پاکستان کی مدد کس نے کی اس برے بے بس حالات میں

x boy

محفلین
600xNxnews_detail_img-epaper_id-1094-epaper_page_id-14192-epaper_map_detail_id96778-1.jpg.pagespeed.ic.SToX1brUwq.webp



1900001_449809748486030_1156540417_n.png
 

ساجد

محفلین
آپ دوست یقین کریں کہ سعودیہ کی اس "امداد" کے لئے ایران کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے ، اس کی امریکہ سے دوستی نہ ہوتی تو پاکستان کے ساتھ کبھی دفاعی معاہدے نہ ہوتے اور امداد کے نام پر اسلحہ اور فوج کے سودے نہ ہوتے ، مزید یہ سعودیہ اپنے ہی "بیٹوں" کو دہشت گرد قرار نہ دیتا ۔
چونکہ امریکہ کا واپس جانا تو ٹھہر گیا اب اس کے لئے مناسب نہیں تھا کہ ایران کو چین کی قربت کے لئے دشمنی کی حالت میں چھوڑ دے ۔ ذرا دیکھئے کہ امریکہ ، ایران اور سعودیہ نے کس طریقہ سے اپنے اپنے قومی مفادات کا تحفظ کیا اور ایک ہم ہیں کہ ہمیں مسلکی بخار نے بے سدھ کر رکھا ہے ۔ کسی کو ایرانی بخار چڑھا ہے تو کسی کو عربی ۔ واقعی ہمیں چھتر پڑنے ہی چاہئیں کیونکہ ہم ہیں ہی اس قابل ۔ ثبوت کے طور پر یہ لڑی پڑھ لیجئے :)
 

ساجد

محفلین
منتظمین کرام ، اگر اردو محفل کی پالیسی میں تبدیلی نہیں لائی گئی تو "آج کی خبر" کے زمرے میں فیس بُکی صحافتی تصاویر اور غیر مستند ویڈیوز کو ردی کی ٹوکری کا راستہ دکھا دیا کریں تو میں سمجھتا ہوں بہت رہے گا ۔ اس طرح سے وہی لوگ یہاں لکھیں گے جو اپنے دماغ کو تکلیف دیتے ہیں :)
 

arifkarim

معطل
آپ دوست یقین کریں کہ سعودیہ کی اس "امداد" کے لئے ایران کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے ، اس کی امریکہ سے دوستی نہ ہوتی تو پاکستان کے ساتھ کبھی دفاعی معاہدے نہ ہوتے اور امداد کے نام پر اسلحہ اور فوج کے سودے نہ ہوتے ، مزید یہ سعودیہ اپنے ہی "بیٹوں" کو دہشت گرد قرار نہ دیتا ۔
چونکہ امریکہ کا واپس جانا تو ٹھہر گیا اب اس کے لئے مناسب نہیں تھا کہ ایران کو چین کی قربت کے لئے دشمنی کی حالت میں چھوڑ دے ۔ ذرا دیکھئے کہ امریکہ ، ایران اور سعودیہ نے کس طریقہ سے اپنے اپنے قومی مفادات کا تحفظ کیا اور ایک ہم ہیں کہ ہمیں مسلکی بخار نے بے سدھ کر رکھا ہے ۔ کسی کو ایرانی بخار چڑھا ہے تو کسی کو عربی ۔ واقعی ہمیں چھتر پڑنے ہی چاہئیں کیونکہ ہم ہیں ہی اس قابل ۔ ثبوت کے طور پر یہ لڑی پڑھ لیجئے :)


ساجد بھائی، ہمارے کیا مفاد ہونے ہیں۔ 1948 میں ہی ہم اپنے مفاد کی بجائے کشمیریوں کے مفاد کے پیچھے پڑ گئے تھے۔ اسکے بعد ہم اسرائیل کیخلاف عربوں کا جہاد لڑتے رہے اور جب وہاں پسپائی ہوئی تو بنگالیوں کے مفاد کیلئے سر توڑ ناکام کوششیں کی۔ پھر 80 کی دہائی میں ہم افغانستان کے مفاد کیلئے میدان جنگ میں اترے۔ وہاں روسیوں کو شکست ہوئی تو ہم سعودی طالبان کے مفاد کیلئے سرگرم ہو گئے۔ اور جب 11۔9 حملوں کے بعد امریکہ نے افغانستان کا رخ کیا تو ہم خوشی خوشی اسکی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شامل ہوکر اپنے ہی لوگ اور اپنی ہی معیشت برباد کرتے رہے۔ اور آج بھی ہم ایران کے مفاد میں کبھی وہاں گیس کے معاہدے کرتے پھرتے ہیں تو سعودیہ کے آنکھیں دکھانے پر اس گیس کی ترسیل کیلئے پائپ لائن اپنے ہی ملک میں تعمیر نہیں کرتے۔ پھر امریکہ کے خوف سے نہ جانے کیوں افغانستان، سندھ اور خیبر پختواہ میں موجود قدرتی معدنیات کا خزانہ نکال کر اسکا درست استعمال کرنے سے کتراتے ہیں:
http://en.wikipedia.org/wiki/Reko_Diq
http://en.wikipedia.org/wiki/Thar_Coalfield
http://en.wikipedia.org/wiki/Saindak_Copper_Gold_Project
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی، ہمارے کیا مفاد ہونے ہیں۔ 1948 میں ہی ہم اپنے مفاد کی بجائے کشمیریوں کے مفاد کے پیچھے پڑ گئے تھے۔ اسکے بعد ہم اسرائیل کیخلاف عربوں کا جہاد لڑتے رہے اور جب وہاں پسپائی ہوئی تو بنگالیوں کے مفاد کیلئے سر توڑ ناکام کوششیں کی۔ پھر 80 کی دہائی میں ہم افغانستان کے مفاد کیلئے میدان جنگ میں اترے۔ وہاں روسیوں کو شکست ہوئی تو ہم سعودی طالبان کے مفاد کیلئے سرگرم ہو گئے۔ اور جب 11۔9 حملوں کے بعد امریکہ نے افغانستان کا رخ کیا تو ہم خوشی خوشی اسکی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شامل ہوکر اپنے ہی لوگ اور اپنی ہی معیشت برباد کرتے رہے۔ اور آج بھی ہم ایران کے مفاد میں کبھی وہاں گیس کے معاہدے کرتے پھرتے ہیں تو سعودیہ کے آنکھیں دکھانے پر اس گیس کی ترسیل کیلئے پائپ لائن اپنے ہی ملک میں تعمیر نہیں کرتے۔ پھر امریکہ کے خوف سے نہ جانے کیوں افغانستان، سندھ اور خیبر پختواہ میں موجود قدرتی معدنیات کا خزانہ نکال کر اسکا درست استعمال کرنے سے کتراتے ہیں:
http://en.wikipedia.org/wiki/Reko_Diq
http://en.wikipedia.org/wiki/Thar_Coalfield
http://en.wikipedia.org/wiki/Saindak_Copper_Gold_Project
بالکل متفق ۔
اور ابھی کیا ہو رہا ہے کہ شدت پسندوں کا رُخ ایک بار پھر کشمیر کی طرف کیا جا رہا ہے ۔ وہ مسئلہ جو آج تک تشدد ہی کی وجہ سے خراب ہوتا آیا ہے اسے ایک بار پھر عالمی سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی پوری تیاری ہے ۔ آنے والے ایام میں ہم دیکھیں گے کشمیر کی "تحریک آزادی" میں گرمی آئے گی ۔ دہشت گردوں کو ایک بار پھر مجاہدین ثابت کیا جائے گا ۔ عقل نہ ہو تو ایسا ہی ہوا کرتا ہے ۔ کیا ہم نے تائیوان پر چین کی دعویداری سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا ۔ صرف پاکستان ہی نہیں بھارت بھی عالمی سیاست کے اس مکروہ دھندے میں اپنی عوام ، افوج اور وسائل کو جھونکنے کا برابر کا شریک ہے ۔ عالمی سیاست کے گماشتے یہی تو چاہتے ہیں کہ اس خطے میں آگ بھڑکی رہے اور اس کو بھڑکانے کے لئے مذہب کو ایندھن کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔ کہاں کے قومی مفادات اور کہاں کی ترقی ؟ ۔
 
Top