چندرما کچھ دیر ماتھے پر دمکنے دیجئے. ۔ برائے اصلاح

السلام عليكم
آج پھر ایک غزل اصلاح اور مشوروں کے لئے پیش کر رہا ہوں ۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب محفل سے شفقت و عنایت کا طلبگار ہوں ۔۔۔
مستفید فرمائیں ۔۔۔
ارکان : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
اپنی تنہائی کو شعروں میں بکھرنے دیجئے
اور بستر پر اداسی کو پسرنے دیجئے

مسکراتی اپنی تصویریں سجائیں میز پر
اور دردِ دل کو کھونٹی پر لٹکنے دیجئے

کھنکھناتا ایک سکّہ دل کے سائل کی طرف
جو یہ چاہے آج، آزادی سے کرنے دیجئے

جسم سے موجود رہیے گھر کی دیواروں کے بیچ
ذہن و دل کو ان کی مرضی سے بھٹکنے دیجئے

دیکھ کر ہوگا بھی کیا، زندہ ضمیری کی طرف ؟
روز کا معمول ہے اس کا، سِسَکنے دیجئے

سب کی مرضی سے گزاریں آپ اپنی زندگی
دل کی خواہش نرم تکیے میں تڑپنے دیجئے

اہتمام اجلے بدن اجلے لباسوں کا رہے
اندرونی شخص کا چہرہ بگڑنے دیجئے

سب سے کہیے آپ خوش ہیں اور بے حد مطمئن
دل مکرتا ہو بھلے، اُس کو مکرنے دیجئے

پھر اداسی کا شب خوں آ پڑا ہے ذات پر
رنج و غم کو دل کے کونے میں چمکنے دیجئے

ماں کے بوسے کی نمی ہے، صاف کیوں کرتے ہیں آپ؟
چندرما کچھ دیر ماتھے پر دمکنے دیجئے

جس سیاست نے چڑھائی ذات اور مذہب کی دیگ
اُس کی کھچڑی کو تو چولہے پر ہی پکنے دیجیے

آپ کاشف کیا ہیں، یہ سب کو پتا چل جائیگا
خود فراموشی کا بس پردا سرکنے دیجئے

سیّد کاشف
شکریہ
 
بہت خوبصورت کاشف بھائی
مسکراتی اپنی تصویریں سجائیں میز پر
اور دردِ دل کو کھونٹی پر لٹکنے دیجئے
سب کی مرضی سے گزاریں آپ اپنی زندگی
دل کی خواہش نرم تکیے میں تڑپنے دیجئے
مبتدیانہ سوال ہے کہ کیا یہ شترگربہ میں آئے گا؟
پھر اداسی کا شب خوں آ پڑا ہے ذات پر
غالباً شب خون کی ترکیب اضافت کے بغیر ہونی چاہیے۔
 

الف عین

لائبریرین
سجائیں اور گزاریں آپ کے ساتھ ہی استعمال کیا جاتا ہے شتر گربہ نہیں ہے محمد تابش صدیقی
لیکن پوری غزل میں قوافی پر ہی میرا اعتراض ہے 'نے' کو روی مانا جائے تو اس سے قبل بکھر، بھٹک قافیے کس طرح ہو سکتے ہیں؟
 
سجائیں اور گزاریں آپ کے ساتھ ہی استعمال کیا جاتا ہے شتر گربہ نہیں ہے محمد تابش صدیقی
لیکن پوری غزل میں قوافی پر ہی میرا اعتراض ہے 'نے' کو روی مانا جائے تو اس سے قبل بکھر، بھٹک قافیے کس طرح ہو سکتے ہیں؟
استاد محترم یہاں تمام قوافی اگر غلط ہیں تو کیا مطلع میں قوافی بدل دینے سے کام چل جائے گا؟
رہنمائی فرمائیں۔
 

الف عین

لائبریرین
زیادہ تر اشعار میں تو قوافی ہیں سرکنے، چمکنے دھڑکنے وغیرہ ان کو رکھو۔ بکھرنے پسرنے والے تو دو تین ہی ہیں۔ بگڑنے اور تڑپنے والے قوافی اور موجود ہی نہیں ان اشعار کو نکال دیا جائے یا اگلی کسی غزل کے لیے محفوظ کر لیں
 
زیادہ تر اشعار میں تو قوافی ہیں سرکنے، چمکنے دھڑکنے وغیرہ ان کو رکھو۔ بکھرنے پسرنے والے تو دو تین ہی ہیں۔ بگڑنے اور تڑپنے والے قوافی اور موجود ہی نہیں ان اشعار کو نکال دیا جائے یا اگلی کسی غزل کے لیے محفوظ کر لیں
استاد محترم ۔۔۔ آپ کی توجہ چاہوں گا ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوصلے کو اب کمر اپنی تھپکنے دیجیے
اور دیے امید کے دل میں چمکنے دیجیے

دیکھ کر ہوگا بھی کیا، زندہ ضمیری کی طرف ؟
روز کا معمول ہے اس کا، سِسَکنے دیجئے

کھنکھناتا ایک سکّہ دل کے سائل کی طرف
والہانہ اس کو اک تصویر تکنے دیجئے

جسم سے موجود رہیے گھر کی دیواروں کے بیچ
ذہن و دل کو ان کی مرضی سے بھٹکنے دیجئے

مسکراتی اپنی تصویریں سجائیں میز پر
اور دردِ دل کو کھونٹی پر لٹکنے دیجئے

پھر اداسی کا شب خوں آ پڑا ہے ذات پر
رنج و غم کو دل کے کونے میں چمکنے دیجئے

ماں کے بوسے کی نمی ہے، صاف کیوں کرتے ہیں آپ؟
چندرما کچھ دیر ماتھے پر دمکنے دیجئے

جس سیاست نے چڑھائی ذات اور مذہب کی دیگ
اُس کی کھچڑی کو تو چولہے پر ہی پکنے دیجیے

آپ کاشف کیا ہیں، یہ سب کو پتا چل جائیگا
خود فراموشی کا بس پردا سرکنے دیجئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
اب قوافی درست ہیں
کھنکھناتا ایک سکّہ دل کے سائل کی طرف
والہانہ اس کو اک تصویر تکنے دیجئے
کچھ ابلاغ نہیں ہو رہا
اور
پھر اداسی کا شب خوں آ پڑا ہے ذات پر
رنج و غم کو دل کے کونے میں چمکنے دیجئے
شبِ خوں کی بات ہو چکی ہے کہ درست شبخون ہے اور محاورہ شب خون مارنا ہے passive voice میں بھی 'ہونا' شاید درست فعل ہو
باقی سب درست لگتا ہے مجھے
 
اب قوافی درست ہیں
کھنکھناتا ایک سکّہ دل کے سائل کی طرف
والہانہ اس کو اک تصویر تکنے دیجئے
کچھ ابلاغ نہیں ہو رہا
اور
پھر اداسی کا شب خوں آ پڑا ہے ذات پر
رنج و غم کو دل کے کونے میں چمکنے دیجئے
شبِ خوں کی بات ہو چکی ہے کہ درست شبخون ہے اور محاورہ شب خون مارنا ہے passive voice میں بھی 'ہونا' شاید درست فعل ہو
باقی سب درست لگتا ہے مجھے
شکریہ سر۔۔
ان شا اللہ درست کرتا ہوں ۔
 
Top