پہلے حکومت جنگ بندی کااعلان کرے، پاکستان میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں، ملا فضل اللہ ہمارے خلیفہ ہونگے

x boy

محفلین
از: فیض اللہ خان
مودودی تا فضل اللہ
غلطی ریاست پاکستان کے سیکیولر طبقات ھی کے ھے ،جسے پورا وطن بھگت رھا ھے ، اب میڈیا چلا چلا کر بتا رھا ھیکہ علامہ شبیر عثمانی ، سید مودودی اور مفتی شفیع کیساتھ لیاقت علیخان نے مشاورت کی تھی ملک کو اسلامی ریاست میں ڈھالنے کی ، سب مل جل کر بتا رھے ھیں کہ اس مقدس آئین پر مفتی محمود ، شا٥ احمد نورانی ، پروفیسر غفور ، .محمود اعظم فاروقی اور غلام غوث ھزاروی نے دستخط کئے ھیں ، لیکن مسلہ یہ ھیکہ سیکیولر لابی پہلے دن سے ھی اسلامی نظام کی مخالف تھی ریاستی سطح پر کبھی ب...ھی نفاذ اسلام کی سنجید٥ کوشش نہیں کی گئی لیاقت علیخان کی بیگم رعنا لیاقت کا کردار سب کے سامنے ھے جن کا مقصد تعلیم کے نام پر خواتین کو مغربی تہذیب کا اسیر بنانا تھا ،ریاست کے حکمران ویسے بھی اسلام سے کبھی مخلص نہیں رھے ، ماضی میں سیکیولرز نے سید مودودی ، مفتی محمود ، شا٥ احمد نورانی کا مذاق اڑایا انکی نفاذ اسلام کی کوششوں کو دیوانوں کی کوششیں قرار دیا ، لیکن اللہ پاک نے بھی ملحدین کا علاج ھر دور میں رکھا ، افغانستان میں حکمتیار اور پاکستان میں جماعت اسلامی کو عوام نے مسترد کیا تو وھاں طالبان آگئے ان کو دیکھ کر سارے سیکیولر کہنے لگے حکمتیار کم شدت پسند تھا! ملاعمر کو دیکھ کر لبرلز نے کانوں ھاتھ لگائے اور کہا کہ بہت ھی ظالم ھیں طالبان! وقت گزرا پاکستانی طالبان آئے تو اچھے اچھوں نے توبہ کر لی سارے ملکر کہنے لگے افغان طالبان کی تو بات ھی اور ھے ! وھی ٹھیک ھیں یہاں والوں کا ان سے کیا تعلق! سیکیولر ز تو اصلی و ایک نمبر شدت پسند ھیں انہوں نے سید مودودی و علامہ شبیر احمد عثمانی کو مسترد کیا تھا ، نتیجہ اب ملا فضل اللہ کی شکل میں نکل چکا ھے!!! اور اب ریاست طالبان سے بات کرنے پر مجبور ھے ، یہ کچھ ایسا ھی ھے کہ متحد٥ نے بھتہ اسٹارٹ کیا ، امن کمیٹی نے عروج پہ پہنچادیا ، اگر دینی جمہوری جماعتوں کی بات مان لیتے تو آج سیکیولرز کو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے! اب تو طالبان آپکے گلے کا ڈھول بن چکے ھیں پیٹتےرھیں! طالبان اگر دنیا میں کسی کی مانتے ھیں تو اسے ملاعمر کہتے ھیں باقی تو و٥ اپنی بھی مشکل سے ھی سنتے ھیں!!!!
 

x boy

محفلین
واہ جی واہ،،
ڈاکٹر عبدالقدیر نے زبردست بات کہی،،،
ٹی وی دیکھ کر لگتا ہے کہ کلمہ نماز روزہ زکواۃ حج سود سب طالبان کی طرف سے ہے اللہ کی طرف سے کسی کو نہیں پتا،،
 

x boy

محفلین
america-to-launch-operation-in-pakistan.jpg



http://www.siasat.pk/forum/showthre...2th-february-2014-Illegal-abortion-in-Karachi
 
آخری تدوین:
بس اتنا ہی یاد ہے کہ
سویت انخلاء کے بعد مجاہدین کے مختلف گروپ آپس میں لڑنے لگے افغانستان کے زیادہ سے زیادہ کنٹرول کے لئے۔
جس میں انجنئیر گلبدین حکمت یار، احمد شاہ مسعود، رشید دوستم اور بہت سے گروپ تھے۔
مختلف ممالک اپنی اپنی پسند کے گروپ کی خفیہ یا کھلم کھلا امداد کر رہے تھے۔
جن میں بھارت، روس ، ایران اور پاکستان سر فہرست ہیں۔
احمد شاہ مسعود بھارت کا کھلا حمایتی تھا۔
پاکستان نے ان گروپوں کی کئی دفعہ صلح کرانے کی کوشش کی لیکن آپس کی لڑائی ختم نا ہوئی۔
کئی سال تک انکی خانہ جنگی چلتی رہی، افغانی عوام کو سویت انخلاء کے بعد بھی جنگ کی مصیبت سے نجات نا ملی :(
پھر قندھار کے مدرسوں سے طالبان کی تحریک شروع ہوئی جس کو پاکستان نے سپورٹ کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلے جماعت اسلامی حکمت یار گروپ کی حمایت اور طالبان کی مخالفت کرتی رہی اور پاکستان کی طالبان سپورٹ کی پالیسی کی مذمت کرتی رہی۔
طالبان کو افغان عوام کی بھی سپورٹ حاصل تھی کیونکہ جیسے جیسے طالبان کا مقبوضہ علاقہ بڑھتا گیا وہاں خانہ جنگی ختم اور امن ہوتا گیا۔
تقریباً 80 فیصد علاقے پر طالبان کا کنٹرول ہو گیا اور باقی ماندہ گروپ شمالی اتحاد کا نام اختیار کر کے شمالی افغانستان میں محدود ہوگئے۔
پھر پاکستان نے طالبان کی حکومت کو تسلیم کر لیا اور ساتھ ساتھ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی۔
نوٹ منرجہ بالا باتیں میں نے اپنی یاد داشت کی بنیاد پر لکھی ہیں اس لئے تھوڑا بہت غلطی امکان ہے :)
 

ساجد

محفلین
ماشاءا للہ بڑی پر مغز باتیں ہیں اس لڑی میں ۔ کوئی یہ تو بتائے کہ نظریات کہاں پروان چڑھتے ہیں ؟
 
Top