افتخار عارف پتہ نہیں کیوں؟

سیما علی

لائبریرین
پتہ نہیں کیوں؟

پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب کبھی کوئی خواب دیکھوں
تو رات میری امانتیں مہربان سورج کو سونپ جائے
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب دعاؤں کو ہاتھ اٹھیں تو
کوئی میرے بلند ہاتھوں میں پھول رکھ دے
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ اب میرے عہد کے مقدر میں جتنے آنسو ہیں
میری آنکھوں میں جذب ہو جائیں اور ترکش میں تیر جتنے ہیں
میرے سینے میں ٹوٹ جائیں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
 
پتہ نہیں کیوں؟

پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب کبھی کوئی خواب دیکھوں
تو رات میری امانتیں مہربان سورج کو سونپ جائے
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب دعاؤں کو ہاتھ اٹھیں تو
کوئی میرے بلند ہاتھوں میں پھول رکھ دے
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ اب میرے عہد کے مقدر میں جتنے آنسو ہیں
میری آنکھوں میں جذب ہو جائیں اور ترکش میں تیر جتنے ہیں
میرے سینے میں ٹوٹ جائیں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
واہ، بہت خوبصورت!
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
تہ نہیں کیوں؟

پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب کبھی کوئی خواب دیکھوں
تو رات میری امانتیں مہربان سورج کو سونپ جائے
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب دعاؤں کو ہاتھ اٹھیں تو
کوئی میرے بلند ہاتھوں میں پھول رکھ دے
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ اب میرے عہد کے مقدر میں جتنے آنسو ہیں
میری آنکھوں میں جذب ہو جائیں اور ترکش میں تیر جتنے ہیں
میرے سینے میں ٹوٹ جائیں
پتہ نہیں کیوں میں چاہتا ہوں
خوبصورت! بہت عمدہ۔
شریک محفل کرنے کا شکریہ سیما آپا۔
سلامت رہیں۔ آمین۔
 
Top