چہرے برائے اصلاح

بحرِ متقارب مثمن سالم (فعولن فعولن فعولن فعولن )
---------------------------------------
یہ کاغذ کے چہرے مروّت سے خالی
پتھر کی ہے فطرت محبّت سے خالی
--------------
یہ ہوتے ہیں نازاں گناہوں پہ اپنے
یہ بندے ہیں دیکھو ندامت سے خالی
----------
زمانہ کیا بدلا سب کچھ ہے بدلا
ملک کے ولی ہیں کرامت سے خالی
-----------
یہ شر سے محبّت ہی کرتے ہیں اکثر
ہیں اکثر یہاں پر اخوّت سے خالی
----------------
سب اک دوسرے کا گلا کاڑتے ہیں
نہیں کوئی محفل تو غیبت سے خالی
-------------
یہاں ہوتا ہے عزتوں کا بھی نیلام
ہیں بندے یہاں پر حمیّت سے خالی
----------------
نہیں ہے یہاں کسی میں بھی فراست
جسے بھی تو پرکھو فراست سے خالی
-------------
بیوپار ہوتا ہے ہر چیز کا ہی
نہیں سانس لینا بھی قیمت سے خالی
-----------
ہیں کم ہی یہاں پر تو پاکیزہ بندے
نظر میں نہیں ہے غلاظت سے خالی
------------
ہو مسجد یا مندر کلیسا یا گرجا
یہ سب ہیں معبد عبادت سے خالی
-------------
لباسوں پہ ان کے تو جاؤ نہ ارشد
ہیں اندر سے سب ہی شرافت سے خالی
 
اصلاح کا کام اساتذہ کا ہے۔ میں صرف مشورہ دے رہا ہوں۔
یہ کاغذ کے چہرے مروّت سے خالی
پتھر کی ہے فطرت محبّت سے خالی
( پتھر کو شاعروں نے م س م س یعنی فعلن کے وزن میں باندھا ہے۔ میرے خیال میں فعو کے وزن میں باندھنا درست نہیں۔)
یہ ہوتے ہیں نازاں گناہوں پہ اپنے
یہ بندے ہیں دیکھو ندامت سے خالی
(وزن درست ہے)
زمانہ کیا بدلا سب کچھ ہے بدلا
ملک کے ولی ہیں کرامت سے خالی
( پہلے مصرعہ غیر موزوں ہے۔ لفظ " سب" کو " سبھی" کر دیا جائے تو درست ہو گا۔ ملک کو بھی وطن کہیں تو درست ہو گا۔)
یہ شر سے محبّت ہی کرتے ہیں اکثر
ہیں اکثر یہاں پر اخوّت سے خالی
( دوسرے مصرعہ : کیا چیز اخوت سے خالی ہے؟؟؟ یہاں" کے" پر " بھی کچھ درست نہیں لگ رہا۔
ہیں اکثر یہاں دل اخوت سے خالی
یہ کیسا رہے گا؟؟؟)
سب اک دوسرے کا گلا کاڑتے ہیں
نہیں کوئی محفل تو غیبت سے خالی
( پہلے مصرعے میں " کاٹتے" ۔۔۔۔ گلا کاٹنے کا غیبت کرنے سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ غیبت کرنے کا دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے تعلق بن سکتا ہے۔۔۔ دوسرے مصرعے میں تو کو بھی میں بدل دیں۔)
یہاں ہوتا ہے عزتوں کا بھی نیلام
ہیں بندے یہاں پر حمیّت سے خالی
----------------
نہیں ہے یہاں کسی میں بھی فراست
جسے بھی تو پرکھو فراست سے خالی
(پہلے مصرعہ وزن سے خارج ہے۔۔۔ کسی کو فعو کے وزن میں باندھا جاتا ہے نہ کہ فاع کے)
بیوپار ہوتا ہے ہر چیز کا ہی
نہیں سانس لینا بھی قیمت سے خالی
(قیمت ؟؟؟ )
ہیں کم ہی یہاں پر تو پاکیزہ بندے
نظر میں نہیں ہے غلاظت سے خالی
(بہت کم زمیں پر ہیں پاکیزہ بندے)
ہو مسجد یا مندر کلیسا یا گرجا
یہ سب ہیں معبد عبادت سے خالی
( یا کو ی کے وزن میں باندھنا درست نہیں)
لباسوں پہ ان کے تو جاؤ نہ ارشد
ہیں اندر سے سب ہی شرافت سے خالی
(درست)
مجھ سے کہیں غلطی ہوئی ہو تو معاف کیجئے گا۔۔۔ صرف اپنا امتحان لے رہا تھا۔
 
عمران بیٹے اسلام علیکم مشوروں کا بہت بہت شکریہ دوبارہ بہتر انداز میں لکھنے کی کوشش کروں گا
انکل اللہ خیر کرے گا۔۔۔ کاوش جاری رکھیں۔۔۔ خاص طور پر نئے شعرا کے کلام کا مطالعہ ضرور کریں۔۔۔ شاعری میں جدت بہت ضروری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:
Top