امیر مینائی پہلے تو مجھے کہا نکالو - امیر مینائی

کاشفی

محفلین
غزل
(امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ)

پہلے تو مجھے کہا نکالو
پھر بولے غریب ہے بلا لو

بیدل رکھنے سے فائدہ کیا
تم جان سے مجھ کو مار ڈالو

اُس نے بھی تو دیکھیں ہیں یہ آنکھیں
آنکھ آر سی پر سمجھ کے ڈالو

آیا ہے وہ مہ، بجھا بھی دو شمع
پروانوں کو بزم سے نکالو

گھبرا کے ہم آئے تھے سوئے حشر
یاں پیش ہے اور ماجرا لو

تکیے میں گیا تو میں پکارا
شب تیرہ ہے جاگو سونے والو

اوروں پہ امیر تکیہ کب تک
تم بھی تو کچھ آپ کو سنبھالو
 
Top