ڈاکٹر مشاہدرضوی:نعت شریف: صہباے طیبہ

تسنیم کوثر

محفلین
صہباے طیبہ


کرم کی نظر ہو کمیٖنے کی جانب
بلا لیجیے اب مدیٖنے کی جانب

جو ہجرِ مدینہ میں دامن ہوا چاک
توجّہ ہو کیوں اُس کو سیٖنے کی جانب

لو تیّار ہے کاروانِ محبت
چلو جھومتے اب مدیٖنے کی جانب

مدینہ میں مرنا بقا کی ضمانت
چلو طیبہ میں مَر کے جیٖنے کی جانب

جو ایماں کی دولت کا حامل ہے یارو!
وہ کیوں جاے فانی خزیٖنے کی جانب

ہے جامِ بریلی میں صہباے طیبہ
چلو بادۂ عشق پیٖنے کی جانب

مُشاہدؔ کو پابندِ سُنت بنادیں
نہ جاے مخالف قریٖنے کی جانب
٭
 
Top