چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی ۔ آغا حشر کاشمیری

فرخ منظور

لائبریرین
چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی
خوش بو اڑا کے لائی ہے گیسوئے یار کی

اللہ رکھے اس کا سلامت غرورِ حسن
آنکھوں کو جس نے دی ہے سزا انتظار کی

گلشن میں دیکھ کر مرے مستِ شباب کو
شرمائی جاری ہے جوانی بہار کی

اے میرے دل کے چین مرے دل کی روشنی
آ اور صبح کر دے شبِ انتظار کی

جرأت تو دیکھیے گا نسیم بہار کی
یہ بھی بلائیں لینے لگی زلفِ یار کی

اے حشرؔ دیکھنا تو یہ ہے چودھویں کا چاند
یا آسماں کے ہاتھ میں تصویر یار کی

آغا حشر کاشمیری
 
Top