پختون کی بیٹی - عمل - تیسری قسط

تفسیر

محفلین

خواتین و حضرات ، توجہ۔

اس کو پرواز بلندی کا ہے فخر اور امتیاز
حسن لاجواب عقلمند بھی تو ہے بے حساب

نڈراتنی کہ کرتی ہے حملہ اس جابر و فْقیر پر
لگاتاہے ڈاڑھی پر اپنی جو خضاب

رنج ہے بہت اسکو بہنوں کی تباہی کا
شرمسار، جب مسلمان کرتے ہیں عمالِ خرابِ

قلم کی بڑائ یا تلوار کی تیزی تو ایک طرف
دیکھیں اسکو جب وہ دشمن سے کرتی ہے خطاب

میں سعدیہ کو آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں۔ سعدیہ پہلے میں آپ کو یہ مسئلہ اور اسکا حل پیش کر یں گی اس کے بعد دس منٹ کا وقفہ اور پھرسوال اور جواب کا سیشن ہوگا۔ تب تک آپ اپنے سوالوں کو کاغذ پر لکھ لیں۔"
میری بہن، میری دوست ، میری سردارنی سعدیہ۔ "
 

تفسیر

محفلین


سعدیہ نے ایک سویچ کو آن کیا اور اسکی سلایڈ پلازمہ اسکرین پر نظر آئ۔
پختون کی لڑکیوں کا مسئلہ

سعدیہ نے گہری سانس لی۔ اسکا جسم تنا ہوا تھا۔"
بھیا نے کہا تھا کہ تین گہری سانس لینا اور پھر سب کودیکھنا۔ تم ہم سب سے ہر روز باتیں کرتی ہو۔ سوچو کہ یہ دن دوسرے دِنوں کی طرح ہے۔ جب بے چینی یا گھبراہٹ ہو میر ی طرف دیکھنا "۔
سعدیہ نے دوسری گہری سانس لی اور اپنی توجہ حاضرین کی طرف کی۔ابا جان کی آنکھوں میں بیٹی پر فخر تھا۔ اماجان کی آنکھوں میں پیار تھا۔ نورا کی آنکھوں میں چاھت تھی اور بھیا، بھیا کی آنکھوں میں شرارت تھی۔ صرف سکینہ کی آنکھوں میں اشتیاق تھاا ور میں فیصلہ کیا اگرمیں نے بے چینی محسوس کی تو سکینہ کی آنکھوں سے آرام اور بہلاؤ حاصل کروں گی۔
سعدیہ نے تیسری گہری سانس لی۔
"بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
روح القدوس نےاپنے نور سےایک روح کوجدا کیا اور اسکو خوبصورت کی صفات دی۔
اللہ تعالیٰ نے اس روح کو خوش اسلوب اور رحم دلی کی برکت دی۔
پھر اس روح کو خوشی کا پیالہ عطا کیااور فرمایا۔' اس پیالہ سے اسوقت تک مت پینا جب تک کہ تم ماضی اور مستقبل کو نہ بھول جاؤ۔
وقتِ حال کی خوشی کے سوا کوئ خوشی نہیں۔
' پھر اللہ تعالیٰ اس روح کوغم کا پیالہ دیا اور فرمایا ' ا گر اس پیالے سے پیو تو چند روزا خوشی اور مستقیل غم ہوگا۔
تب روح القدوس نے عورت کو ایسی محبت دی جس کو وہ دنیاوی دل جوئ کے خاطر ، وہ کھودئے گی۔ اور جھوٹی تعریفوں کی وجہ سے اپنی لطافت اور نرمی کو چھوڑ دے گی۔
اللہ نے عورت کو جنت سے عقل مندی عطا کی تاکہ وہ صحیح راستہ پر چلے۔ اس کے دل کی گہرائیوں میں ایک آنکھ رکھی جو کے نہ دیکھی ہوئ چیزوں کو دیکھ سکے اور اس کو ہر چیز سے الفت اور ا چھائ کی خوبی دی۔
روح القدوس نے اس کو امید کا لباس پہنایا جس کو جنت کے فرشتوں نے قوس و قزح سے بنایا اور اسکو پریشانی دماغ کا جامہ پہنا یا جو کہ زندگی کی صبح اور روشنی ہے۔
اس کے بعداللہ تعالی نے غصہ کی آگ سے جہالت کے ریگستان کی خشک ہوا اور نفس پرستی کے سمندر کے کناروں کی چاقو کی طرح تیز ریت اورکُھردری ، مددتوں پرانی زمین کی مٹی کو ملا کر آدمی بنایا۔
اللہ تعالی نے مرد کوایسا اندھی قوت دئی جواسکو دیوانا بنادتی ہے اور وہ اس خواہش تکمیل کیلئے وہ موت کے منہ میں بھی چلا جاتا ہے۔
اللہ تعالی ہنسا اور رویا۔ اُس نے مرد کیلے شفقت اور ترس محسوس کیا۔اور اس نے مرد کو اپنی نمائندگی میں لے لیا۔
سعدیہ نے سانس لی۔اور بولی۔
"خلیل جبران نے اپنی مشہور کتاب ' Prophet 'میں یہ لکھاتھا۔" سعدیہ نے ہنس کر کہا۔
"مرد کوبہت ریاعت حاصل ہے" ۔
" لیکن اللہ تعالی نے ہم عورتوں کو عقل مندی، گہری سمجھ ، الفت و اچھائ اور امید بخشی ہے۔
 

تفسیر

محفلین

خواتین و حضرات،
ہم اس مسئلہ کو حل کر سکتے ہیں۔ سینکڑوں لڑکیوں کی زندگی ہر سال تباہ ہوتی ہے۔وہ میری تمہاری بہن ہیں ۔
سلائیڈ پر لکھا تھا۔

پختون کی لڑکیوں کا مسئلہ

آپ سوال کریں گے کہ کیا مسئلہ؟
پختون کی لڑکیوں کا کیا مسئلہ؟ " سعیدہ نے سلایڈ کوآگے بڑا یا۔

1 - کم عمری میں شادی
2 - بچہ کی پیدائش کے دوران مرنا
3 - شوہر اور اس کے خاندان کیطرف سے ظلم اُٹھانا۔
یہ تو بہت بھیانک خرابی ہے۔
٭
ماں باپ لڑکی کی کم عمر کی شادی کیوں کرتے ہیں اس کئی وجہ ہیں۔ سعیدہ نے گہرا سانس لیا۔
پہلی اور سب سی اہم وجہ ۔ بالغ ہو نے کی عمر۔ اسلامی قانون میں بالغیت کا تصور۔
دوسری اہم وجہ ۔ رسم و رواج ۔ پختونولی۔ پختون کے رسم و رواج۔ تیسری اہم وجہ ۔والور۔ لڑکیاں آمدنی کا زریع بن گی ہیں۔
چوتھی اہم وجہ ۔ غریبی۔ ایک پیٹ کم بھرنے کو۔
پانچویں اہم وجہ ۔ ا سلامی قانون۔ حکومت پاکستان کاا سلامی قانون جولڑکی کوسولہ سال کی عمر میں بالغ کرتا ہے
مگراس قانون کا صحیح معنی میں نفاظ نہیں ہے۔
چھٹی اہم وجہ ۔ کلچر۔ صوبہ سرحد کی حکومت کا رسمووں کی سرپرستی۔

پیدائش کے دوران ننھی ماں کیوں مرتی ہے

کم عمری۔ ہر تیرا سال کی لڑکی دماغی اور جسمانی طور پر بچے کی پیدایئش کیلئے تیار نہیں ہوتی۔

تعلمِ صحت کی کمی۔ اسپتال کی صولتوں کی غیر دستیابی۔ ڈاکٹر اور اسپتال دور دور ہیں۔

شوہر اور اس کے خاندان کا ظلم روائت۔ شادی کے بعد شوہر کے خاندان کا برتاؤ


ہمارا مقصد

پختون کی لڑکیوں کی فلاح و بہبود ی :
خان اور ملک کے ہاں پلنے والی لڑکیوں میں خود اختیاری کے بیج بونا جن کی عمریں انداز اً چھ سال سے بارہ سال کی ہیں۔ انکو زریعوں اور وسئلوں سے آگائ کرانا جن سے وہ مدد حاصل کرسکیں۔
تعلیم ۔اردو، پشتو اخبار اور باہر نکلے کی آزادی۔
ذرایئع۔ خان ذادیاں اور ملک ذادی، پختون کی لڑکیوںکو تعلییم و تربیت دیں گی۔
تعلیم ۔ وہ ان بچوں کو نئے آداب زندگی سکھلایئں گی۔ اردو زبان اب بہت مقبول ہو چکی ہے اور اسکا بولنا، لکھ نا بہت ضروری ہے، اور اخبار پڑنا کا پڑھنا ہمیں ہمارے شہر، ملک اور ہمارے معاشرے سے مطلق خبریں مہیا کرتا ہے۔پشتو۔بولنا، لکھنا،اورپشتو کا اخبار پڑسکنا بھی ضروری ہے۔ پشتو زبان ہم کو اپنے کلچر سے قریب رکھتی ہے۔
انگریزی۔ الفابیٹ ،اور دو سو سے تیں سو روزا میں استعمال ہونے والے اردو، انگریزی کامن الفاظ کا جاننا ، ریڈیو اور ٹلیویزن کو سننے اور سمجھنے میں مدد کرے گا۔ آجکل اردو اور پشتو زبانیں انگریزی کامن الفا ظ استمعال کرتی ہیں۔
سو تک گنتی کا گننا، آٹھ سے دس تک پہاڑے جانا ، جمع، تفریق، ضرب، اورتقسیم میں مہارت ہونا ۔ بازار میں سامان خریدنے کی قابلیت پیدا کرتاہے۔ اور دوسروں کی محتاجی سے بچا تاہے۔

وقت تکمیل

میرے خیال میں ابتدائ نتیجہ پہلے چھ سال میں نکلے گا اور ہم پندرہ پرسنٹ لڑکیوں کی کم عمری میں مرنے کو ختم کرسکتے ہیں ۔یہ چارٹ سے یہ عیاں ہوگا

مکمل تبدیلی کا اندازاً وقت

١٥ (%) - ٥٠ (%) - ٧٥ (%) - ٩٠ (%)
٦ سال - ١٢ سال - ١٨ سال - ٢٤ سال

کامیابی ہوسکنے کی وجہ
خان زادیاں اور ملک زادیاں کو پختون کی لڑکیوں تک رسائ حاصل ہے۔ پختون کی لڑکیوں اُ ن کی پاس میں پانچ سے چھ سال تک ہوتی ہیں۔
اب ہم دس منٹ کا وقفہ لیں گے۔ اس کے بعد میں آپ سوالوں کا جواب دوں گی۔

 
Top