محسن نقوی چاہیے دنیا سے ہٹ کر سوچنا - محسن نقوی

[font="urdu_umad_nastaliq"]بسم اللہ الرحمن الرحیم

چاہیے دنیا سے ہٹ کر سوچنا
دیکھنا صحرا، سمندر سوچنا

مار ڈالے گا ہمیں اس شہر میں
گھر کی تنہائی پہ اکثر سوچنا

دشمنی کرناہے اپنے آپ سے
آئینہ خانے میں پتھر سوچنا

چاندنی، میں، تو، کنار آب جو
بند آنکھوں سے یہ منظر سوچنا

چند تشبیہین سجانے کے لیے
مدتوں اس کے بدن پر سوچنا

ایک پل ملنا کسی سے اور پھر
اہل فن کا زندگی بھر سوچنا

چاند ہے یا اس کی پیکر کے خطوط
جھیل کی تہ میں اتر کر سوچنا

رفعت دار و عروج بام کو
دوستو نوک سناں پر سوچنا

جاگتے رستوں مین کیا کچھ کھو گیا
اوڑھ کر خواباں کی چادر سوچنا

خشک پتوں کی طرح محسن کبھی
تم بھی صحرا مین بکھر کر سوچنا

محسن نقوی - ریزہ حرف[/font]​
 

محمداحمد

لائبریرین
دشمنی کرناہے اپنے آپ سے
آئینہ خانے میں پتھر سوچنا

محسن نقوی کی کیا بات ہے جناب!

بہت شکریہ!
 

محمد وارث

لائبریرین
دشمنی کرناہے اپنے آپ سے
آئینہ خانے میں پتھر سوچنا

چاندنی، میں، تو، کنار آب جو
بند آنکھوں سے یہ منظر سوچنا

واہ واہ واہ، لاجواب!

شکریہ نقوی صاحب خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے!
 
Top