، فیس بُک اور اسنیپ چیٹ وغیرہ استعمال کرنے پرپابندی عائد کرے۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال نوجوان نسل کو بے راہ روی کا شکار کر کے ان کی اخلاقی اقتد ار کو تباہ کر رہاہے اگر حکومت پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں دیکھنا چاہتی ہے تو اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی لگا کرفوری طور پر قانون سازی کی جائے ۔ اسد شمیم کا کہنا تھاکہ وہ بچوں کیلئے سوشل میڈیا کی ممانعت سے متعلق عدالت میں پٹیشن دائر کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا کے بے دریغ اور غلط استعمال نے پاکستانی معاشرے پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ پاکستانی نژادبرطانوی بزنس مین فرنیچر اِن فیشن کے چیف ایگزیکٹیو اسد شمیم کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں دیکھنا چاہتی ہے توپھرنوجوان نسل کو منشیات کی لعنت، کلاشنکوف کلچر، سوشل میڈیا اور انٹر نیٹ کے غلط استعمال سمیت دیگر سماجی برائیوں سے بچا کر علم و تحقیق کی راہ پر ڈالنے اور ہنر مند بنانے کیساتھ ساتھ وسائل سے تنگ نوجوانوں کو مناسب ماحول مہیا کرنا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کی کردار سازی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کیونکہ ہمارے نوجوان امتحانات میں اچھے نمبرز،کسی ادارے میں اچھا عہدہ پانے کی دوڑ، راتوں رات دولت اورشہرت حاصل کرنے کی ہوس نے نوجوانوں کے ذہنوں کو جکڑا ہوا ہے ،کوئی بھی ادب و آداب سیکھنا،سکھانا اور رہنمائی نہیں کرناچاہتا،تعلیم محض نوکری حاصل کرنے کا ذریعہ بن چکی ہے، ہر کوئی اچھا انسا ن بنانے کی بجائے بچے کی تعلیم پر اچھے مستقبل کو فوکس کرتا ہے،یہ کہنا انتہائی افسوس ناک ہے کہ نوجوان جو کہ پاکستان کی آبادی کے تقریبا60 فیصد پر مشتمل ہیں،بردباری، معاشرتی آداب اور دوسرے اعلیٰ اخلاقیات میں ہمت ہار جاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں نوجوانوں میں حب الوطنی کا جذبہ اُبھارکر انہیں معاشرے،خاندان کے استحکام اور ملک کی تعمیر پر اُکسایا جائے اس حوالے سے کر دار سازی نہ صرف نوجوانوں کوروشن مستقبل کیلئے تیار کرے گی بلکہ تمام معاشرتی اور اخلاقی برائیوں کو ختم کرکے ایک پر امن معاشرے کی تشکیل کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔
 

یاسر حسنین

محفلین
کسی بھی چیز کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے۔ ہم سوشل میڈیا حد سے زیادہ استعمال کرتے ہیں جس وجہ سے یہ مسائل ہیں۔ اس میں عمر کی قید لگانا بھی درست نہیں۔ ہر عمر میں یہ عارضہ لاحق ہو سکتا ہے
 
Top