چاقو چھری تو گھر کے سب اور بھی تیز دھار کر

عرفان سعید

محفلین
(اقبال سے معذرت کے ساتھ)

چاقو چھری تو گھر کے سب اور بھی تیز دھار کر
گائے ہرن شکار کر ، مرغ و بطخ شکار کر

شیر بھی ہو کچھار میں، بکری بھی ہو حصار میں
یا مجھے گولی دے تو ورنہ تو خود آ شکار کر

تو ہے وزیرِ حکمراں میں ہوں ذرا سا ناتواں
یا مرے نام کار کر ، یا مجھے تو فرار کر

ہاں ترے باپ کی مرے ابا کے دل کی آرزو
میں ہوں نکما تیکھی نظروں سے تو ہوشیار کر

اک بڑی کوٹھی بھی اگر میرے نصیب میں نہ ہو
غربتوں میں پڑا ہوں مجھ کو عطا ایک کار کر

سبزی خریدنے سے روکا تھا تو نے مجھے کیوں
سونے کو میں دراز ہوں اب مرا انتظار کر

روز نکاح جب ملیں گی جو سلامیاں مجھے
"آپ بھی شرمسار ہو ، مجھ کو بھی شرمسار کر "

۔۔۔ عرفان ۔۔۔​
 
Top