چلیں گے ساتھ کوئی رہگزر ملے نہ ملے

شاہد شاہنواز

لائبریرین
چلیں گے ساتھ کوئی رہگزر ملے نہ ملے
الگ نہ ہوں گے کبھی چاہے گھر ملے نہ ملے
دلوں پہ نقش ہے نقشہ جب اپنی منزل کا
یہ کارواں نہ رکے، راہبر ملے نہ ملے
ذرا بھی خوف نہ کرنا چمکتے سورج کا
ہمارے سائے میں چلنا، شجر ملے نہ ملے
ہر ایک آنکھ ٹکی ہے تمہارے چہرے پر
تمہی کو دیکھ رہے ہیں نظر ملے نہ ملے
تمام عمر گزاریں گے اس کی خوشبو میں
وہ شہر، وہ گلی، وہ گھر، وہ در ملے نہ ملے
الگ الگ ہے سبھی کا نصیبَ ہمسفری
کوئی ملے تو کوئی عمر بھر ملے نہ ملے
شجر شجر سے ہوا کھیلتی ملے گی تمہیں
یہی سراغ ہے اس کا خبر ملے نہ ملے
وفا ہے نام مصیبت میں ساتھ دینے کا
کسی کو اس کی وفا کا ثمر ملے نہ ملے
ہمارا یار وہ شعلہ بیان ہے شاہد
لگا دے آگ جہاں کو شرر ملے نہ ملے

برائے توجہ:
جناب الف عین صاحب
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اس سرخ "مِلے" کا کیا معنی ہو گا یہاں؟؟
یہاں "کوئی ملے " کا ایک مطلب لیجئے کہ اس کا ملنا یقینی ہے اور "کوئی ملے نہ ملے" کا دوسرا ، کہ اس کا ملنا مشکوک ہے ، کیا خبر ملتا ہے یا نہیں۔ صرف سرخ ملے کا الگ مطلب لینا درست نہیں ہوگا۔۔۔
 
Top