پی آئی اے "اے ٹی آر" طیارے کیوں استعمال کرتی ہے؟

کعنان

محفلین
پی آئی اے "اے ٹی آر" طیارے کیوں استعمال کرتی ہے؟
طاہر عمران
بی بی سی اردو ڈاٹ کام
12 دسمبر 2016

_92929414_ba99a498-1a2b-45fa-9b98-ee39aeca2bf2.jpg

پی آئی اے کے اے ٹی آر 72 طیارہ

گذشتہ چند دنوں سے پاکستان میں یہ بحث زور و شور سے جاری ہے کہ اے ٹی آر طیارے کیوں استعمال کیے جاتے ہیں اور پی آئی اے ان کا استعمال چھوڑ کیوں نہیں دیتی۔

ہم نے اسی حوالے سے ان
تین وجوہات کا جائزہ لیا جن کی وجہ سے پی آئی اے کو فوکر یا اے ٹی آر یا اسی قسم کے ٹربو پروپلر طیارے استعمال کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔

اہم فضائی رابطے کے روٹس

_92929416_img_6510.jpg

اے ٹی آر 72 کا اندرونی منظر جس میں 70 سے زیادہ مسافر بیٹھ سکتے ہیں۔

1۔ پی آئی اے کو گلگت، چترال اور پنجگور جیسے ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں چلانی ہوتی ہیں جو ان علاقوں سے رابطے کا ایک انتہائی اہم اور ضروری ذریعہ ہیں۔ گلگت اور چترال کے ہوائی اڈوں کے لیے فوکر یا اے ٹی آر سے زیادہ موزوں اور کوئی طیارہ نہیں کیونکہ یہ مختصر رن ویز پر اترنے اور ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پی آئی اے اور سول ایوی ایشن گذشتہ دو دہائیوں سے ان کوششوں میں ہے کہ گلگت جیسے اہم رن وے کو بہتر کیا جا سکے مگر اب تک اس میں کوئی بھی تبدیلی ممکن نہیں ہو سکی ہے۔

اے ٹی آر کے اخراجات کم


_92933739_img_6534.jpg

اے ٹی آر طیارے کے ساتھ ہی سیڑھیاں اور سامان اتارنے کے لیے جگہ بنی ہوتی ہے
جسے بآسانی بڑے پیمانے پر مشینوں کی مدد کے بغیر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

2- اے ٹی آر طیارہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ اس کی پروازوں کو چلانے پر جیٹ جہازوں کی نسبت بہت کم اخراجات اٹھتے ہیں۔ اسے ایک پائلٹ اور فرسٹ آفیسر اور دو کیبن کریو کے ساتھ اڑایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس طیارے میں ایندھن کا استعمال دوسرے طیاروں کی نسبت بہت کم ہوتا ہے اس لیے اسے کم خرچ بالا نشین طیارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس طیارے کے لیے گیٹ یا سیڑھیوں کی ضرورت نہیں ہوتی اور تمام کام باآسانی مشینوں کے بغیر کیے جا سکتے ہیں۔

قابلِ اعتماد

_92933741_img_6701.jpg

پی آئی اے کا اے ٹی آر طیار گوادر کے رن وے پر جس قسم کے روٹس پر یہ طیارے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

3
- ٹربو پراپلر یا پنکھے سے چلنے والے مسافر طیاروں میں اے ٹی آر ہی نہیں کینیڈا کی بمبارڈیئر کمپنی بھی طیارے بناتی ہے۔ اس کے فوجی ورژن میں سی ون تھرٹی اور ایئربس کا A400M طیارے شامل ہیں۔ اے ٹی آر طیارے پاکستانی بحریہ کے علاوہ دنیا بھر میں کئی فوجی اور سویلین کمپنیاں استعمال کرتی ہیں۔ ٹربو پراپلر طیاروں کو ان کی متنوع خصوصیات کی وجہ سے کم فاصلے والے یا کمیوٹر روٹس پر استعمال کے لیے پسند کیا جاتا ہے کیونکہ ان روٹس پر مسافر زیادہ سامان کے ساتھ سفر نہیں کرتے اور انھیں صرف ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ طیارے کچے رن وے یا ساحل پر بھی اترنے اور پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ح
 
Top