پاسِ یک مردمِ جری نہ کیا

الف عین

لائبریرین
ہم کو کچھ بھائی نہیں پیارے تمہاری عادت
نکتہ چینی کا سبھی لوگ برا مانتے ہیں

بھائی کو کہیں لوگ برادر کے معنی میں نہ لیں!!

یہ بھی ہے خلق کی تسکینِ انا کی صورت
ہم تو انگشت نمائی کو بھلا جانتے ہیں
درست لیکن یہ غزل کہو تو قافیہ بھی درست رکھنا۔ جانتے ہیں، مانتے ہیں کی ذیل میں قحط پڑ جائے گا۔ بہتر ہو کہ ’جانتے ہیں‘ ردیف، اور بھلا، برا، وغیرہ قوافی ہوں
 
Top