کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کیخلاف ایم کیو ایم نے پٹیشن دائرکردی

201332510615.jpg








ویب ڈیسک :
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف آج سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار اور بیرسٹر فروغ نسیم نے آج کراچی میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد کی جانے والی نئی حلقہ بندیاں غیر آئینی و غیرقانونی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کا حکم صرف کراچی کیلئے کیوں دیا گیا، انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جاتی ہے، انتخابی شیڈول کے بعد حلقہ بندیاں نہیں ہوسکتیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر آئینی اور غیرقانونی اقدام اٹھایا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم کا لائحہ عمل عوام کے سامنے ہے، غیر آئینی اور غیرقانونی اقدام اٹھایا جارہا ہے۔
ایم کیوایم کا لائحہ عمل عوام کے سامنے ہے۔ دوسری جانب بیرسٹر فروغ نسیم نے میڈیا کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق کراچی میں حلقہ بندیوں کا نوٹس کالعدم ہے، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم کیخلاف کام کررہا ہے، کراچی میں حلقہ بندیاں سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ہیں، سپریم کورٹ نے کہا ہے حلقہ بندیاں قانون کے مطابق ہوں۔

فاروق ستار نے مزید کہا کہ حلقہ بندیوں کے خلاف پر امن احتجاج کریں گے، ایم کیو ایم ہر سازش کو ناکام بنائے گی، ایم کیوایم کے جمہوری حق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، ہمیں حکومت کا ساتھ دینے کی سزادی گئی، امید ہے الیکشن کمیشن شفاف اور منصفانہ انتخابات کرائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کے دروازے پر دستک دینا ان کا حق ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ حلقہ بندیوں پر عمل درآمد روکا جائے۔ سماء
ربط
http://www.samaa.tv/urdu/urdu-news-3-25-2013-18305-1.html
 

عسکری

معطل
تو اور کیا جب ایک گھر سے 65 ووٹ نکل جایئں تو 65 ووٹ پورے کرنے کے لئے ٹائم تو چاہئے نا :wink2:

اور بھی بہت سارے کام ہوتے ہیں جناب ۔ پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے مرضی کے لوگوں کو حلقے میں جگہ دینا اپنے غنڈے موالی سیٹ کرنا پرچی بھتہ سسٹم کا سیٹ اپ ناپسندیدہ لوگوں کو نکلوانا نو گو ایریاز بنانا اور ہر کمپاؤنڈ کے باہر فوٹو لگوانا جھنڈے لگوانا لوگوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنا اور سارے علاقے کو لال پیلے رنگوں مین رنگنا جیسے دشمن ملک پر قبضہ کیا جا رہا ہو ۔ الیکشن ہے کوئی مذاق نہیں ;)
 
اور بھی بہت سارے کام ہوتے ہیں جناب ۔ پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے مرضی کے لوگوں کو حلقے میں جگہ دینا اپنے غنڈے موالی سیٹ کرنا پرچی بھتہ سسٹم کا سیٹ اپ ناپسندیدہ لوگوں کو نکلوانا نو گو ایریاز بنانا اور ہر کمپاؤنڈ کے باہر فوٹو لگوانا جھنڈے لگوانا لوگوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنا اور سارے علاقے کو لال پیلے رنگوں مین رنگنا جیسے دشمن ملک پر قبضہ کیا جا رہا ہو ۔ الیکشن ہے کوئی مذاق نہیں ;)
آپ کی باتوں سے مکمل اتفاق ہے :)
 

شمشاد

لائبریرین
پانچ سال پورے حکومت میں گزار کر ابھی بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔
 
Top