کشمکش کی اس گھڑی میں کریں تو کیا کریں؟؟؟؟؟؟؟؟؟

سویدا

محفلین
اتنی ساری باتیں پڑھ کر اب
یہاں اظہار خیال کے لیے بھی اس تذبذب میں ہوں کہ دل کی رائے لکھوں یا دماغ کی :)
 

تبسم

محفلین
زندگی میں اکثر اوقات ایسے مراحل سامنے آتے ہیں کہ آپ کے دل و دماغ میں اک جنگ سی برپا ہوجاتی ہے ۔۔۔
فیصلہ کرنا بے حد دشوار ہوجاتا ہے ۔۔۔
دل اپنی طرف کھینچتا ہے
دماغ کی اپنی رٹ ہوتی ہے ۔۔۔
اک کشمکش !
کریں تو کیا کریں!:thinking2:
فیصلہ دل سے کریں یا دماغ سے ؟
آکر کس کو ترجیح دینی چاہئے ؟؟
یہی میرا سوال ہے آپ سے
فیصلہ کرتے ہوئے دل کی بات مانیں یا دماغ کی؟
میرے خیال میں آپ فیصلہ دل سے کرئیں یا دماغ سے کرئیں کسی سے بھی کرئیں اور جب کرلیں تو اللہ پر پورا بھروسا کرئیں اللہ جو بھی کر تا ہے اُس میں ہماری بھلائی ہی ہوتی ہے
 

لاریب مرزا

محفلین
لیکن بھیا !
کبھی تو ہمیں سود و زیاں کے دائرے سے نکل کر بھی سوچنا پڑتا ہے
فیصلہ کرنا پڑتا ہے
دنیا میں بڑے بڑے کام تو جنون نے کیئے عقل تو کھڑی دیکھتی رہ گئی
بے خطر کود پڑا آتشِ نمرود میں عشق
عقل کھڑی ہے محوِ تماشائے لبِ بام ابھی
خوب کہا قرۃالعین اعوان بہنا!! ہم آپ کی بات سے صد فیصد متفق ہیں۔
 

نور وجدان

لائبریرین
عقل کا وہ مقام جب حیرت کی انتہا بھی نہ رہے نصیب نبیوں کو ہوتا ہے ۔ ہم جیسے عام انسان اسی یقین پر مستوی ہو جائیں تو کیا اچھا نہ ہو مگر دل میں حسرت سی ہے کیسے ؟ کون سے ایسا کام ہو کہ اپنا تو ہر کام ہی چھوٹا لگتا ہے --------سب نیک لگتے اور ہم گناہ گار ۔۔بھلا گنہ گار اس مقام کو کیسے جائے اور نہیں جا سکتا ہے تو اللہ کی عطا تو بے نیاز ہے کہ سیہ کار بھی یقین محکم دے دے ۔۔۔۔۔۔۔۔ملے تو ملے نا
 
Top