پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ کی ساتھیوں کے ہمراہ میرانشاہ میں چیک پوسٹ پر فائرنگ

جاسم محمد

محفلین
ہرگز نہیں۔ قابض آپ کے بھگائے بغیر نہیں جاتا اور فاتح آپ کو شکست دے کر واپس چلا جاتا ہے۔ اگر آپ چاہے تو تاریخ کا مطالعہ کرلیجیے۔ وہ تاریخ جو واقعات سے مطابقت رکھتی ہو مصنف کی تحریر سے نہیں۔
یعنی کہ آپ کے نزدیک فاٹا کا پاکستان سے الحاق اور ان علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا بھی ایک قسم کا ’قبضہ‘ ہی ہے؟
کیا آپ کو پرانا سسٹم زیادہ عزیز تھا جب اسے ’علاقہ غیر‘ کہا جاتا تھا؟
 

آصف اثر

معطل
قابض آپ کے بھگائے بغیر نہیں جاتا اور فاتح آپ کو شکست دے کر واپس چلا جاتا ہے۔ اگر آپ چاہے تو تاریخ کا مطالعہ کرلیجیے۔ وہ تاریخ جو واقعات سے مطابقت رکھتی ہو مصنف کی تحریر سے نہیں۔
ایک وضاحت رہ گئ کہ ہر قابض فاتح ہے لیکن ہر فاتح قابض نہیں ہوتا۔
 

آصف اثر

معطل
یعنی کہ آپ کے نزدیک فاٹا کا پاکستان سے الحاق اور ان علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا بھی ایک قسم کا ’قبضہ‘ ہی ہے؟
کیا آپ کو پرانا سسٹم زیادہ عزیز تھا جب اسے ’علاقہ غیر‘ کہا جاتا تھا؟
قومی دھارا ستر سال سے ایک بوگس اصطلاح ہے۔ جب تک اس کی صحیح تشریح عملی پیمانے پر نہیں ہوتی، یہ پاکستان کی کسی بھی محروم قوم کے لیے قابل قبول نہیں۔
 

آصف اثر

معطل
یعنی کہ آپ کے نزدیک فاٹا کا پاکستان سے الحاق اور ان علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا بھی ایک قسم کا ’قبضہ‘ ہی ہے؟
کیا آپ کو پرانا سسٹم زیادہ عزیز تھا جب اسے ’علاقہ غیر‘ کہا جاتا تھا؟
آپ کو ہمیشہ وہی نظام عزیز ہوگا جس میں آپ کی مذہبی، تہذیبی اور معاشی ضروریات پورا کرنے کی اہلیت اور عملیت ہوگی وگرنہ یہ عذاب ہے اور کچھ نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
قومی دھارا ستر سال سے ایک بوگس اصطلاح ہے۔ جب تک اس کی صحیح تشریح عملی پیمانے پر نہیں ہوتی، یہ پاکستان کی کسی بھی محروم قوم کے لیے قابل قبول نہیں۔
جہاں تک میری معلومات ہیں۔ چنیدہ قبائل کے سوا باقی سب پاکستان کے ساتھ الحاق اور قومی دھارہ میں شامل ہونے کے خواہش مند ہیں۔ انہی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوئے آئینی ترامیم کی گئی ہیں۔ وگرنہ پرانا علاقہ غیر والا سسٹم بھی بہت خراب نہ تھا۔ بس وہاں ریاست کی رٹ قائم نہ ہو سکتی تھی۔ جو اب ہے اور یہی پی ٹی ایم کی اصل تکلیف ہے۔
 

جان

محفلین
قابض آپ کے بھگائے بغیر نہیں جاتا اور فاتح آپ کو شکست دے کر واپس چلا جاتا ہے۔ اگر آپ چاہے تو تاریخ کا مطالعہ کرلیجیے۔ وہ تاریخ جو واقعات سے مطابقت رکھتی ہو مصنف کی تحریر سے نہیں۔
آپ ہندوستان آئے، لوٹا اور چلے گئے اور جب پھر خزانہ خالی ہوا یا بھوک نے ستایا تو پھر آئے، پھر لوٹا، پھر چلے گئے یا پھر آئے اور قابض ہو کر لوٹتے رہے۔ ان سب صورتوں میں مقصد ایک ہی ہے طریقہ واردات چاہے کچھ بھی ہو۔
 

آصف اثر

معطل
جہاں تک میری معلومات ہیں۔ چنیدہ قبائل کے سوا باقی سب پاکستان کے ساتھ الحاق اور قومی دھارہ میں شامل ہونے کے خواہش مند ہیں۔ انہی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوئے آئینی ترامیم کی گئی ہیں۔ وگرنہ پرانا علاقہ غیر والا سسٹم بھی بہت خراب نہ تھا۔ بس وہاں ریاست کی رٹ قائم نہ ہو سکتی تھی۔ جو اب ہے اور یہی پی ٹی ایم کی اصل تکلیف ہے۔
چند قبائلی مَلَکوں کے سوا کوئی بھی اس دیمک زدہ نظام کے ساتھ الحاق کا حامی نہیں۔ ہر شخص پہلے یہ ضمانت چاہتا ہے کہ ان کا حشر کہیں باقی قوموں جیسا تو نہیں ہوگا۔
 

آصف اثر

معطل
آپ ہندوستان آئے، لوٹا اور چلے گئے اور جب پھر خزانہ خالی ہوا یا بھوک نے ستایا تو پھر آئے، پھر لوٹا، پھر چلے گئے یا پھر آئے اور قابض ہو کر لوٹتے رہے۔ ان سب صورتوں میں مقصد ایک ہی ہے طریقہ واردات چاہے کچھ بھی ہو۔
کون کون آیا اور کیا لوٹا؟
 

جان

محفلین
کون کون آیا اور کیا لوٹا؟
وہی لٹیرے جنہیں آپ افغان فاتحین سے تعبیر کرتے ہیں اور وہی کچھ لوٹا جو برطانوی لٹیرے لوٹتے رہے۔ ہندوستان کی زمین ہمیشہ سے ذرخیز رہی ہے اور جو جو بھی اس کے اڑوس پڑوس میں بھوکا پڑتا تھا وہ لوٹنے کی غرض سے آ جاتا تھا۔ یہ ہندوستان پہ حملہ کرنے والوں کی کل داستان ہے۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
وہی لٹیرے جنہیں آپ افغان فاتحین سے تعبیر کرتے ہیں اور وہی کچھ لوٹا جو برطانوی لٹیرے لوٹتے رہے۔ ہندوستان کی زمین ہمیشہ سے ذرخیز رہی ہے اور جو جو بھی اس کے اڑوس پڑوس میں بھوکا پڑتا تھا وہ لوٹنے کی غرض سے آ جاتا تھا۔ یہ ہندوستان پہ حملہ کرنے والوں کی کل داستان ہے۔
آپ اس طرح تاریخ بیان کریں گے تو بات سمجھ نہیں آسکتی۔ آپ دونوں کا واقعاتی موازنہ پیش کریں، تاکہ قارئین کو معلوم ہوسکے کہ دونوں میں کون لٹیرا تھا اور کون نہیں، اور کس نے کیا لوٹا اور کتنا لوٹا۔
 

جان

محفلین
میری رائے میں افغانستان میں بھی ایک ریفرنڈم ہونا چاہیے کہ آیا وہ پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں یا نہیں۔ ڈیورنڈ لائن والی ہٹ دھرمی سے نپٹنے کا یہ آسان طریقہ ہے کہ افغانستان ریفرنڈم کے ذریعے پاکستان کا پانچواں صوبہ بنا دیا جائے اور اگر ریفرنڈم ہو جاتا ہے تو ایسا ہونا بہت حد تک ممکن ہے۔
 

آصف اثر

معطل
سر انتہائی احترام سے، ایسا کہنے کی ضرورت کیا ہے؟ میں نے (مہاجر) تو پاکستان کے لیے قربانی دی ہے۔ تو میں اس میں تقسیم یا تعصب کی بات کیوں کروں؟ میں حلفا کہتا ہوں کہ تمام عمر مجھے پنجاب میں کبھی اس قسم کے تعصب کا سامنا نہیں ہوا جس کا ذکر ہم سندھ، بالخصوص کراچی کے حوالے سے سنتے ہیں۔ ایم کیو ایم کو لوگ کہتے ہیں کہ وہ ایک رد عمل کے نتیجے میں سامنے آئی لیکن اس پلیٹ فارم کی توانائی اس پر صرف کیوں نہ کی گئی کہ مہاجر کو مہاجر کے بجائے پاکستانی کہا جائے۔ حتی کہ علیحدہ مہاجر صوبے تک کی بات سامنے آنے لگی۔ میں پہلے جو بھی تھا لیکن وطن کے لحاظ سے میری پہچان پاکستان ہے، اور مذہب کے لحاظ سے مسلمان۔ باقی سب ایک خاص مطلب پرست ٹولے کا پروپیگنڈا ہے۔ یہی پروپیگنڈا کچھ بدبختوں نے اس نعرے "جاگ پنجابی جاگ، تیری پگ نو لگ گیا داغ" کے ساتھ پنجاب میں پھیلانے کی کوشش کی لیکن مجھے نہیں یاد پڑتا کہ عوامی سطح پر اس کو کوئی خاص پذیرائی ملی ۔۔۔ کم از کم مجھے ذاتی حیثیت میں ایسا کوئی تجربہ نہیں ہوا۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ مختلف تعصبات کو فقط ایک بدبخت ٹولہ اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتا رہا ہے اور کر رہا ہے۔ سمجھدار لوگوں کو کم از کم اس سازش کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
آپ پاکستان میں اس لیے خوش ہیں کیوں کہ یہاں آپ اپنا جان مال، مذہب، عزت اور مستقبل محفوظ سمجھتے ہیں۔ کیا ایسا ہی ہے؟
 

جان

محفلین
آپ اس طرح تاریخ بیان کریں گے تو بات سمجھ نہیں آسکتی۔ آپ دونوں کا واقعاتی موازنہ پیش کریں، تاکہ قارئین کو معلوم ہوسکے کہ دونوں میں کون لٹیرا تھا اور کون نہیں، اور کس نے کیا لوٹا اور کتنا لوٹا۔
قارئین خود تاریخ پڑھ لیں۔ میرا موقف اوپر واضح ہے۔ اس کی توثیق یا اس سے اختلاف نظریاتی بنیادوں پہ ہر قاری کا حق ہے۔ آپ بات اچھی طرح سمجھ چکے ہیں اور میرا مقصد کسی قسم کی طوالت نہیں۔
 

آصف اثر

معطل
قارئین خود تاریخ پڑھ لیں۔ میرا موقف اوپر واضح ہے۔ اس کی توثیق یا اس سے اختلاف نظریاتی بنیادوں پہ ہر قاری کا حق ہے۔ آپ بات اچھی طرح سمجھ چکے ہیں اور میرا مقصد کسی قسم کی طوالت نہیں۔
اچھی بات ہے۔
آپ کا یہ دعویٰ کہ "آپ یعنی افغانی آئے، لوٹ مار کی اور چلے گئے، جب خزانہ خالی ہوا پھر آئے، لوٹ مار کی اور چلے گئے۔ اسی طرح انگریز آئے اور قابض ہوکر ڈیڑھ سو سال تک لوٹ مار کی اور بھاگ گئے" دلیل کا متقاضی تھا۔ یا تو آپ یہ دعویٰ نہ کرتے، جب کرلیا تو دلیل بھی دیتے۔
ورنہ آپ کو صرف یہ احتیاط کرنی چاہیے تھی کہ دعویٰ نہ کرتے اور قارئین کو تاریخ پڑھنے کا مشورہ دیتے کہ قارئین خود تاریخ پڑھ لیں اور یہ اخذ کریں کہ کون لٹیرا تھا اور کون نہیں۔
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
اچھی بات ہے۔ آپ کو صرف یہ احتیاط کرنی چاہیے تھی کہ دعویٰ بلا دلیل نہ کرتے صرف تاریخ پڑھنے کا مشورہ دیتے کہ قارئین تاریخ پڑھ لیں اور یہ اخذ کریں کہ کون لٹیرا تھا اور کون نہیں۔
میں نے محض آپ کی کی گئی "تفریق" پہ سوال اٹھایا ہے۔ میری دلیل تو بہت سادہ اور واضح ہے کہ مسلمانوں کی برصغیر آمد سے لے کر برطانوی راج تک سبھی لٹیرے ہیں۔ عام قاری کے لیے اس بات کو سمجھنا نہایت آسان ہے اگر آپ تاریخ کو مذہب کا تڑکا نہ لگائیں۔ ثابت کرنے کے لیے مجھے فرداً فرداً ہر "لٹیرے" کی تاریخ کو یہاں دہرانا ضروی نہیں اس کے لیے کتابیں بھری پڑی ہیں۔

یہاں پاکستان سے مراد ہندوؤں کو افغان فاتحین سے بچانے کا وہ علاقہ ہے جسے بطور دیوار کھڑا کرنا تھا۔
ڈیورنڈ لائن کو پختونوں نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ اور نہ سات سمندر پار سے آنے والے لٹیروں کو یہ اختیار حاصل تھا۔ جب کہ روس اور برطانیہ میں اس لائن کی طے شدگی ضرور ہوئی ہوگی لیکن دریائے سندھ کے بجائے پختون خطے کو دولخت کرنے کا اقدام برطانویوں کی پالیسی تھی۔
 

آصف اثر

معطل
قاری کے لیے اس بات کو سمجھنا نہایت آسان ہے اگر آپ تاریخ کو مذہب کا تڑکا نہ لگائیں۔
اگر آپ دعویٰ بلا دلیل کے حامی ہے تو ٹھیک ہے میں اصرار نہیں کرتا۔
جہاں تک مذہب کے تڑکے کی بات ہے تو آپ بغیر مذہب کے مفتوحہ ہندوستان کو کس نظر سے دیکھنا چاہیں گے؟
 

جان

محفلین
اگر آپ دعویٰ بلا دلیل کے حامی ہے تو ٹھیک ہے میں اصرار نہیں کرتا۔
اگر آپ کا اصرار ہے کہ میں فرداً فرداً سب کے نام لوں تو مجھے اس میں بھی کوئی عار نہیں۔ آپ محض ان "افغان فاتحین" کے نام بتا دیجیے جس کا ذکر آپ نے اوپر کیا ہے۔
جہاں تک مذہب کے تڑکے کی بات ہے تو آپ بغیر مذہب کے مفتوحہ ہندوستان کو کس نظر سے دیکھنا چاہیں گے؟
جس نظر سے ہم برطانیہ کو دیکھتے ہیں۔
 

آصف اثر

معطل
اگر آپ کا اصرار ہے کہ میں فرداً فرداً سب کے نام لوں تو مجھے اس میں بھی کوئی عار نہیں۔ آپ محض ان "افغان فاتحین" کے نام بتا دیجیے جس کا ذکر آپ نے اوپر کیا ہے۔

جس نظر سے ہم برطانیہ کو دیکھتے ہیں۔
لوٹ مار کا دعویٰ آپ نے کیا ہے تو ثبوت بھی آپ پیش کریں۔
میں مفتوحہ ہندوستان کی بات کررہا ہوں، فاتح ہندوستان کی نہیں۔ یعنی اگر آپ مذہب کو نکالتے ہیں تو ہندوستان کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے آپ کے پاس؟
 

فلسفی

محفلین
کیا یہ لیکچر صرف ہمارے لیے ہے؟ بلوچ، پختون، پنجابی اور سندھی اپنی قومیت کا ذکر پہلے کرسکتے ہیں؟ چیف جسٹس کہہ سکتے ہیں کہ انہیں فخر ہے ان کی رگوں میں بلوچ خون دوڑ رہا ہے؟ انہیں پہلے پاکستان کیوں نہ یاد آیا؟

کیا مہاجر صوبہ پاکستان سے علیحدہ کوئی جگہ مانگی جارہی ہے؟ کیا یہ بات پایۂ ثبوت کو نہیں پہنچ گئی کہ جناح پور ایک پروپیگنڈا تھا؟ کیا اپنے آباء کی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے بعد بھی ہم سے یہ گلہ ہے کہ ہم پاکستان کے وفادار نہیں۔
سر، ہم انسان ہیں اور ظاہری بات ہے کہ جذبات سے عاری نہیں۔ لیکن ایک صاحب علم شخص کا جذبات سے مغلوب ہونا کچھ عجیب ہے۔ عام آدمی اور خاص آدمی میں یہی فرق ہوتا ہے کہ عام آدمی جذبات سے مغلوب ہوتا ہے جبکہ خاص آدمی جذبات کو مغلوب کر لیتا ہے۔ بچپن سے ایک شعر سنتے آئے ہیں ظاہر ہے آپ نے بھی سنا ہوگا "جو اعلی ظرف ہوتے ہیں ہمیشہ جھک کے ملتے ہیں ۔۔۔" سر اس تصویر کو دیکھیے۔
uc

آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ میں کیا کہنا چاہ رہا ہوں۔ جب کوئی صوبائی، لسانی یا علاقائی تعصب کی بات کرتا ہے تو مجھے لگتا ہے جیسے میرے اپنے جسم کے ٹکڑے نوچے جارہے ہیں۔ مجھے ایسے لگتا ہے کہ میرے آباء اجداد کی روحیں مجھے دیکھ رہی ہیں اور پوچھ رہی ہیں کہ کیا ہم نے قربانیاں اس لیے دی تھیں کہ تم ایک دوسرے کے دست و گریبان ہوجاو؟ آپ دل پر ہاتھ رکھ کر کہیے کہ اپنا سب کچھ لٹا کر پاکستان آنے والوں نے کیا یہی چاہا تھا کہ دو قومی نظریہ، کثیر القومی نظریے میں تبدیل ہوجائے؟

سر میری کیا مجال کہ میں آپ کو لیکچر دوں۔ آپ ہمارے بڑے ہیں۔ چھوٹے بڑوں سے سیکھتے ہیں نہ کہ انھیں لیکچر دیتے ہیں۔ اسی تھریڈ میں میرا پہلا مراسلہ محترم آصف بھائی کے خود کو "افغانی" کہنے پر تھا لہذا یہ بات تو طے ہے کہ فقظ آپ کو ترغیب نہیں دی جارہی بلکہ ہاتھ جوڑ کر درد دل سے عرض کررہا ہوں کہ پاکستان ایک جسد واحد کی مانند ہے۔ اس کو ٹکڑوں میں خدا را تقسیم مت کیجیے۔

مجھے نہیں معلوم کہ چیف جسٹس نے کس بنیاد پر "بلوچ" ہونے پر فخر کا اظہار کیا لیکن آپ اس کو مثبت پہلو سے بھی دیکھ سکتے ہیں۔ یعنی بلوچستان کے موجودہ حالات آپ کو معلوم ہیں۔ وہاں کے لوگوں میں احساس محرومی ہے۔ اس پر طرہ یہ کہ ہندوستان وہاں کے ناراض بھائیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ایسے میں ایک بڑی پوسٹ پر موجود شخص کا یہ کہنا کہ میں بلوچ ہوں، کسی حد تک مرہم کا کام کر سکتا ہے۔ لیکن میں ذاتی طور پر پھر بھی اس کو پسند نہیں کرتا، کہنا یوں چاہیے تھا کہ گو میرا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہیں لیکن میں پاکستانی ہوں۔

ہم نے اپنی وفاداریوں کا صلہ انسانوں سے نہیں لینا۔ لہذا کسی کے کہنے سے میں غدار یا محب وطن نہیں ہوجاتا۔ میرا عمل ظاہر کرتا ہے کہ میں کیا ہوں۔ اور پھر اگر دل مطمئن ہے تو دنیا جو مرضی کہے۔ ہمارے بڑوں نے پاکستان کے حصول کے لیے قربانیاں دی تھیں تو کیا ہم پاکستان کی بقا کے لیے اپنی انا اور جائز حق کی قربانی نہیں دے سکتے؟ یقینا یہ ان قربانیوں کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتی جو ہمارے بڑے دے کر چلے گئے۔

میں نے آپ سے اور آصف اثر بھائی سے جو گذارشات کی ہیں آپ حضرات ان کو ایک چھوٹے بھائی کی طرف سے گستاخی سمجھ کر معاف کردیجیے گا۔ اللہ پاک مجھے اور ہم سب کو ہدایت عطا کرے اور ہماری صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔ آمین۔
 
Top