کریڈیٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ کا حکم

احسان اللہ

محفلین
کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ کا حکم :

از

احسان اللہ کیانی

ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز ہے یا نہیں ؟

یہ جاننے کیلئے ضروری ہے ،کہ پہلے ان کے متعلق کچھ اہم باتوں کو سمجھ لیا جائے

ڈیبٹ کارڈ :

اس کارڈ کو آپ صرف اس وقت تک استعمال کر سکتے ہیں ،جب تک آپ کے اکاونٹ میں بیلنس موجود ہے ،جب آپ کے اکاونٹ میں بیلنس ختم ہوتا ہے ،آپ اس سے مزید خریداری نہیں کر سکتے

یہ کارڈ آپ کو ادھار یا قرض کی سہولت نہیں دیتا ۔

اس کا استعمال بلا شبہ جائز ہے ۔

کریڈٹ کارڈ :

اس کارڈ کو آپ اس وقت بھی استعمال کر سکتے ہیں ،جب آپ کے اکاونٹ میں بیلنس نہیں ہوتا ہے،اس وقت یہ کارڈ آپ کو مخصوص مدت کیلئے قرض دیتا ہے ،اس قرض کی شرط یہ ہوتی ہے کہ اگر آپ نے اسے مقرر ہ مدت میں ادا کر دیا ،تو یہی رقم ادا کرنی ہو گی ،ورنہ آپ کو اتنا اتنا سود بھی دینا پڑے گا ۔

کریڈ ٹ کارڈ کے حصول کیلئے ،ہمیں اس معاہدے پر رضا مند ہو کر دستخط کرنے پڑتے ہیں

جی ہاں

اگر میں مقررہ مدت پر قرض ادا نہ کر سکا ،تو سود ادا کروں گا ۔

اس لیے کریڈٹ کارڈ کا استعمال ناجائز ہے
 

یاز

محفلین
احسان صاحب! یہ زیادہ مناسب بات ہو گی کہ آپ کسی قدر وقفے کے ساتھ نئی لڑیوں کا آغاز فرمائیں۔
یوں ہی آمد جاری رہی تو لڑیوں کی لڑی بھی تعمیر ہو سکتی ہے۔
ویسے "لڑیوں کی لڑی" تو کسی ناول کا نام بھی ہو سکتا ہے۔ یا "لڑی کا سمندر" بھی اچھا نام رہے گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یوں ہی آمد جاری رہی تو لڑیوں کی لڑی بھی تعمیر ہو سکتی ہے۔
ویسے "لڑیوں کی لڑی" تو کسی ناول کا نام بھی ہو سکتا ہے۔ یا "لڑی کا سمندر" بھی اچھا نام رہے گا۔
یاز! تم تو ہر چیز میں سے ناول کے نام نکال لیتے ہو ۔
ایک ناول لکھ ڈالو جس کا نام ہو "ناول کا نام"
 

یاز

محفلین
یاز! تم تو ہر چیز میں سے ناول کے نام نکال لیتے ہو ۔
ایک ناول لکھ ڈالو جس کا نام ہو "ناول کا نام"
مشورہ صائب ہے۔ نام تو آپ نے بتا ہی دیا۔ تھوڑا پلاٹ، ڈھانچہ وغیرہ بھی تجویز کر دیں۔ ناول کی عمارت میں کھڑی کر ہی لوں گا۔
 

یاز

محفلین
اوہ! یاد آیا کہ یہ لڑی کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کی بابت ہے۔
دخل در معقولات پہ بہت معذرت احسان بھائی۔
 

فرقان احمد

محفلین
اسلام میں قرض لینا ممنوع نہیں اس لیے اسلامی بنکاری والوں کے پاس شاید جائز کریڈٹ کارڈ ہوتے ہوں گے؛ تاہم، سننے میں کبھی نہیں آیا۔
 
اگر کوئی فرد ضرورت کے تحت اس نیت کے ساتھ کریڈٹ کارڈ بنواتا ہے اور استعمال کرتا ہے، کہ معاملہ سود تک پہنچنے ہی نہیں دوں گا۔
جیسا کہ آج کل آنلائن پیمنٹ عام ہوتی جا رہی ہے، اور بعض ویب سائٹس محض کریڈٹ کارڈ سے پیمنٹ لیتی ہیں، تو اس مقصد کے لیے کریڈٹ کارڈ بنوانا پڑ جاتا ہے۔
اگر کوئی اس نیت سے کارڈ بنوائے اور سود تک بات کو نہ پہنچنے دے تو اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
 

یاز

محفلین
عبید انصاری صاحب کا اندازہ درست ہے۔ الیکٹرا ان کا ہوا۔

"اندازہ درست ہے" کسی بھی ناول کا نام نہیں ہوسکتا۔:)
صاحب کا اندازہ۔۔۔۔ تو ہو سکتا ہے، خصوصاََ کسی معاشرتی اصلاحی وغیرہ ٹائپ ناول کا۔
 
Top