کسی نے خواب کے بدلے میں حرمت مانگ لی مجھ سے

عقیدت چهوڑ آئی ہوں عبادت چھوڑ آئی ہوں,
محبت میں وفاؤں کی روایت چهوڑ آئی ہوں،

کسی نے خواب کے بدلے میں حرمت مانگ لی مجھ سے
میں زندہ آنکھ میں مرتی وہ حسرت چھوڑ آئی ہوں..

یہ ایسے زخم تهے مجهکو جو اپنی جاں سے پیارے تهے
سدا رستے رہیں نہ بهرنے کی نیت چھوڑ آئی ہوں..

خودی کو بیچ دیتی تو مسرت مل بهی سکتی تهی,
اٹها کے درد کی گٹهڑی میں راحت چھوڑ آئی ہوں..

خدایا تو تو لوگوں طرح قیمت نہ لے مجھ سے,
اٹها کے بدنصیبی کو میں نعمت چھوڑ آئی ہوں..

لگی تهی آگ جب دل میں تو دامن کو بچاتی کیا,
بہت انمول رشتوں کی بهی قربت چھوڑ آئی ہوں..

اٹها لائی ہوں خوابوں کے سبهی ٹکڑے میں آنچل میں,
میں اپنے خون سے لکھ کر عبارت چھوڑ آئی ہوں..
.
کبهی ایسا بهی تها اس شخص کی مجھ کو ضرورت تهی,
مگر رو رو کے منانے کی وه عادت چھوڑ آئی ہوں..
 
Top