چاہت دیش سے

قیصرانی

لائبریرین
یہ رہے اس کے بول


چاہت دیس سے آنے والے یہ تو بتا کہ صنم کیسے ہیں
دل والوں کی کیا حالت ہے پیار کے موسم کیسے ہیں

کیا اب بھی کوئی باتوں باتوں میں روتا ہے ہنس دیتا ہے
اس راہ کی خوشیاں کیسی ہیں ان گلیوں کے غم کیسے ہیں

چاہت دیس سے آنے والے یہ تو بتا کہ صنم کیسے ہیں

جگنو شبنم تارے بن کر میرے آنسو ڈھونڈ رہے ہیں
آنے والے تو ہی بتادے میرے ہمدم کیسے ہیں
 
Top