جی ہاں سارہ اپیا کی بات درست ہے۔ اردو میں حرکتیں (زبر، زیر، پیش وغیرہ) متروک ہیں پر مد نہیں۔ بعض حالات میں تشدید کو ترک کیا جاتا ہے بہتر ہے کہ اسے بھی نہ کیا جائے۔
اور
تَن کو اس لئے لکھ دیا کہ عضو نہ سہی پر پورے بدن کو تن بھی کہتے ہیں۔ اور خبر نہیں کہ پوچھنے والے کی مراد کس سوال میں کیا ہو اس لئے ہر ممکنہ جواب رقم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
ویسے
نابھی ہندی میں ناف کو کہتے ہیں۔ خیر شمشاد بھائی نے خاطر خواہ جواب تلاش لیا ہے۔ ویسے اس پر میری نگاہ اس لئے نہیں پڑی تھی کیوں کہ میں ہاتھ کو ھاتھ لکھنا مناسب نہیں سمجھتا۔ ہ اور ھ کے فرق کو ہمیشہ دھیان میں رکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔