گُلِ یاسمیں
لائبریرین
دل نوں تندور وچ رکھو۔۔۔ نہیں ٹھرے دا۔ہاڑ نہیں یار وساکھ کہنا تھا ابھی ترمیم کی ہے۔
وہ تو دلجیت کا گانا یاد آ گیا تھا کہ "ہاڑ دی دھپے وی دل ریندا ٹھردا" تو جلدی میں ہاڑ لکھ گیا۔
دل نوں تندور وچ رکھو۔۔۔ نہیں ٹھرے دا۔ہاڑ نہیں یار وساکھ کہنا تھا ابھی ترمیم کی ہے۔
وہ تو دلجیت کا گانا یاد آ گیا تھا کہ "ہاڑ دی دھپے وی دل ریندا ٹھردا" تو جلدی میں ہاڑ لکھ گیا۔
گجرات توں ہولے ہولے کھاریاں والی سائیڈ تے نکلونام تو سنا ہے، پر آپ کہاں سے ہیں!
تے کھاریاں توں ہولے ہولے ڈنگے دی سائیڈ تے؟گجرات توں ہولے ہولے کھاریاں والی سائیڈ تے نکلو
ہم نے تو بہت دیکھا، بہت دیکھانہیں آتا وہ ہمارے ابا بہت سخت مزاج ہے تو نہیں سیکھا شوق بہت ہے دل بہت مچلتا ہے دیکھ کر
اتھاناس مراسلے کی سمجھ نہیں آئی
ہمارے گاؤں میں بھی ہے ،ہم لوگ در مسال کہتے ہیں اسےناول کی ایک اور بات یہ ہے کہ اس میں دونوں طرف سے فسادات کا ذکر کیا گیا ہے۔ اگرچہ مسلمانوں کی طرف تھوڑا جھکاؤ زیادہ رہا ہے لیکن سکھوں کے رویوں پر بھی کافی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتاب کے اس پہلو کا نتیجہ یہ ہے کہ مجھے پہلی دفعہ معلوم ہوا کہ سچا سودا،شیخوپورہ میں بھی سکھوں کا قتل کیا گیا تھا۔ حالانکہ میں نے جب سے ہوش سنبھالی اسی علاقے میں رہا ہوں۔ سچا سودا کے گردوارے کی خستہ حالی کو خود دیکھا ہے۔(اب گردوارا بہت بہتر حالت میں ہے۔اور یہاں کے سکھ گرو بہت نفیس آدمی ہے۔) لیکن کبھی اس بات پر غور نہیں کیا تھا اور نا ہی معلوم تھا کہ ہمارے بڑوں نے بھی بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے تھے۔ایسے ہی واقعات راولپنڈی،گوجرانوالہ،ملتان،خیبر پختوانخوہ اور دیگر علاقوں میں بھی ہوئے۔لیکن موجودہ طور کی اوسط عمر کا بڑا حصہ گزارنے کے باجود ان باتوں اور واقعات سے نابلد رہا ہوں۔یوں یہ کتاب تصویر کا دوسرا رخ بھی دکھلاتی ہے جسکو دیکھنے کی ہمیں اشد ضرورت ہے۔
![]()
Train To Pakistan by Khushwant Singh
Train To Pakistan by Khushwant SIngh (ٹرین ٹو پاکستان از خوشونت سنگھ) سردار خوشونت سنگھ جی کا یہ ناول 1956 میں منظر عام پر آیا۔۔اس کتا...nagufta.blogspot.com
کیا ہے؟ شمشان گھاٹ؟ہمارے گاؤں میں بھی ہے ،ہم لوگ در مسال کہتے ہیں اسے
پنجابی بھنگڑا ہے جیسے، ایسے پختون اتن ہے۔ میں نے کبھی یہ لفظ لکھا نہیں دیکھا بس ہمارے پشتون کلاس میٹس ہمیشہ بولتے تھے اور تقریبا ہر فنکشن میں یہ لازمی آئٹم ہوتا تھا۔اس مراسلے کی سمجھ نہیں آئی
ہماری معلومات کے مطابق مغربی برصغیر میں فسادات کا آغاز ٹیکسلا کے قریب غیر مسلموں کے قتلِ عام سے ہوا تھا۔ناول کی ایک اور بات یہ ہے کہ اس میں دونوں طرف سے فسادات کا ذکر کیا گیا ہے۔ اگرچہ مسلمانوں کی طرف تھوڑا جھکاؤ زیادہ رہا ہے لیکن سکھوں کے رویوں پر بھی کافی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتاب کے اس پہلو کا نتیجہ یہ ہے کہ مجھے پہلی دفعہ معلوم ہوا کہ سچا سودا،شیخوپورہ میں بھی سکھوں کا قتل کیا گیا تھا۔ حالانکہ میں نے جب سے ہوش سنبھالی اسی علاقے میں رہا ہوں۔ سچا سودا کے گردوارے کی خستہ حالی کو خود دیکھا ہے۔(اب گردوارا بہت بہتر حالت میں ہے۔اور یہاں کے سکھ گرو بہت نفیس آدمی ہے۔) لیکن کبھی اس بات پر غور نہیں کیا تھا اور نا ہی معلوم تھا کہ ہمارے بڑوں نے بھی بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے تھے۔ایسے ہی واقعات راولپنڈی،گوجرانوالہ،ملتان،خیبر پختوانخوہ اور دیگر علاقوں میں بھی ہوئے۔لیکن موجودہ طور کی اوسط عمر کا بڑا حصہ گزارنے کے باجود ان باتوں اور واقعات سے نابلد رہا ہوں۔یوں یہ کتاب تصویر کا دوسرا رخ بھی دکھلاتی ہے جسکو دیکھنے کی ہمیں اشد ضرورت ہے۔
![]()
Train To Pakistan by Khushwant Singh
Train To Pakistan by Khushwant SIngh (ٹرین ٹو پاکستان از خوشونت سنگھ) سردار خوشونت سنگھ جی کا یہ ناول 1956 میں منظر عام پر آیا۔۔اس کتا...nagufta.blogspot.com
ٹھیک ہے چکر لگاتے آپ بھی ساتھ ہوہاڑ نہیں یار وساکھ کہنا تھا ابھی ترمیم کی ہے۔
وہ تو دلجیت کا گانا یاد آ گیا تھا کہ "ہاڑ دی دھپے وی دل ریندا ٹھردا" تو جلدی میں ہاڑ لکھ گیا۔
لے دس۔۔۔ اساں تے لاہور دے رہن والے وی نئیں لیکن شاہی مسجد تے مینار پاکستان دا تے پتہ اے ناں۔فئیر تہانوں سچے سودے دے متعلق اینا کیویں پتہ؟
وہ تو میں نے سوچا تھا یاز صاحب کو اس بچے کا بالکل نہیں پتہ ہوگا۔ جیسے ہمیں مارتھا کا نہ پتہ تھا۔ اور میں نے درست اندازہ لگایا ویسے!ابھی کل پھر سے ایسی ہی معلوماتی کسوٹی لے کر اترے گا نہ کہ کسی مریم صاحبہ کی طرح اقراء کنول یا فیصل سسٹرز کے متعلق ہو گی کسوٹی۔
کی یاد آیاڈیلیوری چارجز سے بچنے کے لئے بولا بھائی۔
اب ڈیلیوری سے بھی کچھ یاد آ رہا۔
مینوں پتہ سی انجدی حرکت پنڈی وال ای کر سکدے۔ہماری معلومات کے مطابق مغربی برصغیر میں فسادات کا آغاز ٹیکسلا کے قریب غیر مسلموں کے قتلِ عام سے ہوا تھا۔
ہمارے گاؤں میں بھی ہے ،ہم لوگ در مسال کہتے ہیں اسے
دھرم شالہ۔کیا ہے؟ شمشان گھاٹ؟
عبادت گاہ داخلی دروازے کے اوپر شیر کا نشانکیا ہے؟ شمشان گھاٹ؟
لے دس۔۔۔ اساں تے لاہور دے رہن والے وی نئیں لیکن شاہی مسجد تے مینار پاکستان دا تے پتہ اے ناں۔
تے فیر جتھے خدمت، سچائی تے محبتاں دے پیغام دتے جاون، اوس دا کیوں نئیں پتہ ہونا۔
سانوں تے شاہدولہ دا وی پتہ تے اوتھے دے چوہیاں (اللہ معاف فرمائے) دا وی پتہ اے۔
ہور دساں؟؟؟