اختر شیرانی پھر وہی شہر ، وہی کُوئے بُتاں سامنے ہے! ۔ اختر شیرانی

فرخ منظور

لائبریرین
پھر وہی شہر ، وہی کُوئے بُتاں سامنے ہے!
پھر وہی دِیر، وہی بزمِ مغاں سامنے ہے!

پھر وہی مست بہاریں ہیں مری راتوں پر
پھر اسی طرح ، صفِ گُل بدناں سامنے ہے!

پھر مری غمزدہ آنکھوں میں خوشی ہے رقصاں
پھر مراگم شدہ رُویائے جواں سامنے ہے!

پھر مرے لب پہ ہیں اشعار رواں حافظ کے
پھر کوئی نغمۂ شاداب و جواں سامنے ہے!

پھر فسوں کار ہے اِک میکدہ ابر بدوش
پھر کوئی دیدۂ افسانہ چکاں سامنے ہے!

(اختر شیرانی)​
 
Top