پاکستان میں سول نیوکلر ٹیکنالوجی

طالوت

محفلین
چین سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں مدد کرے: نواز شریف

بی بی سی پر مذکورہ خبر پڑھتے ہوئے یہ خیال آیا آج جبکہ دنیا نیوکلر سے نکل کر توانائی کی دیگر ذرائع اختیار کر رہی کیا ہمیں وقتی ضرور کے تحت یہ طریقہ اختیار کرنا چاہیے ۔ کچھ عرصہ قبل جاپان میں آئے زلزلے اور اس کے نتیجے میں نیوکلر پلانٹ میں تباہی اور پھیلنے والی تابکاری کے نتیجے میں ساری دنیا میں ایک بار پھر سے یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ آیا نیوکلر ٹیکنالوجی کہ متوقع نقصانات کے پیش نظر کیا اس کے فوائد اس کے نقصانات سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں؟ اسی حادثے کے بعد جرمنی نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ دو دہائیوں کے اندر اندر تمام نیوکلر پلانٹ بند کر کے توانائی کے حصول کے لئے دیگر ذرائع اختیار کرے گا۔

پاکستان میں توانائی کے حصول کے دیگر ذرائع (پانی ، سورج کی روشنی ، ہوا ، کوئلہ اور سمندر وغیرہ) کی وافر مقدار میں موجودگی کے باوجود ایک خطرناک حصول توانائی کا طریقہ اختیار کرنا شاید دانشمندانہ فیصلہ نہ ہو۔ نیو کلر پلانٹس کی حفاظت ، قدرتی آفات کے نتیجے میں تباہی اور مزید بڑی تباہی ، ان کا فضلہ اور دیگر عالمی سیاسی مسائل کے سبب اس سے گریز کرتے ہوئے متباد ل ذرائع پر انحصار کرنا چاہیے ، آپ کا کیا خیال ہے؟؟
 

عسکری

معطل
چین سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں مدد کرے: نواز شریف

بی بی سی پر مذکورہ خبر پڑھتے ہوئے یہ خیال آیا آج جبکہ دنیا نیوکلر سے نکل کر توانائی کی دیگر ذرائع اختیار کر رہی کیا ہمیں وقتی ضرور کے تحت یہ طریقہ اختیار کرنا چاہیے ۔ کچھ عرصہ قبل جاپان میں آئے زلزلے اور اس کے نتیجے میں نیوکلر پلانٹ میں تباہی اور پھیلنے والی تابکاری کے نتیجے میں ساری دنیا میں ایک بار پھر سے یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ آیا نیوکلر ٹیکنالوجی کہ متوقع نقصانات کے پیش نظر کیا اس کے فوائد اس کے نقصانات سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں؟ اسی حادثے کے بعد جرمنی نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ دو دہائیوں کے اندر اندر تمام نیوکلر پلانٹ بند کر کے توانائی کے حصول کے لئے دیگر ذرائع اختیار کرے گا۔

پاکستان میں توانائی کے حصول کے دیگر ذرائع (پانی ، سورج کی روشنی ، ہوا ، کوئلہ اور سمندر وغیرہ) کی وافر مقدار میں موجودگی کے باوجود ایک خطرناک حصول توانائی کا طریقہ اختیار کرنا شاید دانشمندانہ فیصلہ نہ ہو۔ نیو کلر پلانٹس کی حفاظت ، قدرتی آفات کے نتیجے میں تباہی اور مزید بڑی تباہی ، ان کا فضلہ اور دیگر عالمی سیاسی مسائل کے سبب اس سے گریز کرتے ہوئے متباد ل ذرائع پر انحصار کرنا چاہیے ، آپ کا کیا خیال ہے؟؟
بجلی آنی چاہیے چاہے جہنم سے آگ لے کر جنریٹر چلائے جائین ایک طرف ہماری کمر ٹوٹی پڑی ہے بجلی کی کمی سے اور آپکو امیروں کے چونچلے سوجھ رہے ہیں سرکار ۔:grin:
 

عسکری

معطل
پاکستان میں نیوکلئیر پلانٹس بہت اچھے طریقے سے چلائے جا رہے ہیں۔۔۔
یار بے شک نا چلائے جا رہے ہوں پھر بھی اگر کوئی 5 ہزار میگا واٹ تک پہنچا دے انہین تو ساری قوم جھولیاں چک چک دعائیں دے گی اسے ۔ پہلے ہماری بجلی تو پوری ہو پھر ہم دیکھیں گے کہ کیا ٹھیک ہے کیا غلط ۔
 

طالوت

محفلین
یقینا بجلی کی کمی سے کمر ٹوٹی پڑی ہے اور نیوکلر پلانٹ بھی اچھے طریقے سے چل رہے ہیں پر اگرالیابان جیسا کوئی کٹا کھل گیا مستقبل میں تو ؟؟ شہری دفاع کے ہمارے حال سے تو ہم سب واقف ہی ہیں اور یہ صورتحال تو اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور خطرناک ہو گی ۔ اور طویل المدتی منصوبوں میں بھی ہماری "عقل مندیوں" (عقل اور مندی کو الگ الگ پڑھا جائے) کا کوئی مقابلہ نہیں ، ایسے میں صرف اس لئے کہ چین اپنا یار ہے جو ملتا ہے لے لو کی بنیاد پر ہم بجلی پورا کریں گے :shock:
 

عسکری

معطل
یقینا بجلی کی کمی سے کمر ٹوٹی پڑی ہے اور نیوکلر پلانٹ بھی اچھے طریقے سے چل رہے ہیں پر اگرالیابان جیسا کوئی کٹا کھل گیا مستقبل میں تو ؟؟ شہری دفاع کے ہمارے حال سے تو ہم سب واقف ہی ہیں اور یہ صورتحال تو اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور خطرناک ہو گی ۔ اور طویل المدتی منصوبوں میں بھی ہماری "عقل مندیوں" (عقل اور مندی کو الگ الگ پڑھا جائے) کا کوئی مقابلہ نہیں ، ایسے میں صرف اس لئے کہ چین اپنا یار ہے جو ملتا ہے لے لو کی بنیاد پر ہم بجلی پورا کریں گے :shock:
پر مجھے لگ رہا ہے ابھی اس بارے میں سوچنا ایسے ہے جیسے 4 دن کا بھوکا سوچ رہا ہوں چکن فرائیڈ نہین کھانا چاہیے اس سے موٹاپا آ جاتا ہے :grin:
 

طالوت

محفلین
پر مجھے لگ رہا ہے ابھی اس بارے میں سوچنا ایسے ہے جیسے 4 دن کا بھوکا سوچ رہا ہوں چکن فرائیڈ نہین کھانا چاہیے اس سے موٹاپا آ جاتا ہے :grin:
مثال تو خوب دی ہے پر موٹاپا تو واقعی آ جاتا ہے :) ، جس ملک کے درمیان سے "فالٹ لائن" گزرتی ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔خیر اس واسطے میں نے عقل اور مندی الگ الگ پڑھنے کی گزارش کی تھی :)
 

عسکری

معطل
مثال تو خوب دی ہے پر موٹاپا تو واقعی آ جاتا ہے :) ، جس ملک کے درمیان سے "فالٹ لائن" گزرتی ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔خیر اس واسطے میں نے عقل اور مندی الگ الگ پڑھنے کی گزارش کی تھی :)
بجلی پوری ہونے دیں سرکار پہلے فالٹ لائن پر پہلے ہی کہوٹہ کا اک خوشاب کے 4 چشمہ کے اور کراچی کے نیوکلئیر ری ایکٹرز کئی سال سے کام کر رہے ہیں بلکہ کچھ تو اپنی مدت بھی پوری کر چکے کچھ نہیں ہوتا زلزلے سے ڈیم بھی تو تباہ ہو سکتا ہے
 

نایاب

لائبریرین
ڈوبتا تنکے کے سہارے ہی بچ جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔ خدا کرے
یہ حقیقت بھی اپنی جگہ کہ دیگر ذرائع کی نسبت " نیو کلیر جن " کو قابو رکھنے کے لیئے زیادہ توجہ درکار ہوتی ہے ۔
 

محمد امین

لائبریرین
قدرتی آفات سے بچنے کے لیے ہمارے پاس ہے ہی کیا؟ دو سیلاب آئے تھے ملک میں۔۔۔ابھی تک لوگ پانی میں ڈول رہے اور خشکی پی مر رہے ہیں۔۔۔
 

عسکری

معطل
قدرتی آفات سے بچنے کے لیے ہمارے پاس ہے ہی کیا؟ دو سیلاب آئے تھے ملک میں۔۔۔ ابھی تک لوگ پانی میں ڈول رہے اور خشکی پی مر رہے ہیں۔۔۔
ساری دنیا کا یہی حال ہے سرکار قدرتی آفت ہوتی ہی ایسی ہے ۔ کیا امریکہ جاپان سعودیہ غریب ہیں ؟ سب میں ایسے ہی حال ہو رہا ہے
 

محمد امین

لائبریرین
ساری دنیا کا یہی حال ہے سرکار قدرتی آفت ہوتی ہی ایسی ہے ۔ کیا امریکہ جاپان سعودیہ غریب ہیں ؟ سب میں ایسے ہی حال ہو رہا ہے


مگر بھائی صاحب قدرتی آفات کے بعد تو انسان کچھ کر سکتا ہے نا۔۔۔یہاں تو لوگوں کو فنڈز کھانے سے فرصت نہیں ہے
 

عسکری

معطل
مگر بھائی صاحب قدرتی آفات کے بعد تو انسان کچھ کر سکتا ہے نا۔۔۔ یہاں تو لوگوں کو فنڈز کھانے سے فرصت نہیں ہے
اور یہی سب دوسرے ملکوں میں ہوا :p سونے پر بنے سعودی عرب میں فلڈ میں مرنے والوں کے کیس کا فیصلہ دیکھ لیں :whistle: یا پھر گزشتہ ہفتوں کے فلڈ کی نیوز پڑھ لیں ٹھیکیداروں کو پکڑا جا رہا ہے ڈیم ہی بہہ گئے ان کے بنے ہوئے :grin:
 
اگر نیوکلیر بجلی کے ساتھ ساتھ موجودہ وسائل کو درست طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش کی جائے تو خاصی بہتری آسکتی ہے۔ پاکستان کا طاقتور آئل مافیا (آئل کمپنیاں اور اس کاروبار سے وابستہ اعلی شخصیات) سستی بجلی کی تیاری کے منصوبوں میں رکاوٹ ڈالتا رہا ہے، نیز آئی پی پیز والے بھی اب ایک اور انتہائی طاقتوار مافیا بن چکے ہیں ۔ جن کی نیپرا سے ملی بھگت سے سستی بجلی کئی گناہ مہنگی ملتی ہے! ان آئل اور آئی پی پیز کی مافیا کے سر پر زرادری اینڈ کمپنی کا ہاتھ ہمیشہ رہتا ہے۔ پی پی پی کی حکومتوں کا ہمیشہ کا پسندیدہ اور آزمودہ کھانچا توانائی سیکٹر ہے۔ ناقص کارکردگی اور کرپشن بھی اس ضمن میں بڑے مسائل ہیں۔ واپڈا، کے ای ایس سی، و دیگر کمپنیوں میں احتساب نہیں ہو رہا، اہم عہدے فروخت ہو رہے ہیں اور ان پر من پسند لوگ یا سیاسی کارکنان لگائے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اہم منصوبے سست روی کا شکار ہو جاتے ہیں، 2002ءمیں شروع کیے جانے والے پن بجلی کے 19 منصوبوں میں سے ابھی تک صرف 2 منصوبے ہی مکمل ہو سکے ہیں۔ 2007 میں افتتاح کے پانچ سالوں بعد بھی بھاشاڈیم پر عملی کام ابھی تک شروع نہیں ہو سکا۔ 2002 میں شروع ہونے والا جناح ہائیڈرو پراجیکٹ اب 2013 میں مکمل ہو سکے گا۔ پاکستان میں متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے بہت زیادہ ذرائع موجود ہیں مگر ان کو پایا تکمیل تک پہنچانے کے لیے سیاسی قیادت کے فیصلوں اور ان پر عمل در آمد کی ضرورت ہے۔
 
قدرتی آفات سے بچنے کے لیے ہمارے پاس ہے ہی کیا؟ دو سیلاب آئے تھے ملک میں۔۔۔ ابھی تک لوگ پانی میں ڈول رہے اور خشکی پی مر رہے ہیں۔۔۔

ساری دنیا کا یہی حال ہے سرکار قدرتی آفت ہوتی ہی ایسی ہے ۔ کیا امریکہ جاپان سعودیہ غریب ہیں ؟ سب میں ایسے ہی حال ہو رہا ہے

مگر بھائی صاحب قدرتی آفات کے بعد تو انسان کچھ کر سکتا ہے نا۔۔۔ یہاں تو لوگوں کو فنڈز کھانے سے فرصت نہیں ہے

اور یہی سب دوسرے ملکوں میں ہوا :p سونے پر بنے سعودی عرب میں فلڈ میں مرنے والوں کے کیس کا فیصلہ دیکھ لیں :whistle: یا پھر گزشتہ ہفتوں کے فلڈ کی نیوز پڑھ لیں ٹھیکیداروں کو پکڑا جا رہا ہے ڈیم ہی بہہ گئے ان کے بنے ہوئے :grin:
بات سے بات یاد آئی ۔ سعودیہ میں میں جس کمپنی میں کام کرتا تھا اس میں ہمارے چیف سپروائزر ایک صاحب تھے جنکو بابا منور کہا جاتا تھا۔ انکا تعلق آزاد کشمیر سے تھا۔بعض ناگفتہ بہ وجوہات کی بناء پر میں اور ایک اور سپروائزر انکی بارگاہ میں راندہءِ درگاہ قرار پاچکےتھے اورہمارا یہ Status قیامت تک تبدیل ہونے کا کوئی امکان نہیں تھا۔:D۔ بابا منور کی ایک خاص خوبی یہ بھی تھی کہ زبان میں بلا کی کاٹ تھی اورطنزیہ فقرے چست کرنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے تھے۔
پاکستان میں شائد کوئی بڑا زلزلہ یا سیلاب آیا ہوا تھا جب میں اور میرے اسی دوست نے سوچا کہ آفت زدگان کی امداد کیلئے فنڈ اکٹھا کرکے پاکستان بھیجتے ہیں۔ چنانچہ ہم کمپنی کی تمام لیبر خواہ انکا تعلق کسی بھی ملک سے تھا، انکے کمروں میں فرداّ فرداّ گئے اور جسکی جتنی توفیق تھی اتناچندہ ہم نے اکٹھا کرنا شروع کیا۔ جب چندہ اکٹھا ہوگیا تو ہم نے سوچا کہ بابا منور کو بھی اس کارِ خیر میں شریک کیا جائے لیکن انکی بارگاہ میں مردود ٹھہرائے جانے کے سبب ہم دونوں نے فیصلہ کیا کہ خود انکے کمرے میں نہیں جاتے بلکہ انکے کسی منظورِ نظر کو بھیجتے ہیں۔ چنانچہ ہم نے ایک کشمیری بٹ صاحب کا ہی نتخاب کیا جو کافی زندہ دل شخص تھے۔ قصہ مختصر یہ کہ جب وہ چندہ لیکر واپس آئے تو ہم نے بٹ صاحب سے پوچھا کہ کیا بات ہوئی تھی۔ کہنے لگے کہ سب سے پہلے بابے منور نے یہی پوچھا کہ یہ کام کس نے شروع کیا ہے۔ جب انکو ہم دونوں کے نام بتائے گئے تو بابا منور نے جیب سے کچھ رقم نکال کر بٹ صاحب کو دیتے ہوئے یہ تاریخی جملہ بھی ہمارے اعزاز میں ادا فرمایا:
" اوئے ! جنہاں دی وجہ توں قحط، زلزلے تے سیلاب آندے نیں، اوہی بندے چندہ اکٹھا کر رئے نیں"۔۔۔۔:p:LOL::D(ترجمہ: جنکی وجہ سے یہ آفات قحط۔ زلزلے اور سیلاب آتے ہیں وہی بندے اسکے لئے چندہ اکٹھا کر رہے ہیں)
چنانچہ یہ جملہ جنگل کی آگ کی طرح پوری کمپنی میں مشہور ہوا اور کافی دن تک جو بھی ہمیں دیکھتا ،ہنستے ہوئے یہ جملہ دہرانے لگتا۔:atwitsend::D
 
Top