پیغمبر اسلام پر عالمی فلم کا منصوبہ

فخرنوید

محفلین
بی بی سی ۔۔۔۔۔۔قطر کی ایک کمپنی نے پیغمبرِ اسلام کی زندگی پر ایک ایسی فلم تیار کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں مغربی دنیا میں ان کے بارے میں پائے جانے’ گھسے پٹے خیالات‘ کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ایک سو پچاس ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کی جانے والی فلم کی شوٹنگ 2011 میں شروع ہو گی جو پچیس سےتیس مہینوں تک جاری رہے گی۔

النور ہولڈنگ کے چیئرمین عبداللہ المصطفیٰ نے توار کے روز دوحا میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس فلم کا مقصد پیغمبرِ اسلام کے بارے میں مغرب میں پائے جانے والے منفی خیالات کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنا ہے اور فلم میں پیغمبر اسلام کی انسانیت کو نمایاں کیا جائے گا۔

قطر کی النور ہولڈنگ کا کہنا ہے کہ ابھی تک فلم میں کام کرنے والے اداکاروں کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مختلف سٹویوڈز اور ٹیلنٹ ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔کمپنی نے البتہ اتنا طے کر لیا ہے کہ فلم کے اداکاروں انگریزی لہجے والے مسلمان ہوں گے۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں فلم میں پیغمبر اسلام کے کردار کی عکس بندی نہیں ہوگی۔

کمپنی نے ہالی وڈ کے مشہور پروڈویوسر بیری آسبرن کو فلم کا پروڈوسر مقرر کیا ہے۔ بیری آسبرن کی فلمیں’ لارڈ آف دی رنگز‘ اور دی ریٹرن آف دی کنگ‘ کئی ایوارڈ جیت چکی ہیں۔

انٹرنیشنل یونین آف مسلم سکالرز کے چیئرمین شیخ یوسف القرداوی اسلامی سکالرز کی ایک کمیٹی کی سربراہی کریں گے جو فلم کے سکرپٹ، فوٹو گرافی اور پروڈکشن کی نگرانی کرے گی۔

النور ہولڈنگ کے چیئرمین نے کہا کہ فلم تیار کرنے کا مقصد اسلام کی خدمت کرنا ہے۔
 

اشتیاق علی

لائبریرین
ما شااللہ ، کاوش تو بہت اچھی ہے۔ اللہ تعالی برکت فرمائے۔ ایسی فلمیں بنیں تو اسلام بہت ترقی کرے گا۔
 

کعنان

محفلین
ہالی ووڈ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک پر فلم بنائے گا ،

ہالی ووڈ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک پر فلم بنائے گا ،
عکس بندی نہیں ہو گی


لندن ۔۔۔۔۔ فارن ڈیسک ۔۔۔۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک پر فلم بنائی جائے گی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار کی عکس بندہ نہیں کی جائے گی،

برطانوی اخبارات ٹیلی گراف اور ٹائمز کے مطابق ایک امیر ترین قطری میڈیا کمپنی نے ہالی ووڈ کے پروڈیوسر اور مسلمان عالم پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی ہے قطر میں Doha Tribeca Film Festival کے موقع پر 150 ملین ڈالر کی لاگت سے انگریزی زبان میں اس فلم کو بنانے کا اعلان کیا ہے۔

اس بیانیہ فلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے وصال تک تمام واقعات کو عکس بند کیا جائے گا، اس میں اسلامی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے کردار یا آپ صلی اللہ علیہ وسلمکے خاندان کے کسی فرد کو عکس بند نہیں کیا جائے گا۔
اخبارات کے مطابق قطر کی میڈیا النور ہولڈنگز نے فلم پروڈکشن کے لئے 200 ملین کا فنڈ قائم کیا ہے جو ہالی ووڈ میں اس فلم کے لئے سرمایہ مہیا کرے گی، کمپنی نے اس فلم کی مشاورت کے لئے شیخ یوسف القاراداوی کی خدمات حاصل کی ہیں۔ واضح رہے کہ اس مسلم عالم پر برطانیہ میں داخلے پر پابندی عائد ھے۔


 

فرخ

محفلین
اس سے پہلے ایک فلم "The Message" بھی بن چُکی ہے۔ اب یہ کوئی نئی فلم بنانے کے موڈ میں لگ رہے ہیں۔

ہالی ووڈ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک پر فلم بنائے گا ،
عکس بندی نہیں ہو گی


لندن ۔۔۔۔۔ فارن ڈیسک ۔۔۔۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک پر فلم بنائی جائے گی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار کی عکس بندہ نہیں کی جائے گی،

برطانوی اخبارات ٹیلی گراف اور ٹائمز کے مطابق ایک امیر ترین قطری میڈیا کمپنی نے ہالی ووڈ کے پروڈیوسر اور مسلمان عالم پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی ہے قطر میں Doha Tribeca Film Festival کے موقع پر 150 ملین ڈالر کی لاگت سے انگریزی زبان میں اس فلم کو بنانے کا اعلان کیا ہے۔

اس بیانیہ فلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے وصال تک تمام واقعات کو عکس بند کیا جائے گا، اس میں اسلامی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے کردار یا آپ صلی اللہ علیہ وسلمکے خاندان کے کسی فرد کو عکس بند نہیں کیا جائے گا۔
اخبارات کے مطابق قطر کی میڈیا النور ہولڈنگز نے فلم پروڈکشن کے لئے 200 ملین کا فنڈ قائم کیا ہے جو ہالی ووڈ میں اس فلم کے لئے سرمایہ مہیا کرے گی، کمپنی نے اس فلم کی مشاورت کے لئے شیخ یوسف القاراداوی کی خدمات حاصل کی ہیں۔ واضح رہے کہ اس مسلم عالم پر برطانیہ میں داخلے پر پابندی عائد ھے۔


 

arifkarim

معطل
اس سے پہلے ایک فلم "The Message" بھی بن چُکی ہے۔ اب یہ کوئی نئی فلم بنانے کے موڈ میں لگ رہے ہیں۔

جناب میں‌ نے اوپر اپنی پوسٹ میں کیا لکھا ہے؟

ویسے Barrie Osborne تو The Matrix بھی پروڈیوس کر چکے ہیں۔ اچھی توقعات وابستہ ہیں، بہر حال ۲ سے تین گھنٹے کی فلم میں ۶۳ سال کی پاکیزہ زندگی فلمبند کرنا ناممکن ہے۔ بہتر ہوتا کہ ولادت سے نبوت تک ایک اور اسکے بعد نبوت سے فتح مکہ تک ایک پارٹ بنتا۔ جسکے بعد باری باری ہر غزوہ کو فلم بند کیا جاتا۔
 
Top