پاکستان کے نامور موسیقار فیروز نظامی

جاوید مرزا

محفلین
آج پاکستان کے نامور موسیقار فیروز نظامی کا یوم ولادت اور یوم وفات ہے۔

فیروز نظامی 15 نومبر 1910ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے ان کا تعلق لاہور کے ایک فن کار گھرانے سے تھا۔ اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن کیا ساتھ ساتھ ہی اپنے گھرانے کے مشہور استاد استاد عبدالوحید خان کیرانوی سے موسیقی کے اسرار و رموز سیکھتے رہے اور بہت جلد خود بھی موسیقی میں درجہ استادی پر فائز ہوگئے۔
1936ء میں جب لاہور سے آل انڈیا ریڈیو کی نشریات کا آغاز ہوا تو فیروز نظامی اس ادارے سے بطور پروڈیوسر وابستہ ہوگئے اور لاہور کے بعد دہلی اور لکھنو کے ریڈیو اسٹیشن سے اپنے فن کا جادو جگاتے رہے کچھ عرصہ بعد وہ آل انڈیا ریڈیو کی ملازمت ترک کرکے بمبئی پہنچ گئے۔
بمبئی میں انہیں فلمی صنعت نے خوش آمدید کہا یہ وہ زمانہ تھا جب ماسٹر غلام حیدر اور استاد جھنڈے خان جیسے موسیقار بمبئی کی فلمی صنعت پر چھائے ہوئے تھے ان بڑے موسیقاروں کی موجودی میں فیروز نظامی نے اپنے فن کا لوہا منوایا۔
بمبئی میں ان کی ابتدائی فلموں میں وشواس‘ بڑی بات‘ امنگ‘ اس پار‘ شربتی آنکھیں‘ امر راج‘ نیک پروین‘ پتی سیوا اور رنگین کہانی شامل تھیں مگر انہیں جس فلم سے ہندوستان گیر شہرت ملی وہ شوکت حسین رضوی کی فلم جگنو تھی۔ اس فلم میں دلیپ کمار اور نور جہاں نے مرکزی کردار ادا کیے تھے مگر اس فلم کی کامیابی میں فیروز نظامی کی خوبصورت موسیقی کا بھی بڑا دخل تھا۔
قیام پاکستان کے بعد فیروز نظامی لاہور واپس آگئے جہاں انہوں نے شوکت حسین رضوی کی فلم چن وے اور سبطین فضلی کی فلم دوپٹہ کی لازوال موسیقی ترتیب دی۔ فیروز نظامی کی موسیقی سے مزین دیگر فلموں میں ہماری بستی‘ شرارے‘ سوہنی‘ انتخاب‘ راز‘ قسمت‘ سولہ آنے‘ زنجیر‘ منزل‘ سوکن‘ غلام اور سوغات شامل تھیں۔
فیروز نظامی نے صرف فلموں کے لیے موسیقی ہی ترتیب نہیں دی بلکہ انہوں نے موسیقی میں اپنے اساتذہ سے جو کچھ سیکھا‘ اسے دوسروں تک پہنچانے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے اس سلسلے میں انہوں نے کئی کتابیں تحریر کیں جن میں اسرار موسیقی‘ رموز موسیقی اور سرچشمۂ حیات کے نام سرفہرست ہیں۔ ان کے علاوہ پاکستان آرٹس کونسل لاہور کی میوزک اکیڈمی میں بھی موسیقی پر لیکچر دیتے رہے اور ان کے مضامین بھی اخبارات میں شائع ہوتے رہے۔ ان کے شاگردوں میں سلیم حسین‘ اقبال حسین سرفہرست ہیں جنہوں نے بعد میں سلیم اقبال کے نام سے کئی فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی۔ ان کے علاوہ نامور گلوکار محمد رفیع کو فلمی صنعت میں متعارف کروانے کا سہرا بھی فیروز نظامی کے سر ہے۔
فیروز نظامی معروف ادیب سراج نظامی کے چھوٹے اور نامور کرکٹر نذر محمد کے بڑے بھائی تھے۔ ان کا انتقال 15 نومبر 1975ء کو ان کی 65ویں سالگرہ کے دن ہوا۔ وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
 
Top