نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ چین سے معاہدہ کررہے کہ پاکستان کے ذریعے اپنے انٹرنیٹ ٹریفک کو روٹ کرنا شروع کرے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو خطے کے ممالک کیلئے ڈیجیٹل کوریڈور بنانے کے اہم سنگ میل عبور کرلیے، چین سے معاہدہ کررہے ہیں کہ پاکستان کے ذریعے اپنے انٹرنیٹ ٹریفک کو روٹ کرنا شروع کرے۔
انہوں نے بتایا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے میں اس کوریڈور کا اضافہ صارفین کیلئے ڈیجیٹل تحفہ ہے، منصوبے کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کا ایک علاقائی مرکز بنانا ہے، پاکستان کو انٹرنیٹ ٹرانزٹ ٹریفک کی مد میں 200 سے 400 ملین ڈالرز سالانہ کی آمدنی ہوگی۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل بزنس سلوشن کے کیریئر نیوٹرل انٹرنیٹ ایکسچینج کا آغاز ہوگیا ہے، یہ مرکز یوٹیوب، نیٹ فلکس ،ٹک ٹاک کو مقامی ہوسٹنگ کے مواقع پیدا کرے گا، پاکستان سے یہ مواد باآسانی اور بہت کم وقت میں دیگر عالمی مارکیٹوں تک پہنچ سکتا ہے، ٹرانزٹ ٹریفک کے اس عمل سے ملک خطے میں ڈیجیٹل رابطے کے مرکز کے طور پر اُبھرےگا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان انٹرنیٹ ایکسچینج بہترین انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور قومی نیٹ ورکس کو عالمی معیار کی انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی خدمات کے قابل بنائے گا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ بین الاقوامی انٹرنیٹ و کلاؤڈ سروسز پاکستان میں کاروبار کی طرف راغب ہوں گی، اس عمل سے ایک متحرک مقامی ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے فروغ میں مدد ملے گی، اس طرح پاکستانی بین الاقوامی معلومات، مواد اور خدمات تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو خطے کے ممالک کیلئے ڈیجیٹل کوریڈور بنانے کے اہم سنگ میل عبور کرلیے، چین سے معاہدہ کررہے ہیں کہ پاکستان کے ذریعے اپنے انٹرنیٹ ٹریفک کو روٹ کرنا شروع کرے۔
انہوں نے بتایا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے میں اس کوریڈور کا اضافہ صارفین کیلئے ڈیجیٹل تحفہ ہے، منصوبے کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کا ایک علاقائی مرکز بنانا ہے، پاکستان کو انٹرنیٹ ٹرانزٹ ٹریفک کی مد میں 200 سے 400 ملین ڈالرز سالانہ کی آمدنی ہوگی۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل بزنس سلوشن کے کیریئر نیوٹرل انٹرنیٹ ایکسچینج کا آغاز ہوگیا ہے، یہ مرکز یوٹیوب، نیٹ فلکس ،ٹک ٹاک کو مقامی ہوسٹنگ کے مواقع پیدا کرے گا، پاکستان سے یہ مواد باآسانی اور بہت کم وقت میں دیگر عالمی مارکیٹوں تک پہنچ سکتا ہے، ٹرانزٹ ٹریفک کے اس عمل سے ملک خطے میں ڈیجیٹل رابطے کے مرکز کے طور پر اُبھرےگا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان انٹرنیٹ ایکسچینج بہترین انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور قومی نیٹ ورکس کو عالمی معیار کی انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی خدمات کے قابل بنائے گا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ بین الاقوامی انٹرنیٹ و کلاؤڈ سروسز پاکستان میں کاروبار کی طرف راغب ہوں گی، اس عمل سے ایک متحرک مقامی ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے فروغ میں مدد ملے گی، اس طرح پاکستانی بین الاقوامی معلومات، مواد اور خدمات تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔