چائے بنانے کا صحیح طریقہ

شمشاد

لائبریرین
اب آگے خاص چائے یعنی دودھ پتی بنانے کی ترکیب لکھی جائے گی۔

زونی آنٹی آپ کو یہاں آنا چاہیے۔ آپ کے مطلب کا دھاگہ ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یں اکیلے فرد کے لیے اچھی سی چائے بنانے کی ترکیب​
ایک صاف ستھرا اور خوبصورت مگ لیں۔ اس میں خوب گرم پانی ڈال کر اچھی طرح ہلائیں تاکہ کپ گرم ہو جائے۔ اب اس میں اچھی چائے کی تھیلی یا اگر کُھلی چائے ہے تو تقریباً تین گرام چائے ڈال کر اس میں اُبلتا ہوا پانی ڈال کر اس کو ڈھانپ دیں۔ اگر سردیوں کا موسم ہے تو ایک منٹ اور اگر گرمیوں کا موسم ہے تو دو منٹ کے بعد اس میں حسب ذائقہ دودھ اور شکر ملا کر نوش فرمائیں۔
اس ترکیب کے اجزائے ترکیبی میں ایک عدد الارم والی گھڑی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ میں جب کام میں مصروف ہوں تو ٹائم کا اندازہ ہی نہیں رہتا تبھی تو کہتی ہوں کہ پانی ڈال کر بھول جائیں :smile2:
 

شمشاد

لائبریرین
یقیناً آپ کو گھڑی کی ضرورت ہو گی۔ اس کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک سے سو تک گنتی گنیں اور وہ بھی ٹھہر ٹھہر کر۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فرحت اپنا سیل فون الارم پر سیٹ کر لیا کریں ورنہ مائکرو ویو پر تو ٹائم ہوتا ہی ہے
تعبیر مائیکرو میں نہیں بناتی :) ۔اصل میں ہوتا یہ ہے کہ میں کیٹل آن کر کے خود کسی کام میں مصروف ہو جاتی ہوں اور میرے کان دھیان سب بند ہو جاتا ہے۔ نتیجہ صاف ظاہر ہے :-( ویسے تو اب جیسے ہی ہماری چائے کا وقت ہوتا ہے میری باس اور دوسری سینئر مجھے کہتی ہیں سب چیزیں بند کرو اور پہلے چائے پی لو۔ لیکن چونکہ ہم لوگ پورا دن ہی چائے کافی بناتے اور پیتے رہتے ہیں تو اکثر بلنڈر بھی ہو جاتا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
حیرت ہے آپ کے ہاں لوڈ شیڈنگ بھی نہیں ہوتی۔
ہمارے دفتر میں نہیں ہوتی شمشاد بھائی۔ اور جب ہو بھی تو بیک اپ سسٹم کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ وہ بھی نہ ہو تو کچن بوائے زندہ باد۔ اس کی پتیلی میں پانی ہر وقت جوش کھاتا رہتا ہے۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
اچھی چائے بنانے کی دوسری قسط

برتن میں اتنے کپ پانی ڈالیں جتنے افراد نے چائے پینی ہے، لیکن ایک ہی وقت میں دس کپ سے زیادہ چائے نہ بنائیں۔ اگر گیارہ افراد نے چائے پینی ہے تو دو دفعہ چائے بنائیں ایک دفعہ ۶ کپ اور ایک دفعہ ۵ کپ۔
چولہا جلائیں اور پانی والا برتن جلتے ہوئے چولہے پر رکھ دیں۔ برتن کو اس کے ڈھکنے سے ڈھانپ دیں۔ جب پانی خوب گرم ہو جائے، اس میں شُوں شُوں کی آوازیں آنے لگیں اور اُبلنے لگے تو ڈھکنا اٹھا کر دیکھ لیں۔ اگر پانی کے اُ بلنے یا گرم ہونے میں شک ہو تو اپنی انگشت شہادت پانی میں ڈبو کر دیکھیں، فوراً معلوم ہو جائے گا۔ تو جب پانی اُبلنے لگے تو اس میں فی کس دو گرام چائے کی اچھی والی پتی ڈال دیں۔ (زیادہ تیز چائے پینے والے پتی کی مقدار میں آدھا گرام اضافہ کر سکتے ہیں یعنی کہ ڈھائی گرام فی کس۔ اس سے زیادہ ڈالنے پر نیند حرام ہونے کا خطرہ ہے)۔ پتی ڈالنے کے بعد پانی کو دو منٹ اور بیس سیکنڈ تک اُبلنے دیں۔ اس کے بعد اس میں خالص دودھ تھوڑا تھوڑا کر کے ملانا شروع کریں اور اس وقت تک ملاتے رہیں جب تک آپ کو اپنا مطلوبہ رنگ نظر آنا شروع کر دے۔ مطلوبہ رنگ نظر آنے کے بعد چائے کو ایک جوش دلائیں۔ اس کے بعد ایک گرام چائے کی پتی ڈال کر چولہا فوراً بند کر دیں اور برتن کو ڈھانپ دیں۔ ایک منٹ بعد چائے کو پُن کر مگ، کپ یا پیالیوں میں انڈیل لیں اور چینی اور چمچ کے ساتھ حاضرین کو پیش کریں تاکہ وہ حسبِ ذائقہ چینی ملا لیں۔
چائے انڈھیلتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کپ آگے کی طرف ہوں اور چائے کا برتن آپ کی طرف۔
چائے پیش کرتے وقت خاص خیال رکھیں کہ کپ، مگ یا پیالی اُلٹ کر گر نہ جائے۔ اس سے نہ صرف چائے ضائع ہو گی بلکہ کپڑے بھی خراب ہوں گے۔ گرم چائے اوپر گرنے سے جو چھالے وغیرہ بنیں گے وہ تو ایک دو دن میں ٹھیک ہو ہی جائیں گے۔
ہمارا چائے بنانے کا کامیاب تجربہ
جہاں تک یاد پڑتا ہے نقل لگانے کی عادت میٹر ک کے لگ بھگ کی ساتھی ہے۔ اب تو نقل کا ہم سےچولی دامن کا ساتھ ہے کیونکہ اس کی بہت سی برکات ہم پروقتا فوقتا ظاہر ہوتی رہتی ہیں۔ جب سے نقل لگانے کا عمل خیر ہم سے صادر ہونا شروع ہوا ہے ہم نے ہمیشہ ہر کلاس میں نمایاں پوزیشن حاصل کی ۔ میٹرک کے امتحان میں تو میرے آگے بیٹھے ہوئے ہونہار طالب علم سے میرا ایک نمبر کم رہا اس سے میری مہارت کا اندازہ ہوگیا ہوگا۔ یہاں بھی ہم نے اپنی نقل لگانے کی مہارت کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ حسب ارشاد ہم نے پانچ کپ پر ہنر آزمانے کا فیصلہ کیا۔ہمارا یہ اقدام سیدھا سیدھا فضول خرچی کے زمرے میں جاتا ہے لیکن کیا کریں لکھی گئی ترکیب کو باریک بینی سے پڑھنے کے بعد بھی پانچ سے چھوٹا ہندسہ ناپید پایا۔ پہلا مرحلہ چائے کی پتی کا دو دو گرام میں تقسیم کرنے کا تھا اس کا ہم نے سادہ سا حل تلاش کر لیا چھوٹے سے چھوٹے پچاس گرام کا باٹ دستیاب ہوا ۔ ہم نے ٹھکری کو توڑ توڑ کر دو گرام کا خود تراشیدہ دیسی باٹ تیار کرلیا ۔ انتہائی احتیاط سے پانچ بار پتی کا وزن کر کے الگ الگ رکھ لیا کیونکہ ہم کبھی بھی جمہوریت کے قائل نہیں رہے مساوات کے قائل رہے ہیں۔جب ہم اس کام سے فارغ ہوئے تو ہم نے گھڑی پر نظر ڈالی تو چھوٹی سوئی کواگلے ہندسے کو کراس کرنے کی تگ ودو میں مصروف پایا۔ پتیلی میں پانچ کپ پانی ڈال کر چولہے پر رکھا اور بقول شمشاد بھائی شوں شوں کا انتظار کرنے لگے۔ شوں شوں کی آواز ہماری سماعت سے ٹکرانے سے پہلے ہی پتیلی نے تنگ دامنی کا شکوہ پانی کو باہر پھینک کر کیا۔ ہم نے اپنے ذہن کی تمام قوتوں کو مجتمع کرتے ہوئے اندازہ لگایا کہ شائد لوہا گرم ہوچکا ہے اب صرف ضرب لگانے کی ضرورت ہے۔ پھر ہم نے بڑی عجلت میں لکھی ہوئی ترکیب کو دوبارہ پڑھا تو وہاں انگشت شہادت کاذکر پایا۔ ہم مذکورہ ترکیب سے مو برابر بھی خلاف نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ ہمیں لذیذ چائے کا شوق تھا۔ ہم نے اپنی انگشت شہادت کو پچپن کے زاویے سے بڑی احتیاط سے (تا کہ اس کا پتیلی سے ملاپ نہ ہو جائے) دس کلو میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے پانی میں ڈالا۔ ہماری انگلی سوکلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے باہر کو لپکی۔ اس سپیڈ میں احتیاط کیونکر ممکن ہے۔ لہذا انگلی اور پتیلی کا ملاپ ہو گیا۔ پتیلی نےاس کو برا محسوس کیا اور وہ چولہے سے ہمارے پاوں پکڑنے کے لئے لپکی۔ ہم نے بڑی زور سے چھلانگ لگائی لیکن بیکار۔کیونکہ امریکن جنگی جہاز کے ٹکٹروں سے بنائی پٹھانوں کی پتیلی بڑی سپیڈ سے لپکی تھی۔ کھولتے ہوئے پانی نے موقع غنیمت جانتے ہوئے سٹنگر میزائل کی سی تیزی دکھائی اور پتیلی پر سبقت لیتے ہوئے ہمارے پاوں پڑ گیا۔ ہم تیزی سے باہر کی طرف لپکے لیکن چوکھٹ ہمارے پاوں چھونے کے لئے بے تاب تھی نتیجہ فرش سے ملاپ کی صورت میں ظاہر ہوا۔ اس شور شرابے سے ہمارے دوستوں کی پٹرولنگ پارٹی صورتحال کو سنبھالنے کے لئے پہنچ گئی۔ اٹھا کر مجھے ہسپتال پہنچایا گیا۔ ہوش آنے پر ہم نے شکر ادا کیا کہ چائے پکانے کا طریقہ تو ازبر ہو چکا ہے دوسری ٹرائی میں ضرور لذیذ چائے تیار کر لیں گے۔ اب میں بڑی احتیاط سے پرچیاں اپنے سراہنے کے نیچے چھپا کر رکھ رہا ہوں۔ میں نے دوستوں کو سختی سے تاکید کردی ہے کہ جب گاڑی میں پٹرول ختم ہو تو میٹر ضرور پڑھنا ہے کیونکہ مجھے اس کی ایوریج نکال کر بل میں شامل کرنا ہے آج جمعرات ہے ہم انصاف کے قائل ہیں اسی وجہ سے تحریک انصاف کو پسند کرتے ہیں۔ اس لئے آئندہ جمعرات کو دن کو سٹور کی سارے دن کی کمائی کا جائزہ لے کر فی گھنٹہ اوسط نکالیں گےاور پھر تین سے ضرب دے کر اس کو بھی بل میں جمع کر دیں گے۔ شمشاد بھائی کے پاس ایک ہفتہ ہے ۔ ہاتھ پاوں مار کر بل ادا کرنے کے انتظامات کر لیں۔ بل ایک ہفتے تک آپ کے میز کے بوسے لے رہا ہوگا۔ مجھے امید ہے کہ دوست ہماری نقل لگانے کی مہارت کے قائل ہو چکے ہوں گے۔
 
آزمائش شرط ہے :openmouthed:
مذاق برطرف۔ میں اتنی خراب چائے نہیں بناتی۔ لیکن میرے اردگرد رہنے والے بہت اچھی چائے بناتے ہیں۔ تو میرے نمبر کم ہو جاتے ہیں :sad3: ۔ لیکن جب میں واقعی اہتمام سے بناؤں تو پورے نمبر ملتے ہیں۔ ویسے میری جس ترکیب کا اوپر تذکرہ ہے اس سے انتہائی خراب چائے بنانا بہت آسان ہے :)
:)
 

شمشاد

لائبریرین
ہمارا چائے بنانے کا کامیاب تجربہ
جہاں تک یاد پڑتا ہے نقل لگانے کی عادت میٹر ک کے لگ بھگ کی ساتھی ہے۔ اب تو نقل کا ہم سےچولی دامن کا ساتھ ہے کیونکہ اس کی بہت سی برکات ہم پروقتا فوقتا ظاہر ہوتی رہتی ہیں۔ جب سے نقل لگانے کا عمل خیر ہم سے صادر ہونا شروع ہوا ہے ہم نے ہمیشہ ہر کلاس میں نمایاں پوزیشن حاصل کی ۔ میٹرک کے امتحان میں تو میرے آگے بیٹھے ہوئے ہونہار طالب علم سے میرا ایک نمبر کم رہا اس سے میری مہارت کا اندازہ ہوگیا ہوگا۔ یہاں بھی ہم نے اپنی نقل لگانے کی مہارت کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ حسب ارشاد ہم نے پانچ کپ پر ہنر آزمانے کا فیصلہ کیا۔ہمارا یہ اقدام سیدھا سیدھا فضول خرچی کے زمرے میں جاتا ہے لیکن کیا کریں لکھی گئی ترکیب کو باریک بینی سے پڑھنے کے بعد بھی پانچ سے چھوٹا ہندسہ ناپید پایا۔ پہلا مرحلہ چائے کی پتی کا دو دو گرام میں تقسیم کرنے کا تھا اس کا ہم نے سادہ سا حل تلاش کر لیا چھوٹے سے چھوٹے پچاس گرام کا باٹ دستیاب ہوا ۔ ہم نے ٹھکری کو توڑ توڑ کر دو گرام کا خود تراشیدہ دیسی باٹ تیار کرلیا ۔ انتہائی احتیاط سے پانچ بار پتی کا وزن کر کے الگ الگ رکھ لیا کیونکہ ہم کبھی بھی جمہوریت کے قائل نہیں رہے مساوات کے قائل رہے ہیں۔جب ہم اس کام سے فارغ ہوئے تو ہم نے گھڑی پر نظر ڈالی تو چھوٹی سوئی کواگلے ہندسے کو کراس کرنے کی تگ ودو میں مصروف پایا۔ پتیلی میں پانچ کپ پانی ڈال کر چولہے پر رکھا اور بقول شمشاد بھائی شوں شوں کا انتظار کرنے لگے۔ شوں شوں کی آواز ہماری سماعت سے ٹکرانے سے پہلے ہی پتیلی نے احتجاج کرتے ہوئے پانی کو باہر گرانا شروع کر دیا۔ ہم نے اپنے ذہن کی تمام قوتوں کو مجتمع کرتے ہوئے اندازہ لگایا کہ شائد لوہا گرم ہوچکا ہے اب صرف ضرب لگانے کی ضرورت ہے۔ پھر ہم نے بڑی عجلت میں لکھی ہوئی ترکیب کو دوبارہ پڑھا تو وہاں انگشت شہادت کاذکر پایا۔ ہم مذکورہ ترکیب سے مو برابر بھی خلاف نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ ہمیں لذیذ چائے کا شوق تھا۔ ہم نے اپنی انگشت شہادت کو پچپن کے زاویے سے بڑی احتیاط سے (تا کہ اس کا پتیلی سے ملاپ نہ ہو جائے) دس کلو میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے پانی میں ڈالا۔ ہماری انگلی سوکلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے باہر کو لپکی۔ اس سپیڈ میں احتیاط کیونکر ممکن ہے۔ لہذا انگلی اور پتیلی کا ملاپ ہو گیا۔ پتیلی نےاس کو برا محسوس کیا اور وہ چولہے سے ہمارے پاوں پکڑنے کے لئے لپکی۔ ہم نے بڑی زور سے چھلانگ لگائی لیکن بیکار۔کیونکہ امریکن جنگی جہاز کے ٹکٹروں سے بنائی پٹھانوں کی پتیلی سپیڈ سے لپکی تھی۔ کھولتے ہوئے پانی نے موقع غنیمت جانتے ہوئے سٹنگر میزائل کی سی تیزی دکھائی اور پتیلی پر سبقت لیتے ہوئے ہمارے پاوں پڑ گیا۔ ہم تیزی سے باہر کی طرف لپکے لیکن چوکھٹ ہمارے پاوں چھونے کے لئے بے تاب تھی نتیجہ فرش سے ملاپ کی صورت میں ظاہر ہوا۔ اس شور شرابے سے ہمارے دوستوں کی پٹرولنگ پارٹی صورتحال کو سنبھالنے کے لئے پہنچ گئی۔ اٹھا کر مجھے ہسپتال پہنچایا گیا۔ ہوش آنے پر ہم نے شکر ادا کیا کہ چائے پکانے کا طریقہ تو ازبر ہو چکا ہے دوسری ٹرائی میں ضرور لذیذ چائے تیار کر لیں گے۔ اب میں بڑی احتیاط سے پرچیاں اپنے سراہنے کے نیچے چھپا کر رکھ رہا ہوں۔ میں نے دوستوں کو سختی سے تاکید کردی ہے کہ جب گاڑی میں پٹرول ختم ہو تو میٹر ضرور پڑھنا ہے کیونکہ مجھے اس کی ایوریج نکال کر بل میں شامل کرنا ہے آج جمعرات ہے ہم انصاف کے قائل ہیں اسی وجہ سے تحریک انصاف کو پسند کرتے ہیں۔ اس لئے آئندہ جمعرات کو دن کو سٹور کی سارے دن کی کمائی کا جائزہ لے کر فی گھنٹہ اوسط نکالیں گےاور پھر تین سے ضرب دے کر اس کو بھی بل میں جمع کر دیں گے۔ شمشاد بھائی کے پاس ایک ہفتہ ہے ۔ ہاتھ پاوں مار کر بل ادا کرنے کے انتظامات کر لیں۔ بل ایک ہفتے تک آپ کے میز کے بوسے لے رہا ہوگا۔ مجھے امید ہے کہ دوست ہماری نقل لگانے کی مہارت کے قائل ہو چکے ہوں گے۔

مجھے یہی خدشہ تھا۔ اس لیے میں دو ہفتوں کے لیے محفل سے غائب ہو رہا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
پپو بھائی یہ بل بھجنے کو کہہ رہے ہیں، اتنا بل کون دے گا، اس لیے کچھ دنوں کے لیے ادھر ادھر ہونا ہی بہتر ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
شمشاد بھائی آپ ادھر ادھر نہ ہوں۔۔۔۔علاج معالجہ کے بل کے لیے محفل میں ایک عدد بینر لگا دیتے ہیں۔۔۔میں اپنا اکاؤنٹ اس خدمت کے لیے پیش کر دیتا ہوں۔۔۔ محفلین حضرات عطیات اس اکاؤنٹ میں جمع کروا سکتے ہیں۔۔۔ اِس غریب کا بھی بھلا ہوگا، (ہونے والے) بال بچے دعا دیں گے۔۔۔۔۔۔
 
Top