ڈاکٹر جمیل جالبی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


تعارف

ڈاکٹر جمیل جالبی اردو ادب کی معروف شخصیت ہیں ۔ آپ کا شمار اردو کے معزز محققین اور نقادوں میں ہوتا ہے ۔ آپ کی ساری زندگی اسی دشت کی سیاحی میں گزری ۔ آپ کی تصانیف علم و ادب میں گراں قدر سرمائے کی حیثیت رکھتی ہیں ۔ آپ کا خاندانی نام محد جمیل خان ہے ۔ آپ یکم جولائی 1929 میں پیدا ہوئے ۔ ایم اے ، ایل ایل بی ، پی ایچ ڈی اور ڈی لٹ کی اسناد حاصل کیں ۔ آپ کو ڈی ایس سی کی اعزازی ڈگری بھی دی گئی ۔ آپ کراچی یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی خدمات سر انجام دے چکے ہیں ۔ آپ مقتدرہ قومی زبان ، اسلام آباد کے صدر نشین بھی رہ چکے ہیں اور متعدد اداروں کے رکن رہے ہیں ۔

۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


مصاحبہ (انٹرویو)

سوال: آپ نے اپنا پہلا مضمون کب لکھا ؟

جالبی : جب میں بی اے میں تھا تو پہلا تنقیدی مضمون " فیض احمد فیض کی شاعری " لکھا۔ اس وقت فیض کا صرف ایک مجموعہ " نقش فریادی " سامنے آیا تھا ۔ اس میں بہت تفصیل سے فیض کی شاعری پر تنقیدی نظر ڈالی گئی تھی ۔ یہ مضمون ممتاز شیریں کے رسالے " نیا دور" میں چھپا اور پھر اسے شاہد احمد دہلوی نے اپنے رسالے " ساقی" کے لئے منتخب کر لیا ۔ میرا یہ مضمون میری کتاب " ادب ، کلچر اور مسائل" میں شامل ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top