کشورِ تاجکستان ازبک خبرنگار صدرالدین عاشور کی نظر سے

حسان خان

لائبریرین
ریڈیو فری یورپ کے ازبک شعبے 'آزادلیک' کے خبرنگار صدرالدین عاشور چند روز قبل تاجکستان کے سفر پر گئے تھے، جہاں سے وہ لوگوں کی روزمرہ طرزِ حیات، فصل کاٹنے اور جمع کرنے والے دہقانوں اور مملکت کے مناظر کی مختلف تصاویر اپنے کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کر کے لائے ہیں۔
ماخذ: آزادلیک
تاریخ: ۱۰ اکتوبر ۲۰۱۵ء

ولایتِ سُغد کے ضلعِ ناو میں واقع خربوزوں اور تربوزوں کا بازار
5900EC92-2FD3-4BDC-8760-D1DB6F61B710_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ ناو میں واقع خربوزوں اور تربوزوں کا بازار
98AFE08E-7C31-4B6F-8084-EB8C365D538C_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں چاولوں کا کھیت
76EEECBC-57A5-4E95-824D-6FB48C184CEC_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ ناو میں واقع خربوزوں اور تربوزوں کا بازار
36BE7AE1-8A32-4642-AF4D-0493457DF4F6_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ ناو میں واقع خربوزوں اور تربوزوں کا بازار
47F42011-C5FB-4551-9AEC-536DEADDDED2_w974_n_s.jpg

ایک چائے خانے میں پلاؤ تیار ہو رہا ہے۔
5511148C-26C4-478A-8722-26BF34270026_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ 'جبّار رسول اوف' میں واقع 'عبدالغفور صمد اوف' نامی قصبہ
A6B62792-9811-4BFA-93B9-6443B08BE60B_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ 'جبّار رسول اوف' میں واقع 'عبدالغفور صمد اوف' نامی قصبہ
B85EA20F-4082-4476-88C7-4DA676599D81_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں گوسفندوں کا بازار
0A4EAA67-6545-45C1-AC1C-966059756369_w974_n_s.jpg

تندور میں سموسے تیار ہو رہے ہیں۔
D5910C82-D3E0-431E-BE8B-2F8116C69556_w974_n_s.jpg

تندور میں سموسے تیار ہو رہے ہیں۔
53A92BFB-A163-4462-9438-90B9B77B8388_w974_n_s.jpg

سِیردریا/دریائے سیحون
092C98F0-57F8-4A3B-8CA1-F3B09EB0E674_w974_n_s.jpg

سِیردریا/دریائے سیحون
A8F5D73B-7352-400E-86B3-837D90B5AA23_w974_n_s.jpg

تاجکستان کے ازبک مصنف عبدالحفیظ میرزا احمد
(ازبک تاجکستان کی کُل آبادی کا پندرہ سے بیس فیصد ہیں۔)
0B64DF4E-7914-4B05-972D-F4682A1B6CE4_w974_n_s.jpg

مصنف عبدالحفیظ میرزا احمد (دائیں طرف) اور علمِ زبان شناسی میں ڈاکٹریٹ رکھنے والے اور خُجند ریاستی جامعہ کے معلم عبدالولی بیردی علی
DA1E1953-93B1-4746-BAD2-287A4EB89886_w974_n_s.jpg

مصنف عبدالحفیظ میرزا احمد (دائیں طرف پہلے) اور علمِ زبان شناسی میں ڈاکٹریٹ رکھنے والے اور خُجند ریاستی جامعہ کے معلم عبدالولی بیردی علی (دائیں طرف دوسرے)
549826D6-238C-4188-B092-F59F0BA9043E_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کے 'مَنغِیت' نامی گاؤں میں سیب
155516C7-8390-4B19-88FF-A53EFABC54C6_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کے 'مَنغِیت' نامی گاؤں میں آلو
C6B812ED-1079-473F-A657-8FF26A6308F5_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کا 'مَنغِیت' نامی گاؤں
C36FE431-305B-48ED-9C16-CB9BCA362B2B_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کا 'مَنغِیت' نامی گاؤں
AFAE2788-CFDF-4DB7-B94F-67AE579D57E5_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کا 'مَنغِیت' نامی گاؤں
FFA6AC8F-0655-45CA-A213-2030B8357229_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کا 'مَنغِیت' نامی گاؤں
AAACE7CC-9D40-4B1E-90D5-A7518A2A02E3_w974_n_s.jpg

ولایتِ سُغد کے ضلعِ غانچی کا 'مَنغِیت' نامی گاؤں
D84E7297-E0F9-49D8-94F7-9364A3E4B43E_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں گوسفندوں کا بازار
6D2BEAEC-345A-4A32-B478-E9EC58B6FE52_w974_n_s.jpg

ایک چائے خانے میں پلاؤ
34D4FC80-8FD1-4394-A1F7-07CC9692567A_w974_n_s.jpg

جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ضلعِ وحدت میں رہنے والی ۸۰ سالہ 'خوشوقت ماما' جو ازبکوں کے مرقہ قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔
4BC525F7-2139-4838-B1D4-6DDFD2893910_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت
EB20AE24-3D39-43AD-8B5A-E9D75DE8E37D_w974_n_s.jpg

ضلعِ وحدت کے بچے
7D09B25C-8426-4D67-8F41-A0117B4187A4_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کے انگور
4A551FE8-9EBA-4450-9CA2-32082A9FCABB_w974_n_s.jpg

تاجکستان کے کوہ
53E354AA-6B0C-41EE-817D-36E25A17FB92_w974_n_s.jpg

اِس سال تربوزوں کی فراوانی رہی۔
B1685A71-C004-413D-B97C-5FD85D41E411_w974_n_s.jpg

دوشنبہ سے خُجند جانے والی راہ
392E8FDA-CB0F-412B-9E71-8A08D1003E06_w974_n_s.jpg

چائے خانے میں پلاؤ
A6679022-ACBD-47CD-93DB-6243266D264F_w974_n_s.jpg

دوشنبہ میں میووں کا بازار
370B5736-B8E4-4D24-BD6B-03368271CF6D_w974_n_s.jpg

دوشنبہ میں میووں کا بازار
E39FC51C-9ADE-4159-A608-D01DF6C78C68_w974_n_s.jpg

دوشنبہ میں میووں کا بازار
85256018-0D18-45DA-8F24-210450B47951_w974_n_s.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
تاجکستان کے ازبک شاعر عسکر محکم کی قبر
73E5E8A3-0B40-4F25-9210-E8EF0DEDF163_w974_n_s.jpg

نمازِ جنازہ
D431F096-CF63-49C2-A758-A0876342CBF7_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں چاولوں کا کھیت
DD717333-31CC-4C9E-B547-91BCFE30D23D_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت میں چاولوں کا کھیت
E170C58F-0A4C-4502-B286-DFE3F2011EC7_w974_n_s.jpg

دوشنبہ میں 'صدرالدین عینی تماشا خانے' کے سامنے فوارہ
6E53DDDF-8339-4693-88DE-EB5EEE990D61_w974_n_s.jpg

دوشنبہ میں 'صدرالدین عینی تماشا خانے' کے سامنے فوارہ
0E8411C3-FD98-4562-86D8-6AAD1A14C308_w974_n_s.jpg

دوشنبہ میں امیر اسماعیل سامانی کا مجسمہ
(اشتہاری تختے پر یہ لکھا ہوا ہے:
"عیدِ قربان را به شما هم‌وطنانِ عزیز، مبارک‌باد می‌گوییم!"
ایران کی طرح تاجکستان کے مردم بھی فارسی بولتے ہیں، بلکہ ایک صدی قبل تک موجودہ ازبکستانی خطے کی رسمی زبان بھی فارسی تھی۔)
F33A2162-CBDF-4B9B-8E76-DEE7F3E0BA8F_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کے 'مُلّا دولت' نامی گاؤں میں قربانی کے بعد گوشت اتارا جا رہا ہے
42FFE49B-8211-445F-9A2C-E728087488AA_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کے 'مُلّا دولت' گاؤں میں 'بِہی' کے درخت
(اِس میوے کو فارسی میں بِہی اور عربی میں سفرجل کہتے ہیں۔ اردو لغات میں بھی اس کے لیے یہی دو الفاظ ملتے ہیں۔)
4BE70349-6FB9-4C6E-A6F9-D68B16ADA643_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کے 'مُلّا دولت' گاؤں میں عید کا دسترخوان
42F19E53-08D7-46DA-AD22-B4E68DF1C416_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں بہنے والا دریا کافَرنِہان
9402F0B3-4330-4310-8D7B-64D423129A97_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کا 'مُلّا دولت' نامی گاؤں
(احتمالاً ذیل کی چاروں تصویریں عید کے دن کی ہیں۔)
48DD0736-1AA4-478C-9BA8-ECAC29E0CC4A_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کا 'مُلّا دولت' نامی گاؤں
37F4E1C6-0ADC-45C0-8B1E-048FAA1B9267_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کا 'مُلّا دولت' نامی گاؤں
053D4287-F310-4C2C-8A9E-FF0B7C98A63A_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے جوار میں واقع ضلعِ وحدت کا 'مُلّا دولت' نامی گاؤں
3C9F901A-A83E-4ED0-90FE-5B58A1439ABC_w974_n_s.jpg


ختم شد!

زبیر مرزا
امجد میانداد
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
حسان خان
ایشیائے وسطیٰ کے مسلمان ممالک ایک عرصہ تک روسی و کمیونسٹ تسلط میں رہے ہیں۔ کیا اس غیر اسلامی تسلط نے ان قوموں پر مثبت اثرات مرتب کیئے؟
 
حسان خان
ایشیائے وسطیٰ کے مسلمان ممالک ایک عرصہ تک روسی و کمیونسٹ تسلط میں رہے ہیں۔ کیا اس غیر اسلامی تسلط نے ان قوموں پر مثبت اثرات مرتب کیئے؟

مثبت یا منفی جو بھی مرتب کیے لیکن یہ غیر اسلامی تسلط ان ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کو اپنے بنیادی عقائد سے ان کے رشتہ کو مکمل طور پر قطع نہ کرسکا۔
 

arifkarim

معطل
مثبت یا منفی جو بھی مرتب کیے لیکن یہ غیر اسلامی تسلط ان ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کو اپنے بنیادی عقائد سے ان کے رشتہ کو مکمل طور پر قطع نہ کرسکا۔
جی یہ تو ہے۔ اپنے اباؤ اجداد کے مذہب سے قطع تعلقی تو اسلام بھی ختم نہ کر سکا۔ جن لوگوں نے بھی اسلام قبول کیا، ان میں سابقہ مذاہب کی روایات شامل ہو گئیں۔
 
Top