ابن انشا چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند

مہ جبین

محفلین
سید زبیر صاحب، لڑکپن یاد کروا دیا۔ اب شاید میں بوڑھا ہو گیا ہوں کہ ابنِ انشا کی شاعری بچگانہ لگتی ہے۔ :)
ایک شعر یاد آ گیا ۔ معلوم نہیں کس کا ہے۔
تُو اسے اپنی تمناؤں کا مرکز نہ بنا
چاند ہرجائی ہے ہر گھر میں اترتا ہو گا
فرخ منظور بھائی ! انشاءجی کے شیدائی اس بات پر آپ سے ناراض ہونے کا حق محفوظ رکھتے ہیں
انکی شاعری بچگانہ؟؟؟
 

فرخ منظور

لائبریرین

مہ جبین

محفلین
ناراض ہونے کا نہیں اختلاف کا حق رکھتے ہیں۔ میں نے کسی مقدس ہستی کی شان میں گستاخی تو نہیں کی۔ :)
میں نے مذاقاً لکھا تھا
برا لگا ہو تو بہت معذرت بھائی
ہر شخص اپنی رائے کے اظہار کا حق رکھتا ہے
معافی کی خواستگار ہوں
 
  1. چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
چاند کو اُترے دیکھا ہم نے، چاند بھی کیسا؟ پورا چاند
انشاء جی ان چاہنے والی، دیکھنے والی آنکھوں نے
ملکوں ملکوں، شہروں شہروں، کیسا کیسا دیکھا چاند
ہر اک چاند کی اپنی دھج تھی، ہر اک چاند کا اپنا روپ
لیکن ایسا روشن روشن، ہنستا باتیں کرتا چاند ؟
درد کی ٹیس بھی اٹھتی تھی، پر اتنی بھی، بھرپور کبھی؟
آج سے پہلے کب اترا تھا دل میں اتنا گہرا چاند !
ہم نے تو قسمت کے در سے جب پائے، اندھیرے پائے
یہ بھی چاند کا سپنہ ہوگا، کیسا چاند کہاں کا چاند ؟
انشاء جی دنیا والوں میں بےساتھی بے دوست رہے
جیسے تاروں کے جھرمٹ میں تنہا چاند، اکیلا چاند
ان کا دامن اس دولت سے خالی کا خالی ہی رہا
ورنہ تھے دنیا میں کتنے چاندی چاند اور سونا چاند
جگ کے چاروں کوٹ میں گھوما، سیلانی حیران ہوا
اس بستی کے اس کوچے کے اس آنگن میں ایسا چاند ؟
آنکھوں میں بھی، چتون میں بھی، چاندہی چاند جھلکتے ہیں
چاند ہی ٹیکا، چاند ہی جھومر، چہرہ چاند اور ماتھا چاند
ایک یہ چاندنگر کا باسی، جس سے دور رہا سنجوگ
ورنہ اس دنیا میں سب نے چاہا چاند اور پایا چاند
امبر نے دھرتی پر پھینکی نور کی چھینٹ اداس اداس
آج کی شب تو آندھی شب تھی، آج کدھر سے نکلا چاند
انشاء جی یہ اور نگر ہے، اس بستی کی رِیت یہی ہے
سب کی اپنی اپنی آنکھیں، سب کا اپنا اپنا چاند
اپنا سینے کے مطلع پر جو بھی چمکا وہ چاند ہوا
جس نے مَن کے اندھیارے میں آن کیا اُجیارا چاند
چنچل مسکاتی مسکاتی گوری کا مُکھڑا مہتاب
پت جھڑ کے پیڑوں میں اٹکا، پیلا سا اِک پتہ چاند
دکھ کا دریا، سُکھ کا ساگر، اس کے دم سے دیکھ لئے
ہم کو اپنے ساتھ ہی لے کر ڈوبا اور اُبھرا چاند
روشنیوں کی پیلی کرنیں، پورب پچھم پھیل گئیں
تو نے کس شے کےدھوکے میں پتھر پہ دے ٹپکا چاند
ہم نے تو دونوں کو دیکھا، دونوں ہی بےدرد کٹھور
دھرتی والا، امبر والا، پہلا چاند اور دوجا چاند
چاند کسی کا ہو نہیں سکتا، چاند کسی کا ہوتا ہے ؟
چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
"ابن انشاء"
ابن انشاء کی کیا بات ہے۔ اللہ ان کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے
 

زبیر مرزا

محفلین
شکر ہے کہ وہ اب زندہ نہیں رہے۔ ویسے کمال کی شاعری ہے کہ ہر بندہ انہیں حسبِ حال سمجھ سکتا ہے :)
میرے تو بلکل حسبِ حال ہے :) میرے زندگی پر چند ماہ سے چاند کے اثرات بڑے گہرے ہیں
نوٹ: میں آسمان والے چاند کی ہی بات کررہاہوں :)
 

سید زبیر

محفلین
سید زبیر صاحب، لڑکپن یاد کروا دیا۔ اب شاید میں بوڑھا ہو گیا ہوں کہ ابنِ انشا کی شاعری بچگانہ لگتی ہے۔ :)
ایک شعر یاد آ گیا ۔ معلوم نہیں کس کا ہے۔
تُو اسے اپنی تمناؤں کا مرکز نہ بنا
چاند ہرجائی ہے ہر گھر میں اترتا ہو گا
فرخ منظور صاحب ! محفل کے لیے تین بوڑھے کافی ہیں ۔ محترم الف عین صاحب ،محترم تلمیذ صاحب اور خاکسار۔ آپ بوڑھے کہاں سے آگئے ؟ محترم الف عین صاحب کے تو حوصلے اور عزم بے مثال ہیں اور بہت عزیز تلمیذ صا حب بھی ماشا اللہ ایک متحرک شخسیت ہیں اللہ سے دونوں کی درازی عمر ، ایمان ، صحت اور خوشحالی کے لیے دعا گو ہوں ۔ دوبارہ اپنے کو بوڑھا نہ کہیں ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
فرخ منظور صاحب ! محفل کے لیے تین بوڑھے کافی ہیں ۔ محترم الف عین صاحب ،محترم تلمیذ صاحب اور خاکسار۔ آپ بوڑھے کہاں سے آگئے ؟ محترم الف عین صاحب کے تو حوصلے اور عزم بے مثال ہیں اور بہت عزیز تلمیذ صا حب بھی ماشا اللہ ایک متحرک شخسیت ہیں اللہ سے دونوں کی درازی عمر ، ایمان ، صحت اور خوشحالی کے لیے دعا گو ہوں ۔ دوبارہ اپنے کو بوڑھا نہ کہیں ۔


شکریہ سید زبیر صاحب! خوش رہیں جناب۔ لیکن آپ اس بات سے ضرور اتفاق کریں گے کہ ابنِ انشا Lunatic تھے اسی لیے ان کی زیادہ تر شاعری میں چاند کا ذکر ملتا ہے۔ :)
 

مہ جبین

محفلین

سید زبیر

محفلین
شکریہ سید زبیر صاحب! خوش رہیں جناب۔ لیکن آپ اس بات سے ضرور اتفاق کریں گے کہ ابنِ انشا Lunatic تھے اسی لیے ان کی زیادہ تر شاعری میں چاند کا ذکر ملتا ہے۔ :)
صحیح فرمایا ، Lunatic کو ہم اگر جنونی یا Crazy کے معنوں میں لیں تو، میرا خیال ہے جس انسان کا باطن ظاہر سے زیادہ خوبصورت ہو اس کے عشق میں جنون شامل ہوجاتا ہے اور جس کا ظاہر ' بطن سے زیادہ حسین ہو اس میں خود پسندی اور کسی حد تک خود غرضی شامل ہو جاتی ہے ہو سکتا ہے یہ باتیں جھوٹی باتیں ہوں یہ لوگوں نے پھیلائی ہوں ۔
 

الف عین

لائبریرین
فرخ منظور صاحب ! محفل کے لیے تین بوڑھے کافی ہیں ۔ محترم الف عین صاحب ،محترم تلمیذ صاحب اور خاکسار۔ آپ بوڑھے کہاں سے آگئے ؟ محترم الف عین صاحب کے تو حوصلے اور عزم بے مثال ہیں اور بہت عزیز تلمیذ صا حب بھی ماشا اللہ ایک متحرک شخسیت ہیں اللہ سے دونوں کی درازی عمر ، ایمان ، صحت اور خوشحالی کے لیے دعا گو ہوں ۔ دوبارہ اپنے کو بوڑھا نہ کہیں ۔
سید زبیر میاں بھی تو سٹھیانے والے ہیں اور ہمارے گروپ میں شامل ہو رہے ہیں!!
 

شیزان

لائبریرین
انشاء جی یہ اور نگر ہے، اس بستی کی رِیت یہی ہے
سب کی اپنی اپنی آنکھیں، سب کا اپنا اپنا چاند

اعلیٰ انتخاب زبیر بھائی
بہت شکریہ خوبصورت یادوں کو تازہ کرنے کا
 

تلمیذ

لائبریرین
فرخ منظور آپ بوڑھے کہاں سے آگئے ؟ ۔ دوبارہ اپنے کو بوڑھا نہ کہیں ۔

بالکل متفق۔ فرخ صاحب کے حوصلے ابھی بلند اور محفل پر سرگرمیاںہم سب سے زیادہ ہیں۔ اس لئے میں ان کو جوانوں کے زمرے میں ہی سمجھتا ہوں۔ اس لئے وہ خواہ مخواہ خود پر بڑھاپا طاری نہ کریں۔:)
 

سیما علی

لائبریرین
چاند کو اُترے دیکھا ہم نے، چاند بھی کیسا؟ پورا چاند
انشاء جی ان چاہنے والی، دیکھنے والی آنکھوں نے

ملکوں ملکوں، شہروں شہروں، کیسا کیسا دیکھا چاند
ہر اک چاند کی اپنی دھج تھی، ہر اک چاند کا اپنا روپ

لیکن ایسا روشن روشن، ہنستا باتیں کرتا چاند ؟
درد کی ٹیس بھی اٹھتی تھی، پر اتنی بھی، بھرپور کبھی؟

آج سے پہلے کب اترا تھا دل میں اتنا گہرا چاند !
ہم نے تو قسمت کے در سے جب پائے، اندھیرے پائے

یہ بھی چاند کا سپنہ ہوگا، کیسا چاند کہاں کا چاند ؟
انشاء جی دنیا والوں میں بےساتھی بے دوست رہے

جیسے تاروں کے جھرمٹ میں تنہا چاند، اکیلا چاند
ان کا دامن اس دولت سے خالی کا خالی ہی رہا

ورنہ تھے دنیا میں کتنے چاندی چاند اور سونا چاند
جگ کے چاروں کوٹ میں گھوما، سیلانی حیران ہوا

اس بستی کے اس کوچے کے اس آنگن میں ایسا چاند ؟
آنکھوں میں بھی، چتون میں بھی، چاندہی چاند جھلکتے ہیں

چاند ہی ٹیکا، چاند ہی جھومر، چہرہ چاند اور ماتھا چاند
ایک یہ چاندنگر کا باسی، جس سے دور رہا سنجوگ

ورنہ اس دنیا میں سب نے چاہا چاند اور پایا چاند
امبر نے دھرتی پر پھینکی نور کی چھینٹ اداس اداس

آج کی شب تو آندھی شب تھی، آج کدھر سے نکلا چاند
انشاء جی یہ اور نگر ہے، اس بستی کی رِیت یہی ہے

سب کی اپنی اپنی آنکھیں، سب کا اپنا اپنا چاند
اپنا سینے کے مطلع پر جو بھی چمکا وہ چاند ہوا

جس نے مَن کے اندھیارے میں آن کیا اُجیارا چاند
چنچل مسکاتی مسکاتی گوری کا مُکھڑا مہتاب

پت جھڑ کے پیڑوں میں اٹکا، پیلا سا اِک پتہ چاند
دکھ کا دریا، سُکھ کا ساگر، اس کے دم سے دیکھ لئے

ہم کو اپنے ساتھ ہی لے کر ڈوبا اور اُبھرا چاند
روشنیوں کی پیلی کرنیں، پورب پچھم پھیل گئیں

تو نے کس شے کےدھوکے میں پتھر پہ دے ٹپکا چاند
ہم نے تو دونوں کو دیکھا، دونوں ہی بےدرد کٹھور

دھرتی والا، امبر والا، پہلا چاند اور دوجا چاند
چاند کسی کا ہو نہیں سکتا، چاند کسی کا ہوتا ہے ؟

چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند

“ابن انشاء”
 
Top