پاکستانی محقق کا قابل فخر کارنامہ! بہترین مائیکرو الیکٹرانکس مقالہ نگاری کا ایوارڈ

الف نظامی

لائبریرین
ہائیر ایجوکیشن کمشن کے محقق محمد وسیم اشرف نے جو پی ایچ ڈی کے طالبعلم ہیں ، ایچ ای سی سکالر شپ پروگرام کے تحت مائیکرو الیکڑانکس کے شعبہ میں بہترین مقالہ نگاری کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
انہوں نے اپنی تحقیقی سرگرمیوں کے دوران ۲۵ تحقیقی مضامین اور ۱۸ بین الاقوامی سطح کے کانفرنس پیپرز شائع کئے ہیں۔
PLANFAB.jpg

ان کے ایوارڈ یافتہ مقالے کا عنوان

“Design, Analysis and Fabrication of MEMS-based Silicon Microneedles for Bio-Medical Applications


ہے۔
ان کا تحقیقی کام ایشین انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے سکول آف انجینئرنگ کے ڈین ڈاکٹر نائٹن افضل پرکار کی رہنمائی میں مکمل ہوا۔
محمد وسیم اشرف کے ۲۷۲ تحقیقی مقالہ جات ECTI 2010 میں بھی منظور ہو چکے ہیں۔

ان کے ایک اور تحقیقی مقالے بعنوان
“Design, Fabrication and Analysis of Silicon Hollow Microneedles for Transdermal Drug Delivery System for Treatment of Hemodynamic Dysfunctions”

میں تجویز کردہ بلاک ڈائیا گرام سپرنگر جرنل آف کارڈیو ویسکولر انجینرنگ کے سرورق پر شائع کی گئی ہے۔

محمد وسیم اشرف نے کہا کہ:
"یہ تمام کامیابیاں پی ایچ ڈی کی تعلیم میں ہائیر ایجوکیشن کمشن کے تعاون اور عالمی کانفرنسوں میں مقالہ جات پڑھنے کے لئے مہیا کردہ تعلیمی گرانٹ کی وجہ سے ممکن ہوئیں۔ میں اپنے ایڈوائز ڈاکٹر نائٹن افضل پرکار کا مشکور ہوں جن کے تجربے ، تعاون اور قابل قدر تجاویز نے مجھے اس محنت کش کام کو مکمل کرنے میں حوصلہ افزائی کی"

محمد وسیم اشرف پی ایچ ڈی کی تکمیل کے بعد وہ پاکستان میں Bio-MEMS اور Bio-NEMS کے شعبہ میں تحقیقی لیبارٹری قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Bio-MEMS اور Bio-NEMS تحقیق کا نیا میدان ہے جس کے بالواسطہ اور بلاواسطہ انسانی زندگی کے مختلف شعبوں پر اثرات مرتب ہوں گے۔
بحوالہ :
ہائیر ایجوکیشن کمشن
روزنامہ ایکسپریس 8 دسمبر
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان کے قابل قدر سپوت کا قابل فخر کارنامہ جس کے بارے میں روزنامہ ایکسپریس نے صرف پانچ سطری خبر دی ہے۔
1101115973-1.gif
 

شمشاد

لائبریرین
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

پاکستان میں ایسے talent کی کمی نہیں، بس تھوڑی حوصلہ افزائی اور مالی معاونت کی ضرورت ہے جو کہ اہل اقتدار نہیں کرتے۔

بہت شکریہ نظامی صاحب شریک محفل کرنے کا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
شکریہ شمشاد صاحب۔
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

پاکستان میں ایسے talent کی کمی نہیں، بس تھوڑی حوصلہ افزائی اور مالی معاونت کی ضرورت ہے جو کہ اہل اقتدار نہیں کرتے۔


محمد وسیم اشرف نے کہا کہ:
"یہ تمام کامیابیاں پی ایچ ڈی کی تعلیم میں ہائیر ایجوکیشن کمشن کے تعاون اور عالمی کانفرنسوں میں مقالہ جات پڑھنے کے لئے مہیا کردہ تعلیمی گرانٹ کی وجہ سے ممکن ہوئیں۔ میں اپنے ایڈوائز ڈاکٹر نائٹن افضل پرکار کا مشکور ہوں جن کے تجربے ، تعاون اور قابل قدر تجاویز نے مجھے اس محنت کش کام کو مکمل کرنے میں حوصلہ افزائی کی"

حوصلہ افزائی اربابِ میڈیا نہیں کرتے جنہیں غیر مفید کاموں کی تشہیر کرنے سے فرصت نہیں۔
 

mfdarvesh

محفلین
جی ہاں پاکستان بہت لائق ہیں
شائد کم لوگوں کو پتہ ہوگا کہ انٹل Core 2 DUOپروسیسرز پاکستانی سائنسدان طاہر نے تخلیق کیا تھا جو UET Taxilaکے تعلیم یافتہ ہیں
 

تلمیذ

لائبریرین
جی ہاں پاکستان بہت لائق ہیں
شائد کم لوگوں کو پتہ ہوگا کہ انٹل Core 2 DUOپروسیسرز پاکستانی سائنسدان طاہر نے تخلیق کیا تھا جو UET Taxilaکے تعلیم یافتہ ہیں

جی، یہ بات تو واقعی اچنبھے، مسرت اور فخر کا باعث ہے۔
کوئی یہ مژدہ جنگ کے کالم نگار حس نثار کو بھی سنا دے جو اس قوم کی کارکردگی سے بہت مایوس ہیں اور اپنے کلاموں، پروگراموں میں اس بات کا تذکرہ اکثر کرتے ہیں۔
 

طالوت

محفلین
پاکستان کے قابل قدر سپوت کا قابل فخر کارنامہ جس کے بارے میں روزنامہ ایکسپریس نے صرف پانچ سطری خبر دی ہے۔
1101115973-1.gif

ان زر کے غلاموں کے لئے تو خبر ایسی ہونی چاہیے جس سے اخبار زیادہ بکے اور ہمارا بھی ایسی خبروں کے بنا کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ آجکل بڑے مشکل حالات میں بڑی اچھی اچھی خبریں آ رہی ہیں ۔ یقینا خبریں تو پہلے بھی ہوتی ہونگی مگر اب تیز رفتار ذرائع ابلاغ کی وجہ سے ہم تک پہنچ رہی ہیں۔
وسلام
 

mfdarvesh

محفلین
میرے پاس وہ میگزین نہیں ہے اگر مل گیا تو پوسٹ کردوں گا
ان کا نام طاہر غنی ہے
وہ پاکستانی ہیں اور انٹل میں ڈائریکٹر ٹرانسسٹر ہیں
 

الف نظامی

لائبریرین
بہت شکریہ mfdarvesh ۔
انٹل کی سائٹ پر ان کا تذکرہ موجود ہے۔
Tahir Ghani is an Intel Fellow and director of transistor technology and integration for the Technology and Manufacturing Group. He is currently leading the Pathfinding team responsible for transistor design and front-end processor integration for Intel's 22nm CMOS logic technology node.

Since joining Intel in 1994, Ghani has played a key role in developing world-class CMOS logic technologies. He has led the research and development teams responsible for introducing some of the most important innovations in transistor technology and implementing these into mainstream CMOS manufacturing. Ghani co-led the team responsible for developing industry-first HiK/Metal Gate CMOS transistor technology for Intel's 45nm technology node. Prior to that, he led the integration team which was responsible for developing industry-first uniaxially strained silicon transistors for Intel's 90 CMOS node. Ghani and co-workers were the first to publish a novel epitaxial SiGe source drain transistor at IEDM 2003 which introduced high levels of strain for significant PMOS mobility enhancement. As a member of the 22nm CMOS Pathfinding team at Intel, Ghani is currently leading 22nm CMOS transistor technology research and development.

Ghani has received two Intel Achievement Awards. The first, awarded in 1996, was for his role in developing leading-edge 0.25um CMOS transistor technology. He received the second in 2003 for developing uniaxially strained silicon transistor technology for Intel's 90nm logic technology node. He has published more than 30 technical papers, many of which have been presented at leading technical conferences.
Ghani received his B.S. in electrical engineering at the University of Engineering and Technology in Lahore, Pakistan in 1984 and his Ph.D. in electrical engineering at Stanford University in 1994. He is a Fellow of IEEE.​
 
Top