کر کے نثار آپ پہ گھر بار یا رسول۔حضرت امداداللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ۔

الشفاء

لائبریرین
کر کے نثار آپ پہ گھر بار یا رسول
اب آپڑا ہوں آپ کے دربار یا رسول

عالم نہ متقی ہوں نہ زاہد نہ پارسا
ہوں امتی تمہارا گنہگار یا رسول

اچھا ہوں یا برا ہوں غرض جو بھی ہوں سو ہوں
پر ہوں تمہارا تم میرے مختار یا رسول

ذات آپ کی تو رحمت و الفت ہے سر بسر
میں گرچہ ہوں تمام خطاوار یا رسول

کرئیے نہ میرے فعل بُروں پر نگاہ تم
کیجو نظر کرم کی بس اک بار یا رسول

جس دن تم عاصیوں کے شفیع ہو گے پیش حق
اس دن نہ بھولنا مجھے زنہار یا رسول

لیجو خدا کے واسطے اس دن مری خبر
عصیاں کا میرے جب کھلے اخبار یا رسول

دونوں جہاں میں مجھ کو وسیلہ ہے آپ کا
کیا غم ہے گرچہ ہوں میں بہت خوار یا رسول

کیا ڈر ہے اس کو لشکر عصیان و جرم سے
تم سا شفیع ہو جس کا مددگار یا رسول

گھیرا ہے ہر طرف سے مجھے درد و غم نے آہ
اب زندگی بھی ہو گئی دشوار یا رسول

ہو آستانہ آپ کا امداد کی جبیں
اور اس سے زیادہ کچھ نہیں درکار یا رسول

صل اللہ علیہ وآلہ وبارک وسلم۔

حضرت امداداللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ۔
 
Top