پڑھائی گلی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ممبئی

فخرنوید

محفلین
1100590454-1.gif
 

ساجد

محفلین
ایسے طلبا کی علمی جستجو کو سلیوٹ ۔
کاش ہم بھی وسائل کی کمی کا رونا رونے کی بجائے کوششوں کو رواج دیں۔
 

محمدصابر

محفلین
مجھے تو یہ لگتا ہے کہ اس طرح کی خبریں بڑے بڑے اخباروں کے چھوٹے چھوٹے شہروں میں موجود نیوز رپورٹر اپنی ساکھ قائم رکھنے کے لئے مرکزی دفتروں کو ارسال کرتے ہیں۔
اور وہ درمیانی صفحوں کی زینت بھی بنتی ہیں۔ انٹرنیٹ نے اخبار چلانا کتنا آسان بنا دیا ہے۔ لوگوں کا ایک گروپ بناؤ۔ جو مختلف ذرائع سے خبریں اکٹھی کرے اور ہر بندہ مختلف اخبار میں‌نوکری کرے اور سب کی خبریں ملا کر اپنا بھی ایک اخبار چلاؤ۔ رہ گئی شہ سرخیاں تو وہ ٹی وی دیکھ کر بنا لو۔
 
Top