پاک ٹی ہاوس لاہور میں محفلین کی پارٹی

برسوں سے پڑھتے آئے تھے کہ اردو رائٹرز کلب نے کہاں سے آغاز کیا اور پھر پاک ٹی ہاؤس کا رخ کیا پھر چوپال کا اور پھر ایوان اقبال کی پچھلی جانب چلے گئے وغیرہ وغیرہ
پھر ایک عرصے سے پاک ٹی ہاؤس کے بند ہو جانے کا ماتم ہوتا آ رہا تھا حال ہی میں اس کو دوبارہ سجا سنوار کرکھول دیا گیا جس میں سیاست دانوں کا تعاون بھی شامل حال رہا۔ یار لوگوں نے سوچا کہ محفلین کی ایک نشست بھی وہاں ہونی چاہیے۔ چنانچہ آج ڈیڑھ بجے میں اور سر نعیم قیصر ڈیڑھ بجے پاک ٹی ہاؤس کے سامنے پہنچ کر دوسرے دوستوں کا انتظار کرنے لگے۔ دو بجے تک جناب محمد کامران اختر بھی پہنچ آئے۔ محترم عاطف بٹ صاحب نے فون پر بتایا کہ وہ پانچ منٹ میں آرہے ہیں۔ ہم تینوں ٹی ہاؤس میں داخل ہو کر اوپر والے حصے میں جا کر بیٹھ گئے ابھی ٹی ہؤس کے بارے میں باتیں شروع کر رہے تھے کہ نیچے سے بلند آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔ ادھر دیکھا تو بٹ صاحب، باباجی سید فراز، متلاشی اور محمد عمر فاروق صاحب باتیں کرتے ہوئے آرہے تھے۔ اور بٹ صاحب گھن گرج رہے تھے۔ سلام دعا کے بعد بیٹھنے لگے تو پردیسی بھائی بھی نیر صاحب کے ساتھ آ پہنچے۔ نئے ملنے والوں کا تعارف ہوا۔ پہلے یہ سوچا کہ کس چیز کا دور چلایا جائے اور کس چیز کو اڑایا جائے۔ مینیو میں سے بریانی پسند کی گئی لیکن اس کے ناغے کا دن تھا۔ سو پانی کا ایک گلاس جو میں پی چکا تھا اس کے ساتھ ہی پچھلی عید ملن پارٹی والے ریستوران کا رخ کیا۔ وہاں بھی ہلکی پھلکی گفتگو کے ساتھ کھانا ختم کر کے دوبارہ پاک ٹی ہاؤس میں آ گئے۔ بٹ صاحب کے بقول وہاں ایک محترمہ کی آمد بھی متوقع تھی۔ لیکن خدا معلوم وہ دعوت والے دھاگے میں صرف کہہ ہی رہی تھیں اور انہیں آنا نہیں تھا بہرحال ساجد بھائی کے ساتھ ساتھ محترم حسیب نذیر گل بھی نہ آسکے۔ نیر بھائی کے کیمرے نے ایسی ایسی تصاویر کھینچی کہ زور زور سے کھینچ ڈالیں جس پر محترم بٹ صاحب کو تحفظات بھی تھے۔ بہرحال سیاسی قسم کی گفتگو بھی ہوتی رہی اور برداشت کے رویے کو عام کرنے کے لیے بٹ صاحب نے بحث کے طور طریقوں پر بھی روشنی ڈالی۔ میں نے سر نعیم قیصر کو متلاشی صاحب سے ملایا کہ یہ علم عروض کو جانتے ہیں اور آپ کے ساتھ اچھے دوستانہ مراسم قائم کر سکتے ہیں۔ آغاز میں جب ایک بار سر نعیم قیصر نے بتایا کہ ان کا ایک چھوٹا سا سکول ہے تو پردیسی بھائی نے فرمایا پھر تو آپ بہت امیر آدمی ہیں۔ بٹ صاحب نے کہا کہ وہ سکول کی فیسیں سن سن کر حیران ہو گئے ہیں تو پردیسی بھائی نے کہا کہ وہ فیسیں ادا کرکرکے پریشان ہو گئے ہیں۔ محترم محمد عمر فاروق اور محمد کامران اختر صاحب نے گفتگو میں حصہ کم سے کم لیا اور ناٹ آؤٹ رہے۔ لیکن محترم باباجی بلاوجہ مین آف دی میچ قرار پائے
 
محفلین کے ساتھ یہ پہلی مجلس بہت ہی مفید رہی ۔ میرے نظر میں محفلین کی علمی اور ادبی قد و قامت میں اضافہ ہوا ہے۔ خواہ مجھے دیکھ کر انکو مایوسی ہی کیوں نہ ہو ئی ہو۔
 

پردیسی

محفلین
محفلین کی پاک ٹی ہاؤس لاہور میں آج کی گیٹ ٹو گیدر کی تصاویر

mehfil-24-03-13+%281%29.JPG



mehfil-24-03-13+%283%29.JPG


mehfil-24-03-13+%285%29.JPG
 

عاطف بٹ

محفلین
ہوٹل میں پہنچ کر کھانے کی میز پر مذاکرات۔۔۔
mehfil-24-03-13+%2818%29.JPG

نجیب بھائی مذاکرات کے دوران فون پر ’ہدایات‘ لے رہے ہیں۔۔۔ ;)
mehfil-24-03-13+%2821%29.JPG
 

عاطف بٹ

محفلین
دو نوجوان مختلف امور پر اپنا نقطہء نظر پیش کرتے ہوئے۔۔۔
mehfil-24-03-13+%2824%29.JPG

اس سے پہلے کہ مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچتے حبشی غلام نے کھانا پیش کردیا۔۔۔ :p
mehfil-24-03-13+%2830%29.JPG
 

عاطف بٹ

محفلین
بس پھر مومنین کھانے پر یوں ٹوٹ پڑے۔۔۔ :)
mehfil-24-03-13+%2831%29.JPG

کھانے کے ساتھ مذاکرات بھی چلتے رہے کہ کہیں ہم بھول ہی نہ جائیں کہ بحث کس مسئلے پر ہورہی تھی۔۔۔ ;)
mehfil-24-03-13+%2834%29.JPG
 

عاطف بٹ

محفلین
کھانے سے فارغ ہو کر چائے کے لئے دوبارہ پاک ٹی ہاؤس کا رخ کیا گیا۔۔۔
mehfil-24-03-13+%2854%29.JPG

چائے کا دور مذاکرات کے بغیر تو چل ہی نہیں سکتا۔۔۔
mehfil-24-03-13+%2864%29.JPG
 

عاطف بٹ

محفلین
پاک ٹی ہاؤس کے باہر کھڑے ہو کر ایک اجتماعی تصویر بنوائی گئی تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے۔۔۔
mehfil-24-03-13+%2866%29.JPG

رخصت ہونے سے پہلے کسی میلے میں بچھڑ کر بیس سال بعد ملنے والے بھائیوں کی طرح ایک دوسرے سے چار چار بار گلے ملا گیا۔۔۔ :p
mehfil-24-03-13+%2873%29.JPG
 

پردیسی

محفلین
عاطف بھائی بہت خوب۔۔۔
منتظمین سے درخواست کے کہ اس دھاگے کا عنوان تبدیل کر کے '' پاک ٹی ہاؤس لاہور میں محفلین کی پارٹی '' یا ایسا ہی کچھ اور رکھ دیا جائے۔۔
 
Top