مکتوب پیاری امی جان کے نام ۔۔۔

ماہی احمد

لائبریرین
السلام علیکم امی جان !!!

امید کرتی ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گی۔ میں اللہ پاک کے کرم سے بالکل ٹھیک ہوں۔ ابھی شام کے 7:30 ہوئے ہیں اور میں بیٹھی پڑھ رہی تھی درمیان میں ہی خیال آیا آپکو خط لکھا جائے۔ موسم کی پوچھیں تو کیا ہی بتاؤں۔ عجب دھوپ چھاؤں سی کیفیت جا رہی ہے۔ جو سورج نکل آئے تو لگے جولائی آگیا، اور جو بادل آ جائیں تو ہم سوچنے پر مجبور "یااللہ ہمیں ایسی کیا جلدی پڑی رضائیاں پیٹی میں رکھنے کی"۔ خیر پر اچھا ہی ہے جو گرمی ذرا لیٹ ہی آئے، سمسٹر کا کچھ حصہ تو آرام سے گزرے گا۔ اب آپ سوچ رہی ہوں گی کہ بھئی گرمی تو آنی ہی ہے تو پھر سمسٹر کی آسانی اور گرمی کا کیا تعلق ہوا تو بات دراصل یہ ہے کہ پچھلے سال جب گرمیاں شروع ہوئیں تو سیکنڈ سمسٹر چل رہا تھا۔ گرمی نے ایسا برا حال کر رکھا تھا کہ مت پوچھیں۔ اور پھر پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ، پھر ہمارے فائنل ایگزامز جو کہ عین گرمیوں میں اس وقت آئے جب رمضان شروع ہوا، شروع کے چند ایک روزے ویسے بھی طبیعت کو سخت معلوم ہوتے ہیں اوپر سے امتحانوں کی ٹنشن اور شدید گرمی۔۔۔ پر پھر بھی اچھے ہی ہوگئے تھے وہ امتحان بھی اور جی پی اے بھی اچھی ہی آئی تھی۔ دعا کیجیئے گا اس بار بھی اچھی جی پی اے ہی آئے تاکہ سی جی پی اے بہترین بن جائے۔ جی پی اے سے یاد آیا کل سے امتحان شروع ہو رہے ہیں بی ایڈ کے اور ان کی مجھے کوئی خاص ٹنشن نہیں مگر ان کے دوران ہی مڈٹرم ایگزام شروع ہو جائیں گے ایم ایس سی کے اور ان کا شاندار ہونا بہت ضروری ہے، پلیز امی دعا کیجیئے گا کہ اچھے اچھے ہو جائیں۔
ارے ہاں ایک نہایت اہم بات جو آپ کو بتانا تھی۔ آپ کو یاد ہے نا ہمارے کچن کے اگزاسٹ فین میں بہار کے شروع میں چڑیوں نے گھونسلہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ اور پھر آپ ہر بار اس کے ان چند ایک اکھٹے کئیے ہوئے تنکوں کو پھینک دیتی تھیں تاکہ وہ گھونسلہ نہ بنا سکیں۔ آپ بھی اپنی جگہ درست تھیں کیونکہ کہ کچن کا اگزاسٹ بند بھی نہیں رہنے دیا جا سکتا تھا۔ آپ کا وہ کھڑکی کے باہر ڈبہ رکھنے والا آئیڈیا اس وقت تو مجھے فلاپ لگا تھا پر آج ثابت ہو گیا کہ آپ جینئیس ہیں۔ آج جب آپ قیلولہ فرما رہی تھیں (ہائیں! قیلولہ؟ اس وقت؟ خیر کوئی بات نہیں آپ امی ہیں اور امی کسی بھی وقت قیلولہ کر سکتی ہیں) تو کچن میں کچھ کھٹر پٹر کی آوازیں آئیں، میں جب کچن کی طرف گئی تو میری خوشی کی انتہا نہیں تھی کیونکہ اس ڈبے کو چیک کرنے چند ایک چڑیاں آئی ہوئیں تھیں، کچھ دیر کی میٹنگ کے بعد انہوں نے ڈبے کو رہائش کے لئیے موزوں جانا اور چند ہی منٹوں بعد میں نے دیکھا کہ اپنی چونچ میں گھاس پھونس اور درخت کی نرم شاخیں لا لا کر ان چڑیوں نے ڈبے میں گھونسلہ بنانا شروع کیا۔ اس وقت تو کوئی ہلچل نہیں ہے وہاں پرلیکن مجھے یقین ہے کہ اب وہاں گھونسلہ ضرور بنا لیں گیں چڑیاں۔ بس اب ذرا احتیاط یہ کرنا ہو گی کہ ہماری جو تمام تر میٹنگز کچن ہی میں جا کر ہوتی ہیں، اور تمام ہلڑ بھی کچن میں مچتا ہے اس پر ذرا "ہتھ ہولا" رکھا جائے۔ ورنہ وہ ڈر کر چلی جائیں گی ناااا۔۔۔
اب بہت دیر ہو گئی مجھے کل کے امتحان کی تیاری کرنا چاہئیے۔ دعا کیجئیے گا سب کچھ اچھا سا ہو جائے۔ آپ کے جوابی خط کا بہت بےصبری سے انتظار رہے گا۔ گھر میں سب کے لئیے ڈھیروں دعائیں اور پیار۔
آپکی بیٹی
ماہی احمد
20 اپریل 2014

 
Top