چونٹیاں کو گھر سے بھگانے کا طریقہ

عسکری

معطل
گویا آپ کو مظلوم حشرات الارض سے بے حد پیار ہے۔ ہم آپ کے یہاں سارے کے سارے حشرات الارض بھجو ا رہے ہیں۔ دیکھتے ہیں آپ کو ان سے کس قدر محبت ہے؟
جی بالکل جو بل بنا کر وہ جی رہے ہوتے ہیں ان کو ویسے جینے دو اور آپ کیسے بھجوا سکتے ہین اپ کی اان کے ٹریول ایجنٹ ہیں؟
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ایک دفعہ ہماری مسجد میں چیونٹیاں بہت ہوگئی تھیں، تو قاری ریاض صاحب نے کوئی دس کے قریب چیونٹیوں کو زندہ جلا دیا تھا، پھر بس دو چار دنوں میں ہی ساری غائیب ہو گئیں،
حافظ صاحب کا کہنا تھا کہ یہ چیونٹیا ں اس چلنے کی بو سے خطرہ کا احساس کرلتی ہیں اور نودوگیارہ ہوجاتی ہیں
آپ کو دق کرنے والے حشرات الارض کو آپ بے شک مار سکتے ہیں ۔ لیکن
اسلامی شریعت میں کسی بھی موذی جانورکو جلا کر مارنا ناجائز و حرام ہے۔
 

عسکری

معطل
آپ کو دق کرنے والے حشرات الارض کو آپ بے شک مار سکتے ہیں ۔ لیکن
اسلامی شریعت میں کسی بھی موذی جانورکو جلا کر مارنا ناجائز و حرام ہے۔
آپ نے سنا نہیں مولوی نے ایسا کیا مولوی قاری ملا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:p
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
آپ نے سنا نہیں مولوی نے ایسا کیا مولوی قاری ملا ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔:p
آپ نے سُنا نہیں کہ دوزخ جب پکارے گی: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔[ARABIC]ھل من مزید[/ARABIC]
تب اللہ تبارک و تعالیٰ دوزخ کے پیٹ کی آگ ایسے عالموں سے بجھائیں گے جو علم ہوتے ہوئے اُس پر عمل نہیں کرتے تھے۔
 

علی خان

محفلین
٭اگر آپ کے گھر میں چیونٹیاں اور کاکروچ بہت زیادہ ہیں تو ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ فرش پر چاک سے لکیر لگادیں‘ پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
٭اگر آپ کے گھر میں چیونٹیاں اور کاکروچ بہت زیادہ ہیں تو ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ فرش پر چاک سے لکیر لگادیں‘ پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے۔
اور جنہوں نے فرشوں پر قالین بچھا رکھے ہوں، وہ کیا کریں؟
 

شمشاد

لائبریرین
اب یہ بتائیں کہ چھپکلی کو گھر سے دور کیسے رکھیں ؟
ایک تو انڈے کا چھلکا لٹکادیتے ہیں جہاں چھپکلی آتی ہے۔ دوسرا ایک یہ بھی ٹوٹکا آزما کر دیکھیں۔ تھوڑی سے نسوار اچھی طرح گوند کر دیوار پر چھپکلی کے تھوڑا سا آگے ایسے پھینکیں کہ وہ شکار سمجھ کر اس پر جھپٹ کر اسے کھا جائے۔ پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے۔
 

علی خان

محفلین
اور جنہوں نے فرشوں پر قالین بچھا رکھے ہوں، وہ کیا کریں؟
انکو تو صبر کا مشورہ دیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ابھی اسکے لئے کچھ خاص ایجاد کرنا باقی ہے۔ اس پر ابھی کام جاری ہے۔ جب بھی کوئی نئی ایجاد اسکے بارے میں ہوئی سب سے پہلے اپکے ساتھ شئیر کرونگا۔ :D
 

شمشاد

لائبریرین
آزمودہ طریقہ ہے اور پیچھے کئی ایک اراکین نے بتایا بھی ہے کہ ہم وزن بورک پوڈر، چینی اور آٹا یا سوکھا دودھ ملا کر اس کی گولیاں بنا لیں اور کونوں کھدروں میں ڈال دیں۔ اور آپ دیکھیں گے کہ دوسرے دن سے ہی آپ کو نہ چیونٹیاں نظر آئیں گی اور نہ ہی لال بیگ۔

جن گھروں میں چھوٹے بچے ہوں، ان کو خاص احتیاط کرنی پڑے گی کہ بچوں کی عادت ہوتی ہے کہ زمین سے چیزیں اٹھا کر منہ میں ڈال لیتے ہیں۔ اس لیے گولیاں الماری کے پیچھے، صوفے، پلنگ وغیرہ کے پیچھے ڈالیں جہاں بچے کا ہاتھ نہ پہنچ سکے۔
 
آزمودہ طریقہ ہے اور پیچھے کئی ایک اراکین نے بتایا بھی ہے کہ ہم وزن بورک پوڈر، چینی اور آٹا یا سوکھا دودھ ملا کر اس کی گولیاں بنا لیں اور کونوں کھدروں میں ڈال دیں۔ اور آپ دیکھیں گے کہ دوسرے دن سے ہی آپ کو نہ چیونٹیاں نظر آئیں گی اور نہ ہی لال بیگ۔

جن گھروں میں چھوٹے بچے ہوں، ان کو خاص احتیاط کرنی پڑے گی کہ بچوں کی عادت ہوتی ہے کہ زمین سے چیزیں اٹھا کر منہ میں ڈال لیتے ہیں۔ اس لیے گولیاں الماری کے پیچھے، صوفے، پلنگ وغیرہ کے پیچھے ڈالیں جہاں بچے کا ہاتھ نہ پہنچ سکے۔
یہ طریقہ میرا بھی آزمودہ ہے کم سے کم 6 سے 8 ماہ تک کاکروچ اور چیونٹیاں نظر نہیں آئیں گی
 
آپ کو دق کرنے والے حشرات الارض کو آپ بے شک مار سکتے ہیں ۔ لیکن
اسلامی شریعت میں کسی بھی موذی جانورکو جلا کر مارنا ناجائز و حرام ہے۔
میں بھی اس بات سے متفق ہوں اگر چیونٹیوں کو بھگانا ہی مفقود ہے تو صرف دھواں کردیا جائے یا آس پاس آگ لگادی جائے تو چیونٹیاں دھواں اور تپش سے ہی بھاگ جائیں گی
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

پاکستان کی چیونٹیاں تو بہت معصوم ہوتی ھے، عرب ممالک کی چیوٹیاں سائز میں تھوڑی بڑی ہوتی ہیں مگر بہت ہی خطرناک ہوتی ہیں، شمشاد بھائی کو شائد اس پر علم ہو گا، وہ اگر کاٹ لیں تو سوجن تو اسی وقت ہوتی ھے اس کے ساتھ چبھن 5 دن تک رہتی ھے، ابتدائی دنوں میں تو چبھن اتنی سخت ہوتی ھے کہ برداشت نہیں ہوتی، بہت تیز قسم کا زہر ہوتا ھے ان کے ڈنک میں پھر بھی اگر کسی کو معلوم نہ ہو تو اس پر ایک فارمیسی سے ایک ٹیوب ملتی ھے اسے لگا لیں تو چبھن کم ہو جاتی ھے، بچے اکثر ان چیونیٹوں کا شکار ہوتے ہیں اس لئے ٹیب گھر میں ضرور رکھنی چاہئے ورنہ اس کے بغیر گزارا نہیں۔

والسلام
 

شمشاد

لائبریرین
جس چیونٹی کی آپ بات کر رہے ہیں وہ حجم میں عام چیونٹی سے خاصی بڑی ہوتی ہے اور اس کی کاٹ خاصی تکلیف دہ ہوتی ہے۔ بعض دفعہ تو ہسپتال جانے کی نوبت آ جاتی ہے۔
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

شمشاد بھائی وہ ٹک مکوڑا کی قسم ھے اور سائز میں ٹک مکوڑا کے بچے لگتے ہیں۔ اس پر میں نے تجربہ کیا تھا، مائکروسکوپ پر جب اس کا ڈنک چیک کیا تو وہ تو وہ بچھو کی ڈنک جیسا ڈبل بلیڈ ہوتا ھے۔

یہ چیونٹی عام حالات میں ڈنک نہیں مارتی بلکہ اگر آپ کھانا کھانے قالین زدہ زمین پر بیٹھیں اور وہ آپ کے نیچے آ جائے تو اسے راستہ نہ ملنے پر ڈنک مارتی ھے، دوسرا اگر کسی دوست کو اس کے ڈنک پر تجربہ کروانا مطلوب ہو تو اس کے بازو یا کہیں بھی تھوڑا سا پانی لگا دیں اور اس چیونٹی کو اس گیلے حصہ پر رکھ دیں فوراً ڈنک مارے گی۔

ٹک مکوڑا پر میں نے پڑھا تھا کہ کسی زمانہ میں اس سے ٹانکے لگانے کا کام لیا جاتا تھا۔ جیسے کہیں چوٹ لگنے سے ٹک مکوڑا کو پکڑ کر کٹے ہوئے حصہ کر جوڑ کر اس پر ٹک مکوڑا کے ڈنک والے حصہ کو لگاتے اور وہ جب وہاں ڈنک مارتا تو اس کا وہ حصہ کاٹ دیتے۔ واللہ اعلم!

والسلام
 
چونٹیاں کو گھر سے بھگانے کا طریقہ اگر کسی کو معلوم ہو تو بتادے میہر بانی ہو گی؟
ارے بھیا اسکا تو انتہائی آسان اور مؤثر حل موجود ہے آپ نے پہلے کیوں نہیں آسکا۔ خیر اب بھی دیر نہیں ہوئی آپ کے لئے
چیونٹی مارنے کا انتہائی آسان طریقہ حاضر ہے۔

صبح صبح چیونٹی کی بل کے باہر چینی کے اوپر کافی ساری مرچی ڈال کر رکھ دیں۔ وہ جیسے ہی چینی کو کھائے گی اسکی مرچ سے حالت غیر ہو جئے گی۔

اور یقینی طور پر پانی کی طرف بھاگے بھاگے گی۔ جیسے ہی وہ پانی کے پیالے کے قریب پہنچے اسے دو تین غوطے دیکر باہر نکال دیں۔

اب وہ اپنے آپ کو سکھانے کے لئے آگ کے قریب جائے گی آپ نے وہاں دھماکہ کر دینا ہے۔ جس سے وہ زخمی ہو جائے گی۔

اب اسکو آئی سی یو میں لیکر جائیں اور جیسے ہی ڈاکٹر اسکو آکسیجن ماسک چڑھائیں آپ موقع دیکھتے ہیں اتار دیں۔

یوں آپ باآسانی اور یقینی طور پرچیونٹی کو مار سکیں گے۔ اور باقی چیونٹیاں اپنی بد نصیب ساتھی کا حال دیکھ کر ہی نو دو گیارہ ہو جائینگی اور یوں آپکو مکمل نجاب مل جائے گی چیونٹیوں سے۔
مشورہ پر عمل کرتے ہوئے اس معصوم بندے کو دعاوں میں ضرور یاد رکھئے گا شکریہ۔
 
ہم نے اپنی آسانیوں کے چکر میں اس قدر محنتی،ٹیم ورک کے لئے مثالی ، اتحاد کی علامت اور چھوٹے ہوکر بھی کامیاب ہونے جیسے سبق سکھانے والے ہمدردکو اپنا دشمن مان لیا ہے! شاید یہی ہم فطرت کی ہر چیز کے ساتھ کر رہے ہیں! انسان کے خواہشات لامتناہی ہیں، پھر بھی اطمینان کا گراف سب سے نیچے!جس طرح ہم نامیاتی زہر سے محفوظ کھیتی کی بات کرتیں ہے۔اسی طرح ہمیں زہر سے آزاد گھروں اور دفاتر کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے۔کیونکہ گھر اور دفتر ہی وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنا زیادہ سے زیادہ وقت سو کر یا جاگ کر گزارتے ہیں ۔آج کل مچھر، كاكروچ، چھپکلی، دیمک جیسے حشرات الارض کو بھگانے کے لئے جم کر زہر کا استعمال ہو رہا ہے اس دانستہ و نا دانستہ عمل میں ہمیں اس بات کا احساس بھی نہیں ہوتا کہ یہ سب ہماری صحت کے لئے کس قدر مضر اور کتنے خطرناک ہیں۔ یہ ہماری آنے والی نسل کو بھی معذور اور بیمار بنا سکتے ہیں۔ہم اپنے گھر کے باغیچہ میں بھی اندھا دھند زہر کا استعمال کرتے ہیں جو کہ کافی وقت تک ماحول میں موجود رہتے ہیں۔ اس لئے ہمیں کیڑوں کے کنٹرول کے لئے گھر میں بھی نامیاتی طریقے استعمال کرنے چاہئے۔

نوٹ : کچھ گھریلو طریقہ میں نے آپ کے لئے نیٹ سے ڈھونڈ کر نکالے ہیں ۔اس بابت ہندی اور انگریزی میں کافی کچھ ہے میں نے بس وہی چیزیں ادھر ادھر سے تلاش کی ہے یہ کوئی میرا تجربہ کیا ہوا نسخہ نہیں ہے۔

آٹا اورشکر :کالی چیونٹیوں کو بھگانے کے لئے اس جگہ تھوڑا آٹااور شکر ملا کر رکھ دیں چیونٹیاں بھاگ جائیں گی۔

ارنڈی کا تیل: - گیہوں، چاول، مسالا وغیرہ کو یہ تیل مسلنے سے مضائع نہیں ہوتے اور اس کی بو سے چیونٹیاں دور چلی جاتی ہیں ۔

کیروسین (مٹی کا تیل): - جلد کے اوپر کیروسين گھسنے سے مچھر نہیں کاٹتے ۔زمین پر کیروسين والے پانی سے پوچھا کرنے سےچیونٹیاںنہیں آتی ۔

راکھ: - چینٹیوں کی قطار کے آس پاس راکھ ڈالنے سے وہ چلی جاتی ہیں ۔

تلسی: - تلسی کے پودے کی وجہ سے مچھر وغیرہ نہیں آتے ۔ تلسی کے خشک پتوں کا چور اور کپور کا چور ملا چھڑکنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔

پھٹكري: - پھٹكري اور ہلدی کا پاوڈر ملا کر چھڑکنے سےچیونٹیاں چلی جاتی ہیں | چوہے کے بل کے پاس پھٹكري کا پاوڈر رکھنے سے چوہا بھی بھاگ جاتا ہے ۔

چندن: - چینٹی کے راستے میں چندن کا ٹکڑا رکھنے سے چیونٹیاں اپنا راستہ بدل دیتی ہیں ۔

کھیرے کا چھلکا: چینٹی کو بھگانے کے لئے ان کے سورخ کے پاس كھيرا کے چھلكے رکھنے سےچیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں۔
 
آخری تدوین:
ایک دفعہ ہماری مسجد میں چیونٹیاں بہت ہوگئی تھیں، تو قاری ریاض صاحب نے کوئی دس کے قریب چیونٹیوں کو زندہ جلا دیا تھا، پھر بس دو چار دنوں میں ہی ساری غائیب ہو گئیں،
حافظ صاحب کا کہنا تھا کہ یہ چیونٹیا ں اس چلنے کی بو سے خطرہ کا احساس کرلتی ہیں اور نودوگیارہ ہوجاتی ہیں
انتہائی ظالمانہ عمل ۔۔۔
 
Top