الف نظامی
لائبریرین
پیکرِ دلربا بن کے آیا ، روحِ ارض و سما بن کے آیا
سب رسولِ خدا بن آئے ، وہ حبیبِ خدا بن کے آیا
حضرتِ آمنہ کا دلارا ، وہ حلیمہ کی آنکھوں کا تارا
وہ شکستہ دلوں کا سہارا ، بے کسوں کی دعا بن کے آیا
تاجداروں نے دی ہے سلامی ، بادشاہوں نے کی ہے غلامی
بے مثال اس کا اسمِ گرامی ، مصطفی مجتبی بن کے آیا
دستِ قدرت نے ایسا سجایا ، حسنِ تخلیق کو رشک آیا
جس کا پایہ کسی نے پایا ، وہ خدا کی رضا بن کے آیا
وہ نبی رحمتِ عالمیں ہیں جو بھی ہے اس کے زیرِ نگیں ہے
ایسا مختار دیکھا نہیں ہے ، جیسا خیر الوری بن کے آیا
مسندِ ناز عرشِ بریں ہے ، بوریا کس کا فرشِ زمیں ہے
در کا دربان روح الامیں ہے ، سرورِ انبیاء بن کے آیا
کیا ظہوری لکھے شان اس کی ، مدح کرتا ہے قرآن اس کی
نعت پڑھتا ہے حسان اس کی ، جو میرا رہنما بن کے آیا