کب نکالا اسلحے کا شوق ہے؟۔۔۔۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
فاعلاتِن ،فاعلاتن،فاعلن

کب نکالا اسلحے کا شوق ہے؟
خود سے ٹالا اسلحے کا شوق ہے!

دشمنی مجبور کرتی ہے ہمیں
دل کا چھالا اسلحے کا شوق ہے

منہ نہ دو تم کوئلے کی کان میں
یار کالا اسلحے کا شوق ہے

تھا نشہ طاقت کا اب دیکھیے
تہ و بالا اسلحے کا شوق ہے

اپنی ہی بندوق سے تم مر گئے
کیوں اُچھالا اسلحے کا شوق ہے

مرد کا تو ہے یہ زیور اسلحہ
ہم نے پالا اسلحے کا شوق ہے

بگڑ جائے گا توزن اس لئیے
پھر اُبالا اسلحے کا شوق ہے

چوڑیاں گر پہن لیں تو کس طرح
رُعب والا اسلحے کا شوق ہے

کام اُس کا اسلحہ ہے بیچنا
جس نے ڈالا اسلحے کا شوق ہے

فائدہ شیرؔاز ہے، نقصان بھی
یہ جو سالا اسلحے کا شوق ہے

الف عین
 

الف عین

لائبریرین
یہ اسلحے کا شوق کب سے ہو گیا؟
ردیف اکثر اشعار میں درست فٹ نہیں ہو رہی ہے، یا میری ناقص عقل میں گھس نہیں رہا ہے مفہوم!!
بگڑ جائے گا توزن اس لئیے
۔۔بگڑ کا تلفظ غلط بندا ہے، درست ’گ‘ پر زبر ہے۔ یہاں مجزوم آ رہا ہے۔
چوڑیاں گر پہن لیں تو کس طرح
÷÷پہن میں ہ مفتوح ہے، یہاں ساکن بندھا ہے
 

شیرازخان

محفلین
یہ اسلحے کا شوق کب سے ہو گیا؟
ردیف اکثر اشعار میں درست فٹ نہیں ہو رہی ہے، یا میری ناقص عقل میں گھس نہیں رہا ہے مفہوم!!
بگڑ جائے گا توزن اس لئیے
۔۔بگڑ کا تلفظ غلط بندا ہے، درست ’گ‘ پر زبر ہے۔ یہاں مجزوم آ رہا ہے۔
چوڑیاں گر پہن لیں تو کس طرح
÷÷پہن میں ہ مفتوح ہے، یہاں ساکن بندھا ہے
نہیں استاد جی ہمیں تو کوئی ایسا شوق نہیں ہے پتہ نہیں کیوں ایسی ہی آمد ہو رہی تھی ،
ویسے شروعات تو کچھ منفرد لکھنے کے خیال سے کی تھی شاید زمیں کا انتخاب ٹھیک نہ ہو سکا ہو،
کچھ کا پسِ منظر تو ہمارے ملکوں کے سروں پہ سوار دفاعی بجٹ کا بھوت ہے تو کچھ کاہمارے علاقائی سطح کا۔۔۔
یہاں ایک اور شعر کی کمی محسوس ہو رہی تھی ۔۔
بھوک سر سے اب گزرتی ہے جہاں
واں نرالا اسلحے کا شوق ہے
ایک اور سوال تھا کہ کیا "اعلٰی" لفظ قافیہ میں استعمال ہو سکتا ہے؟
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
یہ ’یاں‘ واں‘ سے اب بچنا چاہئے۔ آج کل نہیں بولا جاتا۔
آج کل صوتی قوافی بہت استعمال کئے جاتے ہیں، اعلیٰ استعمال کرنے مین کوئی حرج نہیں۔
 
Top