چائے میں الائچی کی مہک

فرقان احمد

محفلین
اگر مگر کو شامل اس لیے نہیں کیا کہ جب بہتری مقصود ہے تو اس بات کا خیال تو رکھا ہی گیا ہے :)
ورنہ تو گڑ کے اصلی اور نقلی ہونے پر بھی بات ہو سکتی ہے۔
سوال یہ ہے کہ ایک ہی مقدار میں چینی کی جگہ گڑ کے استعمال کے فوائد یا نقصانات بتائے جائیں۔ :)
ہمیں شبہ ہے، اس لیے پوچھ لیا۔ ویسے گڑ بہتر ہوتا ہے، ہم نے بھی یہی سُن رکھا ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
زیادہ تر دودھ الگ سے گرم کرتی ہوں۔ ویسے ایک طریقہ اور بھی ہے کہ پانی ابالتے وقت دودھ شامل کر دیا جائے۔ اسے غالباً دودھ پتی والا ورژن کہا جاسکتا ہے۔
ڈھک کر پکائیں۔ ذائقہ بھی آئے گا اور خوشبو بھی :) خوشبو ٹریپ کرنے کے لئے ڈھکنا ضروری ہے۔
اصل میں مصالحے اس وقت ہی اپنی مخصوص خوشبو چھوڑتے ہیں جب ان کو بھونا جائے۔ ایسا کرنے سے ان کا قدرتی تیل نکلتا ہے جس کی وجہ سے خوشبو آتی ہے۔ تیل یا گھی میں تلنے سے زیادہ تیز خوشبو آتی ہے کیونکہ تلنے کی وجہ زیادہ تیل نکلتا ہے۔
زبردست اور معلوماتی۔
 

زیرک

محفلین
ممکن ہے اب الائچی میں اب پہلے جیسی بات نہ رہی ہے اور اس کی خوشبو ممکن ہے کم ہو گئی ہو مگر پاکستان میں بالعموم پلوشن یعنی ماحولیاتی آلودگی اور مجھ جیسے ٹھنڈے ملکوں کے مکینوں کی نزلہ زکام جیسے مہمانان کی بار بار آمد کی وجہ سے اکثر اوقات سونگھنے کی حسِ جسے قوتِ شامہ کہا جاتا ہے کمزور ہو جاتی ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
میرے حساب سے دو کپ چائے میں ایک الائچی مناسب رہتی ہے۔

میں پانی جب ابلنے رکھتی ہوں تو الائچی توڑ کر ڈال دیتی ہوں۔ ڈھک کر پانی ابالیں تاکہ خوشبو اچھی طرح آجائے۔ ابال آنے پر چائے کی پتی ڈالی، دوبارہ ڈھکن رکھ دیا۔ میں بامشکل ایک منٹ درمیانی آنچ پر پکنے دیتی ہوں اور پھر بالکل ہلکی آنچ پر مزید دو سے تین منٹ۔ پھر چولھا بند کر کے دو سے تین منٹ کے لئے چائے کو چھوڑ دیا۔ پھر دودھ شامل کر دیا۔

ویسے میری والدہ کے حساب سے تو تین پیالی میں ایک الائچی بہت رہتی ہے۔ اب یہ سب کی پسند پر منحصر ہے :)

اگر الائچی پاؤڈر استعمال کریں تو پھر پانی ابالتے وقت نہ شامل کریں۔ بلکہ جب چولھا بند کر کر چائے کو چھوڑیں تو اس وقت ایک چٹکی پاؤڈر شامل کر دیں۔

زبردست۔
دم والی چائے ہی مزے کی بنتی ہے۔ آپ کی اور میری چائے میں بس الائچی کا ہی فرق ہے۔ مجھے الائچی والی چائے نہیں پسند۔
 

فرقان احمد

محفلین
اس لڑی کا عنوان ایسا جاذبِ نظر ہے کہ اپنی طرف کھینچ لیتا ہے حالانکہ یار دوستوں نے کہنے کے لیے مزید کچھ چھوڑا نہیں ہے!
 

رانا

محفلین
یار دوستوں نے کہنے کے لیے مزید کچھ چھوڑا نہیں ہے!
ابھی بھی بہت کچھ ہے کہنے کے لئے بس جذبہ ہونا چاہئے کہنے کا۔ کچھ اشارے ہم دے دیتے ہیں باقی آپ کی لیاقت پر منحصر ہے:
  • الائچی توڑ کر ڈالیں تو دانے طاق ہونے چاہئیں یا جفت؟
  • اگر سات دانے ہوں تو برکت پڑنے کا کتنا امکان ہے؟
  • اگر ایک الائچی کافی ہے تو اس ایک کا سائز کیا ہونا چاہئے کہ الائچی کے سائز میں کافی ورائٹی ہوتی ہے کسی میں سے دو تین دانے نکلتے ہیں تو کسی میں سے درجن۔
  • الائچی دھو کر ڈالی جائے یا ایسے ہی؟ ابلتے پانی میں تو ویسے بھی جراثیم مر ہی جائیں گے تو دھونے سے مزید کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟
  • اگر چھوٹی الائچی نہ ملے تو گرم مصالحے والی الائچی چل سکتی ہے؟
  • اگر پڑوسن سے باتوں کے دوران الائچی ڈالنا بھولنا جائیں تو بعد میں چائے پیتے ہوئے منہ میں ڈال سکتے ہیں؟
  • اگر ہاں تو اپنے یا پڑوسن کے؟
مزید غور کریں تو اور بھی بہت کچھ ہے بولنے کے لئے۔ ورنہ صرف اوپر کے اشاروں پر ہی غور کرلیں تو ایک ایک اشارے میں سے دس دس لشکارے تو آرام سے نکال سکتے ہیں آپ۔:p
 
آخری تدوین:

دوست

محفلین
آج پھر چائے میں الائچی ڈالتے ہوئے یاد آ گیا کہ اس کی مہک نہیں آتی۔ گوگل نے پھر وہیں پہنچا دیا۔🙄🤦
 

علی وقار

محفلین
آج پھر چائے میں الائچی ڈالتے ہوئے یاد آ گیا کہ اس کی مہک نہیں آتی۔ گوگل نے پھر وہیں پہنچا دیا۔🙄🤦
الائچی کی اقسام پر توجہ دیجیے۔ سبز الائچی میں بھی دو نمبری عروج پر ہے۔ ان کے مابین واضح فرق خوشبو کا ہی ہوتا ہے۔ جب اصل خوشبو دار سبز الائچی مل گئی تو مہک بھی ضرور آئے گی۔ :) پروفائل کے مطابق آپ جرمنی میں مقیم ہیں تو عمدہ ریویوز کے حساب سے یہاں سے منگوائیے۔ شاید کوئی اصل مہک دار سبز الائچی ہاتھ آئے۔
 
آخری تدوین:
Top