کلاسیکل ادب

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

پچھلے دنوں ایک دلچسپ صورت حال اس وقت سامنے آئی جب کلاسیکی اُردو ادب کی فہرست بنانے کے نتیجے میں یہ معلوم ہوا کہ اس بارے میں آراء یکساں نہیں بلکہ مختلف ہیں۔ میں یہی سوال یہاں پیش کر رہی ہوں کہ آپ کی رائے میں

کلاسیکی ادب کیا ہے ؟ (تعریف)
اُردو ادب میں کون سی تخلیقات کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے؟ یا اُردو کلاسیکی ادب کو آپ کس طرح فہرست کرتے ہیں؟

شکریہ
 

دوست

محفلین
میرے تو خیال میں 1900 سے پہلے کی تخلیقات کا شمار اردو کلاسکس میں ہوتا ہے۔
یا پھر وہ مصنفین جن کے بچے بھی بوڑھے ہوچکے ہیں اور وہ خود اللہ میاں کے پاس عرصہ ہوا جاچکے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کلاسکس یعنی جنہیں ہم شاہکار کہ سکیں۔ میرا یہی خیال ہے کہ اس میں کوئی نئے یا پرانے کی قید نہیں ہوگی۔ البتہ یہ بات ضرور ہے کہ 90 ٪ ادب جو کلاسیک کہلاتا ہے وہ واقعی پرانا ہے اور مصنفین بھی وفات پا چکے ہیں وغیرہ
 

الف عین

لائبریرین
اردو ادب کے محققین تو اکثراس سال کو حدِ فاصل مانتے ہیں جب ترقی پسند تحریک شروع ہوئ تھی، یعنی 1935
لیکن اس میں بھی کچھ اشکال ضرور ہے۔ پھر آپ پریم چند کو کہاں لے جائیں گے؟
 
حد تو اچھی بتائی ہے آپ نے اعجاز صاحب۔

کچھ شاہکار ایسے ہیں جو اس کے بعد بھی کلاسیکل ادب کے زمرے میں آئیں گے۔
 

باذوق

محفلین
شوکت صدیقی کے ناول خدا کی بستی کو بھی کلاسیکی ادب میں شمار کیا جانا چاہئے۔
 

جیہ

لائبریرین
بہت سے ناقدین مستنصر حسین تارڑ کے سفرناموں نکلے ترے تلاش میں ، اندلس میں اجنبی وغیرہ کو بھی جدید کلاسک میں شمار کرتے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
راکھ، مستنصر حسین تارڑ کا عظیم ناول۔ مستنصر حسین کے تقریباً تمام ناول ہی کلاسیکس ہیں۔ سننے میں‌آیا تھا کہ روس کی کئی یونیورسٹیز میں مستنصر حسین تارڑ پر پی ایچ ڈی ہوتی ہے :)
 
Top